تازہ تر ین

امریکہ کی صورتحال جاری رہی تو امریکہ معاشی طور پر تباہ ھو جائے گا :امریکی ماہرین

نیویارک (ویب ڈیسک) امریکہ کے ایک ماہر صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے امریکہ میں موجود بدترین صورتحال جار ی رہی تو ملک کو تاریخ کے مشکل ترین وقت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔بےلر کالج آف میڈیسن کے ڈین ڈاکٹرپیٹر ہوٹیز نے امریکی ٹی وی سی این این کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایک طرف ہمارے ہسپتالوں میں مریضوں کی بھرمار ہے تو دوسری جانب ہسپتالوں میں کام کرنے والے مسلسل کام کرکے تھکتے جا رہے ہیں اور ان میں ہیلتھ کئیر پروفیشنلزکی ایک تعداد کو علالت کا بھی سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو ہمیں وبا سے نمٹنے کےلئے صحت کے شعبے میں جو افرادی قوت کی ضرورت ہے ، اس میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سی این سین کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی پچاس میں سے صرف پانچ ریاستیں ایسی ہیں کہ جہاں پر کورونا وائرس کے کیسوں میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے ۔امریکہ میں حالیہ دنوں میں ایک دن میں کورونا کے 66ہزار سے زائد کیسوں رپورٹ ہونے کا ریکارڈ قائم ہوا ہے ۔امریکہ میں کورونا کیسوں کی زیادہ تعداد کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ چونکہ امریکہ میں کورونا ٹیسٹ سب سے زیادہ ہو رہے ہیں ، اس لئے کیس بھی زیاد ہ رپورٹ ہو رہے ہیں لیکن ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ رپورٹ کئے جانے والے کیسوں کی زیادہ تعداد کے ساتھ ساتھ لوگوں کے علیل ہو کر ہسپتالوں میں داخل ہونے کی زیادہ تعداد سے بھی ظاہر ہو رہا ہے کہ اس وائرس کی وجہ سے لوگ مسلسل علیل ہو رہے ہیں ۔ نیویارک جو کہ کورونا وائرس کا امریکہ میں مرکز بنا رہا ، کے گورنر اینڈریو کومو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر کے آنے کا خدشہ ہے ۔ دوسری جانب امریکہ کے ادارہ برائے متعدی امراض کے سربراہ ڈاکٹرانتھونی فاو چی گذشتہ دو ماہ سے خاموش ہیں ، وہ وائٹ ہاو س کورونا ٹاسک فورس کی پریس کانفرنس اور صدر ٹرمپ کی پریس کانفرنس میں بھی کم نظر آرہے ہیں ۔اس کی وجہ ، میڈیا رپورٹس کے مطابق ، یہ ہے کہ وہ وائرس کے حوالے سے مسلسل محتاط روئیہ اختیارکرنے کے سلسلے میں خبردار کررہے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ملکی معیشت کو مکمل طور پر کھولا جائے ۔اس سلسلے میں صدر ٹرمپ اپنی حکومتی کے ساتھ ساتھ نومبر میں ہونیوالے صدارتی الیکشن کی انتخابی سرگرمیوں بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امریکی ریاست نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہامریکہ کی جنوبی اور مغربی ریاستوں میں جاری کورونا وائرس کے پھیلاو کی وجہ سے نیویارک کو کورونا وائرس وبا کی ایک اور لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔گورنر کا کہنا ہے کہ اگرچہ نیویارک سٹیٹ کی جانب سے ایسی ریاستیں کہ جہاں وائرس پھیلا ہوا ہے ، سے آنیوالے شہریوں پر قرنطینہ کی شرط عائد کی گئی ہے ، لیکن ہو سکتا ہے یہ اقدام بھی وبا کے پھیلاو کو روکنے میں زیادہ مددگارثابت نہ ہو۔ امریکی ریڈیو چینل ڈبلیو اے ایم سی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں گورنر اینڈریو کومو کا مزید کہنا ہے کہ ہم سے جو ممکن ہے ، ہم وہ کررہے ہیں لیکن جو شخص ڈرائیو کرکے نیویارک میں آرہا ہے ،ا س کو کیسے روکیں ۔ واضح رہے کہ نیویارک سٹیٹ کی جانب سے 19امریکی ریاستوں سے نیویارک آنیوالے شہریوں پر پابندی عائد کی گئی ہے کہ نیویارک آمد کی صورت میں انہیں 14دن قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔ گورنر کومو کا مزید کہنا ہے کہ کورونا وائرس جنوب اور مغربی ریاستوں میں پھیلا ہوا ہے ، اس کے شمال مشرقی حصے میں واپسی کے امکانات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیویارک سٹیٹ نے وائرس کو روکنے کے لئے جو سخت اقدام کئے ، ویسے اقدام دوسری ریاستوں کی جانب سے نہیں اٹھائے گئے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نیویارک سٹیٹ ،امریکہ میں کورونا وائرس وبا کا مرکز بنی رہی اور امریکہ بھر میں سب سے زیادہ اموات بھی نیویارک سٹیٹ میں ہی ہوئی ہیں ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv