تازہ تر ین

افغان طالبان کا امریکی انخلا کی ڈیڈ لائن نہ بڑھانے کا اعلان

کابل: (ویب ڈیسک) افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود غیرملکی فوجیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہو گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے سکائی نیوز سے بات چیت میں ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ یہ ڈیڈلائن نہیں بلکہ ان کے لیے ریڈلائن ہے اور اگر اس میں توسیع کی جاتی ہے تو اسے قبضے میں توسیع سمجھا جائے گا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سہیل شاہین نے کہا کہ ایسی کسی بھی توسیع کی صورت میں بداعتمادی کی فضا پیدا ہو گی جس کا ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔ کابل ایئرپورٹ پر موجود افغان باشندے اصل میں طالبان کے خوف سے نہیں بلکہ مغربی ممالک میں بہتر زندگی کے لیے افغانستان سے فرار کی کوشش میں ہیں۔

پینٹا گون کا افغانستان سے انخلا میں توسیع کا عندیہ

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا اس بارے میں کہنا ہے کہ طالبان سے انخلا میں توسیع کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ امریکی افواج 31 اگست تک کابل سے اپنا انخلا مکمل کرلیں گی۔ ہم حامد کرزئی ایئر پورٹ پر امریکی سرگرمیوں کے حوالے سے طالبان کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں لیکن ابھی تک ڈیڈ لائن کے تناطر میں کوئی خاص بات نہیں ہوئی ہے۔ انخلاء میں توسیع ہو سکتی ہے۔

امریکی انخلاء تک حکومت کا اعلان نہیں کرینگے: طالبان کا اعلان
مزید برآں افغان طالبان کا کہنا ہے کہ امریکا کے افغانستان سے انخلا مکمل ہونے تک حکومت کا اعلان نہیں کریں گے، طالبان نے فیصلہ کرلیا ہے کہ امریکی فوج کی موجودگی تک حکومت اور کابینہ کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔

طالبان پر پابندیاں اقدامات پر منحصر، اپنے شہریوں کو کابل سے نکالنا پہلی ترجیح ہے: جوبائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ طالبان پر پابندیاں ان کے اقدامات پر منحصر ہیں، امریکا کی پہلی ترجیح اپنے شہریوں کو کابل سے جلد سے جلد نکالنا ہے۔

جوبائیڈن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے 31اگست کے بعد افغانستان میں رکنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، اگر رکنا پڑا تو اس کےلیے بات چیت جاری ہے، انہوں نے ایک مرتبہ پھر افغانستان سے انخلا کو درست فیصلہ قرار دیا۔ مزید کہا کہ قبضے کے بعد ابھی تک طالبان نےامریکی فوجیوں پر حملہ نہیں کیا۔

امریکی صدر نے انخلا کے لیے مدد کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ افغانستان سے فوجی انخلا کے امریکی فیصلے کو دنیا بھر سے تنقید کا سامنا ہے، کابل پر طالبان کے تیز رفتار قبضے کی وجہ بھی امریکی فوج کا غیر ضروری عجلت میں اںخلا قرار دیا جا رہا ہے۔

مطلق العنان حکومت قبول نہیں، طالبان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں: احمد مسعود
احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے کہا ہے کہ طالبان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں، کسی مطلق العنان حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے، طالبان رہنما خلیل الرحمان حقانی نے کہا ہے کہ سپرپاورز کو شکست دے سکتے ہیں تو اپنے لوگوں کی حفاظت بھی کرسکتے ہیں، سیکڑوں طالبان جنگجو وادیِ پنج شیر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

افغانستان کے صوبے پنج شیر میں جنگ کے بادل منڈلانے لگے۔ طالبان اور شمالی اتحاد آمنے سامنے پنجشیر میں احمد مسعود کے حامیوں نے ہتھیار ڈالنے سے انکارکردیا، سیکڑوں طالبان پنجشیر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں، انہوں نے طالبان پر واضح کر دیا ہے آگے بڑھنے کاراستہ مذاکرات ہی ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ جنگ چھڑ جائے لیکن کسی مطلق العنان حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔

پنج شیر وادی میں پناہ لینے والے امراللہ صالح نے ٹویٹ کرتے ہوئے طالبان سے کہا ہے کہ آؤ تمھیں دیکھ لوں گا۔ طالبان پنجشیر کے داخلی دروازے پر جمع ہوئے ہیں۔ جو کوئی حملے کرے گا ان میں سے کوئی ایک بھی نہیں بچے گا۔

کابل ایئر پورٹ پر فائرنگ، افغان سکیورٹی اہلکار چل بسا

دوسری طرف افغانستان سے باہر نکلنے کے لیے ہزاروں افغان اور غیر ملکی شہریوں کا کابل ہوائی اڈے پر ہجوم ہے۔ اس دوران مغربی ملکوں کی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں ایک افغان گارڈ چل بسا ہے۔

جرمن فوج نے بتایا کہ یہ لڑائی افغان سکیورٹی فورسز اور نامعلوم حملہ آوروں کے درمیان ہوئی۔ جرمن فورسز نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ایک افغان سکیورٹی افسر ہلاک ہو گیا جبکہ دیگر تین زخمی ہو گئے۔ اس کارروائی میں امریکی اور جرمن فورسز بھی شامل تھیں۔ لیکن کوئی جرمن فوجی زخمی نہیں ہوا ہے۔

کسی پر کوئی جبر ہوگا نہ ہی کوئی خون خرابہ ہوگا: خلیل الرحمان حقانی

رہنما افغان طالبان کے خلیل الرحمان حقانی نے افغانستان میں جامع حکومت کے قیام کے سلسلہ میں عالمی تشویش کو دورکرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامی افغانستان تمام سیاسی گروپوں اور مقامی برادریوں کی نمائندہ حکومت ہوگی۔ افغان شہری ملک سے نہ جائیں اور جو لوگ پہلے ہی جا چکے ہیں وہ واپس آئیں، افغانستان میں کسی پر کوئی جبر نہیں ہوگا، اب افغانستان میں کوئی خون خرابہ نہیں ہوگا۔۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہاکہ ہم دنیا کے سامنے اسلامی امارت افغانستان کی عملی صورت پیش کریں گے اور سب سے پہلے ہم اپنے آپ پر شرعی قوانین نافذ کریں گے اور پھران قوانین کا عوام پر نفاذ کریں گے۔ افغانستان میں کسی پر کوئی جبر نہیں ہوگا تاہم انہوں نے حکومت کیلئے کوئی مناسب ڈھانچہ پیش نہیں کیا۔ جامع حکومت کی تشکیل کیلئے بات چیت جاری ہے۔ مختلف رہنمائوں اور افغان کمیونٹیز کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور وہ طالبان اور امارت اسلامی افغانستان کے ساتھ اپنی وفاداری کا اظہار کر رہے ہیں۔ کابل پر طالبان کے قبضہ کے بعد دنیا کو تشویش ہوئی کہ افغانوں میں نئی حکومت میں اقتدار کے حصہ کیلئے لڑائی شروع ہو جائے گی ۔

خلیل الرحمان حقانی نے یقین دلایا کہ دنیا کو اس حوالہ سے زیادہ پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ جب ہم کابل آئے تو ہم نے سابق افغان صدر حامد کرزئی اور افغانستان کے سابق چیف ایگزیکٹو عبداﷲ عبداﷲ کے ساتھ ملاقات کی۔ یہ دونوں خوفزدہ تھے اور ملک چھوڑنا چاہتے تھے مگر ہم نے یقین دلایا کہ ان کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی۔

ایران نے طالبان کی درخواست پر افغانستان کو پٹرلیم مصنوعات کی ترسیل بحال کردی
اُدھر ایران نے افغان طالبان کی درخواست پر افغانستان کو پٹرلیم مصنوعات کی ترسیل بحال کردی، افغانستان میں بحران کے باعث تیل کی قلت پیدا ہوگئی تھی، ایران نے پٹرولیم مصنوعات پر محصولات میں 70فیصد تک کمی کردی ہے۔

جی سیون ممالک کا کل ورچوئل اجلاس، برطانیہ طالبان پر پابندیاں لگانے پر زور دے گا

فغانستان کی صورتحال پر جی 7 ممالک کا ورچوئل اجلاس کل ہو گا، خبر ایجنسی کے مطابق اجلاس کے دوران برطانیہ طالبان پر پابندیاں لگانے پر زور دے گا۔

اجلاس میں جی 7 ممالک افغانستان سے متعلق مشترکہ لائحہ عمل پر غور کریں گے، خبر ایجنسی کے مطابق اجلاس میں برطانیہ طالبان پر پابندیاں عائد کرنے پر زور دے گا۔

برطانوی دفتر خارجہ کے مطابق برطانیہ، امریکا کو انخلا کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے بھی دباو ڈالے گا، توسیع سے لوگوں کو نکالنے کے لیے پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔

یورپی یونین کے کہنے پر افغان مہاجرین کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے: طیب اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے کہنے پرافغان مہاجرین کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے، دوسرے ممالک اپنی ذمہ داریاں ترکی پر نہ ڈالیں۔

ترک صدر اردوان نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے ان افراد کے چھوٹے سے گروہ کے لیے اپنے دروازے کھولے ہیں جنہوں نے ان کے لیے کام کیا ہے۔ ترکی میں پہلے ہی 50 لاکھ مہاجرین موجود ہیں، مہاجرین کی ایک اور لہر کو کنٹرول نہیں کر سکیں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv