تازہ تر ین

نوازشریف سے شورٹی بانڈ مانگا عدلیہ نے باہر بھیج دیا، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا، تبدیلی تو آ رہی ہے، 35 سال سے جو لوگ ایک دوسرے کو کرپٹ کہہ رہے تھے، سب ایک پلیٹ فارم پر آ گئے، جو کہتے تھے ایک دوسرے کا پیٹ پھاڑ کر پیسہ نکالیں گے وہ ایک ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تبدیلی میں وقت لگتا ہے، عوام کو صبر کرنا پڑے گا۔ کمزور طبقہ کی حفاظت کیلئے میں جہاد کر رہا ہوں، ساری قوم اس جہاد میں میرا ساتھ دے، ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے، پہلی بار روپیہ مضبوط ہونا شروع ہوا ہے، حکومت کے مثبت اقدامات کو اجاگر نہیں کیا گیا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے قرضے لینے پڑے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے براہ راست فون کالز کے ذریعے عوام کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ سب سے پہلے قوم سے ایک اہم بات کرنا چاہتے ہیں، کورونا کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے، اس لئے میں عوام کو تاکید کرتا ہوں کہ وہ ماسک کے بغیر نہ رہیں، یہ سب سے آسان کام ہے کہ ہم ماسک لگائیں، اﷲ تعالیٰ نے کورونا کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران ہم پر خاص کرم کیا اور ہمیں بہت بڑی مشکل سے بچایا، اگر امریکہ، یورپ، برازیل، بھارت اور ایران کی طرح کی صورتحال پیدا ہو جاتی اور لمبے عرصہ کا لاک ڈائون کرنا پڑتا تو معاشی صورتحال جو پہلے ہی ابتر تھی، میں ہمیں مزید مشکلات سے گزرنا پڑتا، اﷲ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں مشکل وقت سے بچایا، معلوم نہیں کہ تیسری کہاں تک جائے گی، بھارت اور بنگلا دیش میں بھی تیسری لہر شدت سے حملہ آور ہے، یورپ میں ویکسین کے باوجود لاک ڈائون ہے اس لئے عوام کو چاہئے کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں، اس میں ان کا اور ہم سب کا فائدہ ہے، اگر کورونا اور زیادہ پھیل گیا تو لاک ڈائون کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ساری دنیا میں لوگ کورونا سے متاثر ہیں لیکن غریب عوام پر اس کا اثر زیادہ ہوا ہے، امیر ملکوں میں بھی غریب لوگ زیادہ متاثر ہوئے ہیں، ایک اندازہ ہے کہ 15 کروڑ لوگ کورونا کے باعث غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں، اپنے غریب عوام کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے اس لئے میں عوام پر زور دیتا ہوں کہ وہ بسوں، گاڑیوں اور عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال کریں۔

وزیراعظم نے میرپور خاص سندھ سے ایک شہری کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے گیس کے کنویں مزید نہیں کھودے گئے، اب ہمیں یہ کام کر رہے ہیں، ملک سے نکلنے والے گیس میں کمی ہو رہی ہے اور ایل این جی کی مقدار بڑھ رہی ہے، یہ باہر سے منگوانی پڑتی ہے اور مہنگی ہے، ہم نے اس حوالہ سے نیا معاہدہ کیا ہے اور جس قیمت پر ماضی میں گیس حاصل کی جا رہی تھی ہم اس سے کم قیمت پر حاصل کرکے عوام کو اس سے بھی کم پیسوں میں دے رہے ہیں جس کی وجہ سے قرضے بڑھ رہے ہیں، 27 فیصد پاکستانیوں کو پائپ والی گیس میسر ہے، 73 فیصد کے پاس پائپ گیس کی سہولت نہیں ہے لیکن سبسڈی کی وجہ سے 73 فیصد پاکستانیوں پر 27 فیصد پاکستانیوں کو فراہم کی جانے والی سبسڈی کا بوجھ پڑتا ہے جس کی وجہ سے گیس کی مد میں قرضے بڑھتے ہیں اس صورتحال کا حل تلاش کر رہے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv