تازہ تر ین

میرے پاکستانیو آﺅ ملکر ، وزیراعظم نے ایسی بات کہہ ڈالی کہ ہر پاکستانی خوشی سے جھوم اٹھا

واشنگٹن (نمائندہ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کیپٹل ون ایرینا سٹیڈیم میں جلسہ سے خطاب کے دوران پردیس میں دیس کا رنگ جما دیا، اس موقع پر شرکائ نے آج ٹرمپ سے ملاقات کے لئے جاتے وقت وائٹ ہا?س کے باہر عمران خان کے پرجوش استقبال کا اعلان کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں امریکہ میں مقیم پاکستانیو ںکاد ل سے احترام کرتا ہوں شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے عزت دی، میں کبھی سوچ نہیں سکتا تھا کہ اتنے بڑے اجتماع سے خطاب کروں گا، انہوں نے کہا کہ دنیا میں جمہوریت میرٹ کی وجہ سے آگے بڑھی ہم اقربا پروری کی وجہ سے پیچھے رہ گئے۔ امریکہ میں میرٹ کی وجہ سے لیڈر شپ آگے آئی ہمارے ہاں نواز شریف کو فوجی آمر نے لیڈر بنایا، زرداری اور بلاول پرچی پر لیڈر بنے، فضل الرحمن، اسفند ولی بھی موروثی سیاستدان ہیں چین کی ترقی کی وجہ بھی میرٹ پر عملدرآمد ہے۔ جمہوریت میں ملک کا سربراہ عوام کو جوابدہ ہوتا ہے۔ امیر المومنین حضرت عمر سے مجمع میں عام مسلمان نے پوچھا کرتہ کہاں سے آیا تو انہوں نے جواب دیا۔ جمہوریت تبھی کامیاب ہوتی ہے جب حکمران جواب دہ ہوں مگر جب ہم پاکستان میں حساب مانگتے ہیں تو کہتے ہیں کہ انتقامی کارروائی ہو رہی ہے۔ عدالت مخالف فیصلہ دے تو کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا۔ اب نیا پاکستان بن رہا ہے۔ طاقتور جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا ہم ان کے خلاف کچھ نہیں کر رہے سارے کیس انہوں نے خود ایک دوسرے کے خلاف بنائے ہم نے صرف اداروں کو آزاد کیا۔ انہوں نے کہا ابتدائی سالوں میں ہم تیزی سے ترقی کر رہے تھے۔ مگر 70ئ میں سوشلزم جو نہ تیتر تھا نہ بٹیر اور85 کے غیر جماعتی الیکشن کے بعد جو منتخب نمائندوں خریدا گیا تو تنزلی کا آغاز ہو گیا اب جو بھی سربراہ ہو گا وہ قوم کو جوابدہ ہو گا۔ آج کل سب اکٹھے ہیں مذہبی فضل الرحمن سیکولر بلاول اور ن لیگ جس کا پتہ ہی نہیں کیا ہے۔ اکٹھے ہو چکے ہیں۔ یہ لوگ مجھ سے این آر او کے تین حرف سننا چاہتے مگر دنیا ادھر سے ا±دھر ہو جائے این آر او نہیں ملے گا۔ آج ان کے احتساب کا وقت ہے۔ احتساب ہو گا طاقتور سے جواب مانگا جائے گا تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ پاکستان بدلے گا اور ہم میرٹ کا نظام لائیں گے۔ قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشکول لے کر امریکہ نہیں آئے بلکہ یہ بتانے آئے ہیں کہ مستقبل کے پاکستان کا نقشہ کیا ہو گا۔ ہم راہداریاں بنا رہے ہیں تا کہ دنیا ایک دوسرے کے قریب آئے۔ کرتار پور راہداری اور سی پیک اس کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جھک کر بات نہیں کریں گے۔ اب نئے پاکستان کی ولولہ انگیز قیادت کھل کر بات کرے گی۔ قبل ازیں تارکین وطن کے رہنما عبداللہ ریاڑ نے اپنے خطاب میں وزیراعظم کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکی تاجروں سے ملاقات کرکے انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاکستانیو ملکی ترقی اور معاشی بہتری کیلئے میرا ساتھ دیں واشنگٹن میں وزیراعظم عمران خان سے ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نڑاد بزنس مین اور ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن طاہر جاوید نے ملاقات کی جب کہ امریکن بزنس مین جاوید انور نے بھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے امریکی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقتصادی اور کاروباری مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔دوسری جانب سرمایہ کاروں نے بھی پاکستان میں سلامتی کی بہتر صورت حال کو سراہا اور ساتھ ہی توانائی و سیاحت سمیت سرمایہ کاری کی دلچسپی کے دیگر اہم شعبوں کی نشاندہی بھی کی۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے امریکا پہنچے پر امریکا میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے وزیراعظم کو خوش آمدید کہا اور پاکستان ہا?س پہنچنے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، وہاں موجود افراد نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان زندہ باد کے نعرے درج تھے۔ وزیراعظم امریکا پہنچ گئے، آج امریکی صدر سے بیٹھک ہو گی۔ ا?ئی ایم ایف کے وفد سےآج ملاقات شیڈول ہے، واشنگٹن پہنچنے پر عمران خان امریکی تاجروں? سے ملے، وزیراعظم ا?ج پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرینگے۔پاک امریکا تعلقات کے نئے دور کا ا?غاز، وزیراعظم کا واشنگٹن میں پاکستان ہاو¿س پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ عمران خان کے استقبال کیلئے واشنگٹن کی سڑکوں پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے قومی اور پارٹی پرچم اٹھائے ہوئے تھے، ڈھول بجا کر انہیں خوش ا?مدید کہا گیا۔وزیراعظم عمران خان سے واشنگٹن میں ڈیموکریٹ پارٹی کے بااثر رکن اور معروف تاجر جاوید انور کی قیادت میں امریکی کاروباری افراد نے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی بھی پیش کش کی۔ سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کی تعریف کی۔وزیراعظم عمران خان اور ا?رمی چیف کی امریکی صدر سے کل ملاقات بھی شیڈول ہے، عمران خان کی وائٹ ہاو¿س ا?مد پر ڈونلڈ ٹرمپ ان کا استقبال کریں گے۔ اس موقع پر تحائف کے تبادلے کے بعد دونوں رہنماو¿ں کے درمیان دوطرفہ تعلقات سمیت اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وزیراعظم کے ا?ج واشنگٹن میں ہونیوالے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کے انتظامات مکمل ہیں، پی ٹی ا?ئی رہنماو¿ں اور پاکستانی کیمونٹی نے عمران خان کے دورہ امریکا پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم کی ا?ج ا?ئی ایم ایف کے وفد سے بھی ملاقات طے ہے۔ عالمی بینک کے صدر اور کاروباری شخصیات سے بھی ان کی ملاقات ہو گی۔ عمران خان یو ایس پاکستانی بزنس کونسل سے ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کی 23 جولائی کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہو گی۔ وہ امریکی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اور کیپیٹل ہل میں پاکستانی کاکس سے خطاب بھی کریں گے، پھر امریکی صحافیوں سے بات چیف ہو گی۔ عمران خان پاکستانی کمیونٹی سے خطاب اور امریکی میڈیا سے گفتگو بھی کرینگے۔امریکی دورہ میں مختلف کمپنیوں کے سربراہان اور کارپوریٹ لیڈرز کے ساتھ ڈنر بھی طے ہیں۔ وزیراعظم 23 جولائی کو امریکی ادارہ برائے امن سے خطاب کریں گے۔ وہ پاکستان کانگریشنل کاکس کے ارکان سے بھی ملیں گے۔اپنے دورے میں وزیراعظم عمران خان سپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی سمیت اہم سیاسی رہنماوں سے بھی ملاقات کرینگے۔ واشنگٹن کے شہری علاقوں اور امریکا کی دوسری ریاستوں سے آئے ہوئے پاکستانیوں کی ایک کثیر تعداد نے پاکستان ہا?س کے نزدیک میساچوسٹس ایونیوپرقطاروںمیں کھڑے ہوکر وزیراعظم کا استقبال کیا۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ورجینیا سے تعلق رکھنے والے رہنما جونی بشیر نے کہاکہ ہم اپنے ہر دلعزیز رہنما کو یہاں دیکھ پر پرجوش ہیں، پاکستانی نڑاد امریکی یہاں پر ان سے اپنی محبت کے اظہار کےلئے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔ ان استقبال کرنے والوںنے پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ ایک اور شہری عمران بٹ نے کہاکہ مجھے بہت خوشی ہے کہ وزیراعظم عمران خان یہاں آئے ہیں مجھے یقین ہے کہ وہ دونوںملکوںکے درمیان حائل خلیج کو دورکرنے میں کامیاب ہونگے اور دونوںملکوں کے درمیان مضبوط دوستانہ تعلقات ہونگے۔ سادات رانا جو کہ ووڈ بریج کے متعلقہ کاروبارسے وابستہ ہیں، نے کہاکہ پاکستانی کمیونٹی وزیراعظم عمران خان کے کیپیٹل ایرینا خطاب کی منتظر ہے،ہم بہت خوش ہیں اورہمیں یقین ہے کہ ان کا یہ دورہ تاریخی ہوگا اوراس سے دونوںملکوںکے درمیان تعلقات مزید بہتر ہونگے۔ نیویارک سے تعلق رکھنے عمران اگرا نے کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان میں اس وقت ایک معتبر وزیراعظم موجود ہے اورپاکستانی تارکین وطن پاکستان میں سرمایہ کاری کے منتظر ہیں۔ اس موقع پراستقبال کےلئے آئے ہوئے پاکستانیوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور روایتی رقص کیا۔ ڈیلاس ایئرپورٹ سے واشنگٹن ڈی سی تک 100کاروں کی ریلی وزیراعظم کے ہمراہ نکالی گئی جس کا مقصد پاکستان کی ترقی کے عزم کےلئے وزیراعظم کو سراہنا تھا۔ توقع ہے کہ کیپیٹل ایرینا میں ہونے والے اجتماع میں وزیراعظم عمران خان کو سننے کےلئے ہزاروںافرادشریک ہونگے، اس میں وزیراعظم نئے پاکستان میں سب کےلئے یکساں مواقعوں کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں پر بات کریںگے۔22جولائی کو وزیراعظم عمران خان امریکی صدر سے ملاقات کریں گے جس میں دونوںملکوںکے درمیان تعلقات کی بحالی اور تجارت و سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا بالخصوص افغانستان میں امن کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ ایک امریکی عہدے دار نے بتایا کہ وائٹ ہا?س کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم کو دعوت کا مقصد واشنگٹن کے امریکا پاکستان کے تعلقات کی بحالی پر رضامندی کا اظہار ہے اوراگر پاکستان دہشت گردی کے خلاف تعاون جاری رکھتا ہے تودونوں ملکوںکے درمیان شراکت داری کی تشکیل نو ہوسکتی ہے۔ پاکستانی وفد میں چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ اورآئی ایس آئی کے چیف بھی شریک ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ اوروزیراعظم عمران خان کے درمیان یہ پہلی بالمشافہ ملاقات ہے جو امریکا کی افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کےلئے کوششوں میں پاکستانی معاونت کے بعد ہورہی ہے۔ امریکی صدرٹرمپ اوول آفس میں بات چیت کےلئے پاکستانی لیڈر کا پرجوش استقبال کریں گے جبکہ سینئر پینٹاگون لیڈروں اورکابینہ ممبران کے ہمراہ ایک ورکنگ ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم امریکا آمد کے بعد 22 جولائی کو وائٹ ہاو¿س جائیں گے جہاں ان کی 3 نشستیں ہوں گی جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وہ ون آن ون ملاقات اور 2 نشستیں جبکہ صدر کی ٹیم کے ساتھ ظہرانہ بھی شامل ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ امریکی ٹیم میں سیکریٹری خزانہ اسٹیون منوچن، سیکریٹری کامرس ولبر روس، سیکریٹری توانائی رک پیری، نگراں سیکریٹری برائے دفاع رچرڈ اسپینسر اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ شامل ہیں۔وزیر اعظم کی ٹیم میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر سول و عسکری قیادت شامل ہوگی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv