تازہ تر ین

خبریں نے اہم نکتہ اٹھایا ، حکومت ایکشن میں آ گئی، ’ نمک کوڑیوں کے بھاﺅ بیچ ڈالا ‘ جواب طلب

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)ماہر معاشیات ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا ہے کہ ہمارے اداروں کو پیچاننا چاہئے کہ پاکستان نمک کو دنیا میں مہنگے داموں فروخت کرکے ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بہترین مواقع فراہم کرسکتا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ کیا عالمی مارکیٹ میں نمک کی اتنی بڑی مارکیٹ ہے اور اگر ہے تو پاکستان کو اپنی معدنیاتی ذرائع کو پوری طرح استعمال کرنا چاہئے۔حکومت کو پتا ہونا چاہئے کہ نمک کی یورپ اور دیگر ممالک میں کیا ڈیمانڈ ہے۔ پاکستان اس ڈیمانڈ کو صدیوں کے لیے پورا کرسکتا ہے۔بھارت 129ارب کی بڑی کمائی پاکستانی نمک بیچ کر کررہا ہے تو اسکی تحقیقات لازم ہیں کہ کیا نمک کی واقعی اتنی بڑی مارکیٹ ہے۔ پوری عالمی مارکیٹ میں نمک پاکستانی برانڈ کے تحت فروخت ہونا چاہئے۔اگر بھارت نے پاکستانی نمک کو اپنا برانڈ بنایا ہے تو ہم اس سے کہیں بہتر برانڈ بناسکتے ہیں۔ پاکستان کو نمک را میٹریل کے طور پر دنیا کو نہیں بیچنا چاہئے۔ عجیب بات ہے کہ پاکستان نے کھیوڑی کی معاشی حیثیت کو نہیں جانا۔ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا ہے کہ روزنامہ خبریں نے بھارت کی جانب سے پاکستانی نمک کی مہنگے داموں دنیا کو فروخت کا حیران کن انکشاف کیا ہے۔ پاکستان کے پاس نمک کا بڑا ذخیرہ اسقدر اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستانی اداروں کو نمک کی فروخت کے معاشی تخمینے کا اندازہ لگاکرپیکنگ کر کے مارکیٹ میں فروخت کرنا چاہئے۔ یہ عمل معاشی سیکٹر کے لیے بہترین سپورٹ کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ حکومت تحقیقات کرے کہ کیا واقعی نمک کی دنیا میں اتنی بڑی مارکیٹ ہے اور اگر ہے تو پاکستان اپنے معدنیاتی ذرائع کو پوری طرح سے استعمال کرے۔ حکومت اور نمک کے کان کن حضرات کو پتا ہونا چاہئے کہ گلابی نمک کی یورپ اور باقی دنیا میں کیا ڈیمانڈ ہے اور ہم یہ ڈیمانڈ صدیوں تک پوری کر سکتے ہیں۔ بھارت اگر پاکستانی نمک اسرائیل کو بیچ کر سالانہ ایک سو انتیس ارب کما رہا ہے تویہ بہت بڑی رقم ہے حکومت تحقیقات کرے۔سابق وزیر تجارت خرم دستگیر نے چینل فائیوسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمک کی مارکیٹ کے حوالےسے خبروں کی تصدیق ہونے کے بعد ہی اس پر رائے دی جاسکتی ہے۔ نمک ،چنی، چاول، کاٹن اور دیگر پاکستانی مصنوعات کو خام حالت کی بجائے ریفائنری کی آخری حد سے ہو کر برآمد ہونا چاہئے۔ جب تک یہ سہولیات حاصل نہیں ہوں گی ہمارا نمک اور کھجوریں سستے داموں ہندوستان جاتے رہیں گے۔ پاکستان کے لیے یہی چیلنج ہے کہ پاکستانی مصنوعات کو کیسے ہائی ویلیوایڈیشن کر کے دنیا کے لیے پر کشش بنایا جائے۔ پاکستان کی برآمدات اورمعاشی مسئلے کا کائی جادوئی حل نہیں ہے۔ بہت سارے ایشوز پر بیک وقت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ نمک بیچنے والی پاکستانی کمپنیاں منافع کیساتھ دنیا میں نمک بیچ رہی ہیں۔ چیلنج صرف یہ ہے کہ بہترین پیکنگ اور اعلی ریفائنری کے ذریعے بیرون ملک نمک بیچا جائے جس پر دنیا کو اعتماد ہو۔ حکومت کا خود کاروبار کرنا پاکستان کے لیے تباہ کن ثابت ہواہے، نیشنلائز ہونے والی تمام انڈسٹریز پاکستان میں خام مال بنکر بند ہوئی ہیں۔ حکومت کا کام انڈسٹریل سیکٹر کو ترغیب ، ریلیف اورسبسیڈی دینا ہے تاکہ خام مال کی بجائے تیار مال پاکستان سے دنیا کو فروخت کیا جاسکے۔ ماہر معاشیات ڈاکٹر فرخ سلیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو بھارت نمک بھیجنے والے مافیا کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔ یہ ایشو آج کا نہیں بڑا پرانا ہے۔ حکومت مثبت اقدام اٹھائے تاکہ جو پیسہ بھارت کما رہا ہے وہ پاکستان کمائے۔اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم کے مشیر برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق دا ?د نے خبریں میں چھپنے والی خبر بھارت پاکستانی نمک اسرائیل کو بیچ کر سالانہ اربوں ڈالر کمانے لگا کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی تفصیلات طلب کر لیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ غیرقانونی طور پر پاکستانی نمک کی سمگلنگ ایک سنگین ایشو ہے حکومت اس سمگلنگ کو روکنے کے حوالے سے ایک جامع پالیسی مرتب کرے گی۔پاکستان میں نمک کے وسیع ذخائر موجود ہیں اور بلاشبہ اس کی ایکسپورٹ میں اضافہ کرکے خطیر ریو نیو حاصل کیا جاسکتا ہے۔دنیا بھر میں پاکستانی نمک کی بہت زیادہ مانگ ہے انھوں نے ایک سوا ل کے جواب میں کہا کہ متعلقہ اداروں سے بھارت کو ایکسپورٹ کیے جانے والے نمک کے اعداد و شمار حاصل کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ بھارت پاکستانی نمک اسرائیل کو بیچ رہا ہے پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کا رپوریشن (pmdc)کی طرف سے نمک کے ذخائر کے حوالے سے جو منصوبے لیز پرپرائیوٹ سیکٹر کو دیے گئے ہیں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ نمک کی سمگلنگ میں ملوث عنا صر کون کون سے ہیں حکومت کسی قیمت پر نمک کی سمگلنگ کی اجازت نہیں دے گی۔نمک کے ذخائر کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے حکومت نے ایکسپورٹ میں اضا فے کے لیے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔تاکہ عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے اس طرح ہم اپنے تجارتی خسارے کو کم کر سکتے ہیں۔پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کا رپوریشن کے سابق مینیجنگ ڈائریکٹر بریگیڈئیر (ر) سجاد کھوکھر نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستانی نمک کی سمگلنگ بڑے پیمانے پر ہوتی ہے اور پاکستان بھارت کو نمک ایکسپورٹ کرتا ہے اور بھارت آگے پاکستانی نمک اسرائیل کو بیچ سکتا ہے۔جب ان سے پو چھا گیا کہ پاکستانی نمک دشمن ملک بھارت کو 35پیسے فی کلو فروخت کیا جا تا ہے تو انھوں نے کہا کہ ان اطلاعات میں صداقت نہیں ہو سکتی حکومت کو نمک کی ایکسپورٹ کے حوالے سے ایک مربوط پا لیسی اختیار کرنی چاہیے حکومت اس سے اربوں روپے کا منافع کما سکتی ہے۔کھیوڑہ کا نمک پو ری دنیا میں سب سے اعلیٰ کوالٹی کا ہے اور اس کی کھپت پوری دنیا میں بہت زیادہ ہے اس کی سمگلنگ روکنے کے حوالے سے سخت قانون سازی کی جانی چاہیے۔واضح رہے کہ پا کستان کے کل نمک کے ذخائر 10ارب ٹن سے زائد ہیں کھیوڑہ دنیا کی سب سے بڑی نمک کی کان ہے اور پاکستان دنیا کے ان چند ملکوں میں شامل ہے جن کا نمک 98فیصد خالص ماننا جاتا ہے۔پا کستان اپنا نمک امریکہ ،چین ،بھارت انگلینڈ ،جرمنی ،آسٹریلیا ،برازیل ،اٹلی ،افغانستان اور کینیڈا کو برآمد کرتا ہے۔پا کستان کے نمک کی موجودہ پیدا وار ایک لاکھ ٹن سالانہ سے زائد ہے۔یہ بات یہاں پر قابل ذکر ہے کہ پا کستان دنیا میں سب سے ذیادہ نمک کے ذخائر رکھنے کے باوجود نمک کی برآمد کے حوالے سے 17ویں نمبر پر ہے جبکہ پاکستانی نمک کی مناسب برینڈنگ کر کے پا کستان اپنی نمک کی برآمدات کو کئی گنا تک بڑھا سکتا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں پا کستانی نمک کی صنعت میں نجی شعبے کا عمل دخل بھی بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور حکومت کو اس حوالے سے بھی معا ملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور لیز پر دئی گئی نمک کی کانوں پر ایک جامع اور مربوط چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سمگلنگ سمیت دیگر غیر قانونی معاملات کی روک تھام کی جا سکے۔واضح رہے کہ نمک کی کانوں اور اس کی برآمد سے متعلق معا ملا ت وزارت صنعت اور تجارت ڈیل کر رہی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv