کراچی: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلامی بینکنگ نظام کے ساتھ پاکستان کی معیشت کو بھی بھنور سے نکالنا ہے۔سود کیخلاف اپیلیں واپس لینا میری ترجیحات میں شامل تھیں،شرعی عدالت کے سود کے خاتمے سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
کراچی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ مفتی تقی عثمانی نے کہا حکومت اپنا پیسہ اسلامی بینکوں میں رکھے،حکومت کے پاس تو پیسے ہی نہیں تو بینکوں میں کیسے رکھے گی۔آمدنی سے زیادہ اخراجات پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک سے سودی نظام کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامک بیکنگ نظام کامیاب ہے۔بینکنگ نظام کے ذریعے دہشتگروں کی معاونت روکی جاسکتی ہے،دنیا بھر میں کوشش کی جارہی ہے کہ ہرفرد کو بینکاری نظام سے منسلک کیاجائے۔ بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا ہے،اس وقت اسلامی بینک کے پاس 5 ہزار ارب کے ڈیپازٹ موجود ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلامک بینکاری نظام میں چند سال میں 10 گنا سے بھی زیادہ وسعت آئی ہے،اسلامک بینکاری کو ایک کامیاب نظام کے طور پر رائج کرنا ہے،اسلام میں سود لینے یا دینے پر پابندی ہے،سود سے بچنا پاکستان کیلئے بہت اہم ہے،بینکاری کا نظام ضرورت بن چکا ہے،پاکستان کو بدترین معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔