اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نےکہا ہے کہ میں ہمیشہ عدالت میں عدالتی فیصلے تک لڑتا ہوں ، فیصلہ ہو جائے تو اس کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہیے۔
جیو نیوز سےگفتگو میں اٹارنی جنرل سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ نے وزیر اعظم سے ملاقات میں استعفے کی پیشکش کی؟ اٹارنی جنرل نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔خیال رہےکہ جمعرات کو سپریم کورٹ میں اپنے دلائل میں حکومت کے دفاع کے دوران اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کا کہنا تھا کہ کسی رکن اسمبلی کو عدالتی فیصلے کے بغیر غدار نہیں کہا جاسکتا، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا دفاع نہیں کروں گا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ان کا آخری کیس ہے۔