تازہ تر ین

سندھ کابینہ نے سیلاب سے تباہ مکانات کی تعمیر کیلیے 50 ارب روپے کی منظوری دے دی

کراچی: (ویب ڈیسک) سندھ کابینہ نے سیلاب سے تباہ مکانات کی تعمیر کیلئے 50 ارب روپے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ تباہ شدہ گھر کے ہر مالک کو تعمیر شروع کرنے کیلئے 50 ہزار روپے دیے جائیں گے اور جب تعمیر چار دیواری تک پہنچے گی تو باقی 250000 روپے تعمیر مکمل کرنے کیلئے متعلقہ مالک کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ سیلاب سے 17 لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور تمام تباہ شدہ مکانات کی تعمیر پر 160 ارب روپے لاگت آئے گی، ان میں سے عالمی بینک نے 110 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا ہے، اور باقی رقم کا انتظام صوبائی حکومت، وفاقی حکومت ، دیگر ذرائع اور عطیہ دہندگان کے ذریعے کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ کے مشیر برائے زراعت منظور وسان نے کابینہ کو بتایا کہ حالیہ سیلاب سے 3.6 ملین ایکڑ پر تیار فصلوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ کسانوں کو 421 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
منظور وسان نے بتایا کہ گندم کے مفت بیج کی فراہمی کے ساتھ شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس کیلئے 13.5 ارب روپے درکار تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے 8.39 ارب روپے جبکہ وفاقی حکومت نے 4.7 ارب روپے کا حصہ ڈالا۔
5 ہزار روپے فی ایکڑ کے تحت معاوضہ کیلئے فنڈز کے طریقہ کار سے متعلق بات کرتے ہوئےمنظور وسان نے کہا کہ تعلقہ اور ضلعی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ ڈی جی زراعت کے زیر نگرانی ایک صوبائی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ دیگر میڈیا پریکٹیشنرز ایکٹ 2021 صوبائی اسمبلی نے نافذ کیا ہے اور اگست 2021 میں نوٹیفائی کیا گیا ہے جبکہ رولز کو بھی نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔
شرجیل میمن نے ریٹائرڈ جسٹس رشید رضوی کی سربراہی میں ایک 14 رکنی ڈرافٹ کمیشن پیش کیا جس میں چار سرکاری ممبران جن میں سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری جبکہ نو غیر سرکاری ممبران ہیں۔
محکمہ داخلہ نے سندھ میں گٹکا اور مین پڑی کی تیاری، ذخیرہ اندوزی، فروخت اور استعمال کے ایکٹ 2019 میں ترامیم کابینہ میں پیش کیں اور کہا کہ بل میں ترامیم صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سامنے زیر التوا ہیں۔
کابینہ نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن نمبر S-349/2021 کے تحت دیے گئے حکم کے مطابق موجودہ ایکٹ میں کچھ اضافی ترامیم کو شامل کرنے کی منظوری دی تاکہ گٹکا، مین پوری، اور سپاری کی غیر قانونی تیاری، تیاری، ذخیرہ، فروخت اور استعمال کے خلاف روک تھام کی جا سکے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv