لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل عارضہ قلب کے باعث انتقال کرگئے۔دو روز قبل لیگی رہنما کو دل کی تکلیف کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔سابق وزیر مملکت برائے خزانہ فیصل آباد کے ایف آئی سی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔خیال رہے کہ فیصل آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 82 سے منتخب ہونے والے رانا افضل اس وقت خزانہ کے پارلیمنٹری سیکریٹری تھے اور ان کی تعیناتی کا اعلان وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے اسحٰق ڈار کی طویل ’رخصت‘ قبول کیے جانے کے بعد کیا گیا۔اسحٰق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق ریفرنس کا سامنا ہے اور اپوزیشن کے دباو¿ پر وہ ملک سے باہر چلے گئے تھے اور تا حال واپس نہیں آئے ہیں۔رانا محمد افضل نے کراچی میں این ای ڈی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی تھی جبکہ انہوں نے کوئٹہ میں قائم بلوچستان یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس سے اپنا ماسٹر مکمل کیا تھا، وہ 1971 سے 1976 تک پاک فوج میں بحیثیت کیپٹن بھی اپنی خدمات دیتے رہے ہیں۔وہ 1997 سے 1999 تک پنجاب اسمبلی کے رکن بھی رہے اور انہوں نے 2008 کے عام انتخابات میں ایک مرتبہ پھر صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔واضح رہے کہ رواں برس مئی میں گھوٹکی میں وفاقیوزیر برائے انسداد منشیات اور سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمد خان مہر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔خاندانی ذرائع کے مطابق علی محمد خان مہر گھوٹکی میں اپنے گھر پر ہی تھے کہ ان کی طبیعت اچانک بگڑگئی، جس پر فیملی ڈاکٹر کو بلایا گیا لیکن اس دوران ہی ان کا انتقال ہوگیا، ڈاکٹر کے مطابق علی خان مہر کی وفات حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی۔سردار علی محمد خان مہر نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 205 سے آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔کامیابی کے بعد انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کرلی تھی، تاہم وزیراعظم عمران خان نے انہیں کابینہ میں شامل کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات کا قلمدان سونپا۔