چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے خیبر پختونخوا کے علاقے کرک میں مندر کو آگ لگانے اور مسمار کے واقعے کا ازخود نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس نے آئی جی اور سیکریٹری خیبر پختونخوا سے 4 جنوری 2021 تک رپورٹ طلب کر لی جب کہ اس نوٹس کی سماعت 5 جنوری کو اسلام آباد میں چیف جسٹس کریں گے۔
سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے علاقے کرک میں ہجوم نے مندر جلا دیا تھا، چیف جسٹس پاکستان نے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار سے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کا ازخود نوٹس لیا ہے۔
پاکستان ہندو کونسل کے چیف پیٹرن ایم این اے رمیش کمار نے چیف جسٹس سے ملاقات کی اور انہیں واقعے سے آگاہ کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں واقعےکا پہلے ہی ازخود نوٹس لے چکا ہوں۔
سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر ایم این اے رمیش کمارنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے حکومت سے زیادہ عدلیہ پر اعتماد ہے، شعیب سڈل کی سربراہی میں کمیشن بنادیا گیا ہے۔
ایم این اے رمیش کمار نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کو شری پرم ہنس جی مہاراج مندر جلانے کے واقعے سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کا انسداد دہشت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں نامزد کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، واقعے پر وزیر اعظم نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔