-
- رپورٹ: امتنان شاہد
- ناصرقریشی
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے ٹیپ سکینڈل، مریم نواز کے بیانات اور جج ارشد ملک کے بیان حلفی کو مدنظر رکھ کر اگر نیب اس بیان حلفی کو دیکھے تو وہ نیب آرڈیننس شق نمبر10 بی (10.B) کے تحت نواز شریف، حسین نواز، مریم نواز، ناصر بٹ، ناصر جنجوعہ،مہرجیلانی کو مہم چلانے پر حصول انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کا مقدمہ بنا سکتی ہے۔ جس کے تحت ان تمام افراد کی 10 سال سزاہو گی۔ ایسی صورت میں ایون فیلڈ ریفرنس کے کیس میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف کی موجودہ سزا میں 10 سال کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اس وقت اہم حلقوں میں یہ تجویز زیر غور ہے کہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی کو بنیاد بنایا جائے اور یہ مقدمہ درج کروا کر باقاعدہ کارروائی کی جائے۔ اس وقت انتظار 16 جولائی کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ کی جج ارشد ملک کی ویڈیو بارے ہونے والی سماعت کا ہے۔