تازہ تر ین

قو می سلا متی کمیٹی سر حد یں تعلیمی ا دا ر ے بند ہیلتھ ا یمر جنسی نا فذ یو م پا کستا ن کی پر یڈ منسو خ ،پی ایس ایل میچز خا لی سٹید یم میں کر ا نے کا فیصلہ

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) قومی سلامتی کمیٹی نے اتفاق رائے سے ملک میں کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ایران اور افغانستان کے ساتھ مغربی سرحد ٹرانزٹ ٹریڈ، راہدرای سمیت ہر طرح کی آمدورفت کے لئے بند کرنے، 23 مارچ کی مسلح افواج کی مشترکہپریڈ منسوخ، ملک بھر کے تعلیمی اداروں ،عدالتیں، شادی ہالز، ہر طرح کے اجتماعات، سینما گھروں کی تین ہفتوں کے لئے بندش، کرونا وائرس کی روک تھام اور موثر حکمت عملی کے لئے اعلی سطحی نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے ،پی ایس ایل کے باقی میچز خالی سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے ، بین الاقوامی پروازوں کی آمدورفت صرف اسلام آباد ،لاہور اور کراچی ائیرپورٹس پر ہوگی ،باقی ائیر پورٹس بین الاقوامی آمدوفت کے لئے بند ہونگے،کرتار پور راہداری میں پاکستان کی طرف سے جانے والوں پر پابندی ہوگی تاہم بھارت کی طرف سے زائرین آسکیں گے، یہ تمام فیصلے فوری طور پر نافذ العمل ہونگے، صرف بندر گاہیں کھلی رہیں گی ،اس ساری صورتحال میں خوراک کی قلت پیدا ہوسکتی ہے اس کے لئے وزارت تحفظ خوراک سے جامع پلان مانگ لیا گیا ہے ، پاکستان میں اس وقت کرونا وائرس متاثرین کی تعداد 28ہے ، متاثرہ تمام مریض متاثرہ ممالک کا دورہ کر کے آئے ہیں ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پیر کو پی آئی ڈی میں مشترکہ بریفنگ کے دوران وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان کی سول اور ملٹری قیادت کا قومی سلامتی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزراءاعلی ،چیف سیکرٹریز ،وزراءصحت دیگر اعلی افسران نے شرکت کی ۔اجلاس کا ون پوائنٹ ایجنڈا قومی سلامتی کے ساتھ جڑا دور حاضر کا اہم ترین چیلنج کرونا وائرس تھا جس نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی ریاست کی ذمہ داری ہے اسی ذمہ داری کے پیش نظر اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں ۔ اجلاس میں اس عزم کو دہرایا گیا کہ قوموں کی زندگی میں مشکل لمحات آتے ہیں اور قومیں باہمی ہم آہنگی ،یکجہتی اور پختہ عزم سے ان چینلجز کو کم کرتی ہیں اور ان مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے ہر ادارہ نے اپنی ذمہ داریاں نبھانے، قبل از وقت تیاریوں اور ضروریات کے لئے اپنے آپ کو تیار کررکھا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے تمام سٹیک ہولڈرز کو ذمہ داریاں سونپی ہیں ،ہر ادارے کو چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے ایک مشترکہ اور جامع ریسپانس کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا وائرس قومی ایشو ہے ،قومی امور پر سب ایک ہیں ،سیاست سے بالاتر ہوکر اس بین الاقوامی چیلنج سے نمٹنے اور عوام کو محفوظ بنانے کے لئے مشترکہ کاوشیں کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کی سرپرستی میں جامع روڈ میپ کے ذریعے کاوشوں کو عملی شکل دینے جارہے ہیں،ایک قومی لائحہ عمل بنا ہے صوبوں کے ساتھ ملکر نچلی سطح پر عمل درآمد کرنا ہے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس پاکستان کی تاریخ میں صحت کے معاملے پر ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پہلا اجلاس تھا ،اس وقت دنیا میں کرونا وائرس کے حوالے سے صورتحال یہ ہے کہ 135سے زائد ممالک میں کرونا وائرس رپورٹ ہوچکا ہے ،عالمی ادارہ صحت نے چندگھنٹے پہلے پورے یورپ کو کرونا وائرس کے حوالے وباءکا نیا مرکز قرار دیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اعلی سطح پر پاکستان میں گذشتہ کئی ہفتے سے قریبی مانیٹرنگ ہورہی تھی ،اس کے نتیجے میں قومی سلامتی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں کا تحفظ پہلی ترجیج ہے ،اس حوالے سے حکومت پوری طرح مستعد ہے اوراپنی ذمہ داری ادا کررہی ہے ،حکومت صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ اجلاس میںاس بات کا بھی اظہار کیا گیا کہ پاکستان میںبروقت اور مناسب اقدامات کی بدولت خطے اور ہمسایہ ممالک کے حوالے سے پاکستان آخری ملک تھا جہاں کرونا وائرس رپورٹ ہوا ،ہمارے اردگرد چین ،ایران، افغانستان اور انڈیا ہے جو کہ متاثرہ ممالک ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا میں پاکستان 48واں ملک تھا جس میں یہ کرونا وائرس کیس رپورٹ ہوا ، اس وقت پاکستان میں کرونا وائرس کے کنفرم 28کیسز ہیں۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتا یا کہ آج کے اجلاس میں انتہائی اہم فیصلے کیے گئے ،ان کا اثر قومی سطح پر ہوگا ،یہ فیصلے اصل میں ذمہ دار حکومت کا اظہار ہے جو عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے کرتی ہیں ۔ قومی سلامتی کمیٹی نے کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کی روک تھام کے لئے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دیدی ہے، اعلی سطحی کمیٹی میں متعلقہ وفاقی وزراء،وزراءاعلی ، این ڈی ایم اے کے چیئرمین ، سرجن جنرل آف پاکستان آرمی اور ڈی جی آئی ایس آئی ، آئی ایس پی آر اور ڈی جی ایم او کے نمائندے اس کمیٹی کے رکن ہونگے ،اس کمیٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی اور ادارے یا آفیشل کو شامل کرنا چاہے تو کرسکے جبکہ وزیر صحت کمیٹی کے کنوینیئر اور وفاقی سیکرٹری صحت اس کمیٹی کے سیکرٹری ہونگے ، اس کمیٹی کا پہلا اجلاس (آج) ہفتہ کی سہ پہر4بجے ہوگا ،اس کمیٹی کی تشکیل ضروری تھی،وزیراعظم نے زور دیا اور تمام شرکاءکا بھی اتفاق تھا کہ ایک قومی صورتحال میں قومی سطح پر مشاورت کی ضرورت ہے ،اس حوالے سے یہ ضروری ہے کہ کوئی غلط فہمی نہ ہو تا کہ مل جل کر فیصلے کر کے فوری عمل درآمد کیا جائے ، این ڈی ایم اے مرکزی آپریشنل ایجنسی ہوگی ۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ کرونا وائرس مرض کے حوالے سے ضروری ہے کہ اس کے پھیلاﺅ کو روکیں ،اس کے لئے سب سے اہم اقدامات ہیں کہ دوسرے ایسے متاثرہ ممالک سے آنے والوں کو کیسے روکا جائے اس لئے سرحدوں کی بہت اہمیت ہے ،پاکستان میں 18 داخلی پوائنٹس ہیں جن میںا یئر پورٹس ،بندرگاہیں ،سرحدی راستے شامل ہیں ، مغربی سرحد ،ایران اور فغانستان کو دو ہفتوں کے لئے مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،کوآرڈینیشن کمیٹی دو ہفتوں کے بعد اجلاس میں جائزہ لے گی ،سرحدوں پر نظام کو موثر ،سیکریننگ یقینی بنائی جائے گی تا کہ متاثرہ لوگ پاکستان داخل نہ ہوسکیں ۔تفتان سرحد مکمل طور پر ٹرانزٹ ٹریڈ ،پرائیویٹ لوگوں کی آمدورفت اور راہداری سے آمدورفت بند کر دی گئی ہے ،چمن سرحد پہلے سے ہی ہر طرح کی آمدورفت کے لئے بند ہے ۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ تفتان سرحد زایدان کے ساتھ لگتی ہے،جب یہ وباءپھیلی تو اس وقت 6ہزار سے زائد زائرین ایران میں تھے، اس پر پلان بنایا اور اس کے تحت آنے والے زائرین کو 14دن کے لئے زیر مشاہدہ رکھیں گے ،اس سلسلے میں پہلا بیچ 14دن مکمل کرنے کے بعد اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوچکا ہے،باریک بینی اور توجہ کے ساتھ نظام بنایا گیا ہے تمام زائرین کو مخصوص بسوں میں بیٹھا کر سکیورٹی دیکر ناموں کی فہرستوں کے ساتھ روانہ کیا گیا ہے ،صوبائی حکومتیں مزید ان کا ٹیسٹ یا سیکرین کرنا چاہیں تو وہ کریں گی ،وفاقی حکومت اس حوالے سے مکمل تعاون کرے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں صرف 3ائیرپورٹس لاہور ،کراچی اور اسلام آباد پر بین الاقوامی فلائیٹس آسکیں گی ،باقی تمام ائیر پورٹ پر بین الاقوامی آمدورفت بند کی جارہی ہے، اسلام آباد ائیر پورٹ کو مخصوص کرنے کا مقصد کم انٹری پوائنٹس، مسافروں کا ریکارڈ اور بہتر تحفظ ہے، وقت کے ساتھ ساتھ اس کا بھی جائزہ لیں گے ،نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی مناسب وقت پر مناسب فیصلے کریگی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام بڑے اجتماعات پرپابندی ہوگی ، سب سے بہترین پالیسی پھیلاﺅ کی روک تھام ہے ،اس کے لئے جتنا کم از کم انسانی ملاپ ہوگااتنی کم یہ بیماری پھیلے گی ۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ پی ایس ایل کامیابی سے چل رہی تھی اور عوام کا جذبہ بھی دیدنی تھا ، اس صورتحال میں فیصلے کرنے تھے ،پی ایس ایل کے جتنے میچز باقی ہیں وہ خالی سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے ،لوگ ٹی وی پر میچز دیکھیں گے ،یہ پوری دنیا میں ہورہا ہے بعض ممالک نے بڑی بڑی گیمز پر پابندی لگا دی ہے ، اسی طرح شادی ہالوں میں شادیوں پر پابندی ،سینما تھیٹر بند ،بڑی کانفرنسز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مذہبی نوعیت کے اجتماعات کے حوالے سے سوچ سمجھ کر حکمت او مشاورت کے ساتھ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ،اس حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی نے مذہبی امور کے وزیر اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کو ذمہ داری دی ہے کہ وہ تمام سٹیک ہولڈرز کے پاس جائیں اور مشاورت کے بعد اپنی ایڈوائس حکومت کو دیں اس کے بعد فیصلے کیے جائیں گے ۔ قومی سلامتی کمیٹی نے درس و تدریس کے اداروں کے بارے میں فیصلہ کیا کہ پاکستان میں تمام تعلیمی ادارے (سرکاری و پرائیویٹ)،مدارس، ٹیکنکل ادارے تین ہفتوں کے لئے بند رہیں گے، اس ماہ کے آخر میں نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی صورتحال کا تجزیہ کرکے مستقبل کے فیصلے کریگی،مختلف تعلیمی اداروں کے امتحانات ،ٹیسٹ کے شیڈول اس سے متاثر ہونگے ، یہی فیصلہ کیا گیا کہ تحفظ اولین ترجیح ہے ، تحفظ کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ پورے پاکستان میں تمام سکول تین ہفتے کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ عدالتوں اور کچہریوں کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان سے رابطہ کر کے درخواست کی جائے کہ سول کیسز تین ہفتے کے لئے معطل کیے جائیں اور نئے کیسز نہ لیں ، صوبائی ہائیکورٹس کے ججز بھی اپنی ہدایات جاری کرینگے،کریمنل نوعیت کے کیسز کے سلسلے میں فیصلہ کیا گیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹس اور سیشن کورٹس کے ججز خود جیلوں میں جاکر کیسز کی سماعت کرینگے،جیلوں میں قیدیوں کی ملاقاتوں پر تین ہفتے کیلئے پابندی عائد کی گئی ہے ۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر سے کرونا وائرس کا روک تھام کرسکتے ہیں، اس حوالے سے میڈیا مہم شروع کر رہے ہیں ،تمام مواصلاتی زرائع استعمال کیے جائیں گے ،میڈیا کمیونیکشن سٹیریجٹی بنارہے ہیں ،عوامی آگاہی کے بہت سے پیغامات بنائے ہیں وہ چل رہے ہیں ،ان میں مزید بہتری لائی جائے گی ،ہم تمام لوگوں کے لئے بہت ضروری ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے درست اور بروقت معلومات پہنچے اس حوالے سے اپنا نظام قومی سطح پر ترتیب دے رہے ہیں تا کہ کوئی مس انفارمیشن نہ ہو لوگوں کو بروقت اطلاعات ملے اور اسکا سینٹرل کنٹرول ہوگا ، تمام صوبائی حکومتیں ،وزراءاعلی اور ترجمان انتظار کرینگے کہ روزانہ کی بنیاد پر ضروری معلومات عوام تک پہنچانے کے لئے مرکز سے پہنچائی جائیں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ میڈیا صحافتی اخلاقیات کا خیال رکھے ، دانستہ اور غیر دانستہ سنسی پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے، مریضوں ،لواحقین اور خاندان کی معلومات کو ٹی وی پر لایاجاتا ہے ،جتنا حکومت کے لئے ہے اتنا ہی میڈیا کے لئے بھی ہے ،صحافت کی اخلاقیات کے مطابق ذمہ داریوں کوپورا کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ایسی صورتحال میں خوراک اور دوسری اشیاءکی قلت ہوسکتی ہے ،فوڈ سکیورٹی پلان بنانے کے لئے متعلقہ وزارت کو بھی شامل کرینگے تا کہ وہ متفرق پلان بنائیں جس سے خوراک کی قلت نہ ہو۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں تمام صوبوں کے وزراءاعلی ،چیف سیکرٹریز اور وزراءصحت موجود تھے ، تمام ادارے اور صوبے اس معاملے پر ایک قوم کا پیغام ہے، تحفظ کو پہلے رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایمرجنسی کا نفاذ نہیں ہوا ہے ، سنسی نہ پھلائی جائے، چین اور ایران جو کہ متاثرہ ممالک ہیں ان کے ساتھ ہونے کے باوجود حکومتی ٹیم کی محنت کی وجہ سے پاکستان میں کم کیسز ہیں ، تفتان سرحد کے حوالے سے میڈیا میں زیرگردش تصاویر بھی پرانی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ چیئرمین فیڈرل بورڈ سے فوری رابطہ کیا جائے گا ،امتحانات سمیت ہرطرح کی تعلیمی سرگرمیوں پر تین ہفتوں کے لئے پابندی رہے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منفی ذہن ہیں ماسک سمگلنگ کے الزامات لگارہے ہیں، اس کی تردید کرتا ہوں ،اپنے وکیل سے مشورہ کر کے قانونی نوٹس بھیجیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ہسپتالوں کی فہرست صوبوں نے تیار کی ہے ،انھیں نامزد کیا ہے اگر مریض آنے شروع ہوگئے تو کن کن ہسپتالوں میں جانا ہے اور کیا سہولیات ہونی چاہیں ، تفتان میں موبائل لیبارٹری قائم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس پہلی دفعہ 7جنوری کو سامنے آیا ،پہلی مرتبہ بیماری پھیل رہی ہے ،اس کی ویکیسین ہے اور نہ ہی اسکا کوئی علاج ہے ،کلینکل ٹیسٹ ہورہے ہیں،مختلف ادویات کو ملا کر علاج کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس تشخیص کے لئے ٹیسٹ کی صلاحیت موجود ہے ،اس میں اضافہ ہورہا ہے ،صورتحال سے نمٹنے کے لئے کٹس موجود ہیں، 8لبیارٹریاں اس کے لئے کام کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ضروریات کا تعین ہونے پر وفاقی حکومت این ڈی ایم اے کو فنڈز اور چیزیں فراہم کریگی جبکہ صوبائی حکومتیں پی ڈی ایم اے کو فراہم کریں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کی علامات میں بخار ،سانس لینے میں دشواری اور کھانسی شامل ہے ،عام طور پر نزلہ ہوتا ہے لیکن اس میں بخار نہیں ہوتا اور نہ ہی سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے ، وہ مریض مشتبہ تصور ہوگا جو متاثرہ ممالک سے ہوکر آیا ہو یا متاثرہ مریض سے ملا ہوا ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے 23مارچ کی پریڈ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،آئی ایس پی آر اسکا باقاعدہ اعلان کریگا ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv