لاہور(ویب ڈیسک)سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے تفصیلی فیصلے پر چیئرمین پاکستان علماءکونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کے قانون اور شریعت میں ایسے فیصلے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔پرویز مشرف کے خلاف تفصیلی فیصلے پر علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ شرعی طور پر ناجائز ہے، پاکستان کے قانون اور شریعت میں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی، پاکستان علمائ کونسل اس فیصلے کی مذمت کرتی ہے۔علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ اگر پرویز مشرف نے جرم کیا ہے تو اس میں جج اور سیاستدان سب شریک تھے۔اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جو دو ایک کی اکثریت سے سنایا گیا، تفصیلی فیصلہ 169 صفحات پر مشتمل ہے۔پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس سننے والے تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے فیصلے کے پیرا گراف نمبر 66 میں لکھا ہے کہ اگر پرویز مشرف انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو تین روز تک اسلام آباد کے ڈی چوک پر لٹکایا جائے۔خیال رہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے اندر قائم کی گئی خصوصی عدالت نے 17 دسمبر کو پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی جس کا تفصیلی فیصلہ آج جاری کیا گیا ہے۔