تازہ تر ین

نواز شریف سے ڈیل ، عمران خان نے واضح طور پر تردید کر دی ، افواہیں دم توڑ گئیں : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ جب تک واضح طور پر کوئی چیز سامنے نہیں آتی، کوئی دلائل یا گواہیاں سامنے نہ ہوں اس وقت افواہوں کی بنیاد پر الزامات نہیں لگانے چاہئیں اور یہ جو الوسی تیشنز ہوتی ہے کہ شاید ہو گیا ہو یا شاید یہی ہوا ہو گا۔ شاید اندر کھاتے یہ ہو رہا ہے میرا خیال ہے کہ جرنلزم میں بہت غلط ملط پیدا کرتی ہے اس لئے صاف بات ہونی چاہئے کہ ن لیگ کے دور حکومت میں بے تحاشا مرتبہ ملک احمد خان سے انٹرایکشن ہوا میں نے کبھی نہیں تھا تھا جو بھی بات ان سے پوچھی انہوں نے بالکل واضح طور پر بتا دی اس میں اگرچہ مگرچہ نہیں ہوتا تھا۔ اس لئے میں ان کی عزت کرتا ہوں میرا سوال ان سے یہ ہے کہ جناب نوازشریف اس وقت جیل میں ہیں اللہ ان کی مشکلات آسان کرے اور ان کوصحت یابی دے لیکن جس طرح سے یہ معاملات پھنس گئے ہیں اس کے پیش نظر چاہئے تو یہ تھا کہ جب کوئی مشکل وقت آتا تو اتحاد اور زیادہ مضبوط ہو جاتا ہے لیکن لگتا یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی صفوں میں آپس میں بے چینی سی نظر آتی ہے اور کوئی آپس میں ہم آہنگی اور بھائی چارہ نہیں پایا جاتا۔ ملک صاحب ایک مدت تک آپ مسلم لیگ ن اور پنجاب جیسے زبردست ترجمان رہے ہیں اور آپ کو شہباز شریف کے ساتھ اور شہباز شریف صاحب آج کل پارٹی کے صدر ہیں لیکن وہ صدر بھی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ جناب نوازشریف کی صاحبزادی مریم نویز بھی اپنی لائن لے رہی ہیں ان کی لائن بعض اوقات شہباز شریف صاحب کی لائن سے بالکل مختلف بھی ہوتی ہے۔ شہباز شریف صاحب میثاق جمہوریت کی طرح سے میثاق معیشت کی بات کرتے ہیں تو وہان کو رد کر دیتی ہیں یہ کیا وجہ ہے کیا آپ کی پارٹی میں سنٹرل باڈی جہاں بیٹھ کر سوچ بچار ہوتا ہو اور جہاں یہ طے کیا جائے کہ کیا کرنا ہے کیا اس کی کوئی شکل نظر نہیں آتی۔سوال: جاتی امرائ میں جہاں نوازشریف کی رہائش گاہ وہیں مریم نواز صاحب بھی رہتی ہیں جب ضمانت پر آئے ہوئے تھے جناب نوازشریف صاحب تب بھی وہیں رہے اور وہاں شہباز شریف بھی اکثر وہیں جاتے رہتے ہیں خاندانی طور پر بھی ان کے بہت اچھے تعلقات ہیں ان کے اپنی بھتیجی مریم نواز سے بھی اچھے تعلقات ہیں اور بڑے عزت اور احترام کا رشتہ پایا جاتا ہے لیکن اس کی کیا وجہ ہے کہ بہت سارے جو حساس ایشوز ہیں ان پر ان دونوں کی رائے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اگر ایک طرف شہباز شریف صاحب ایک بات کہہ رہے ہوتے ہیں تو اس کے الٹ مریم نواز کہہ رہی ہوتی ہیں اس سے آپ یہ محسوس نہیں کرتے کہ آپ کی پارٹی کے لوگوں میں کوئی پریشانی محسوس ہوتی ہے اور ان کی سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ کس کی بات مانیں۔عید کے بعد یہ بڑی افواہ تھی اب تو اس کی بنیاد بھی آ گئی ہے کہ اے پی سی کی تاریخ بھی آ گئی ہے مولانا فضل الرحمان سرگرم عمل ہیں وہ ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں وہ بلاول بھٹو سے بھی اور شہباز شریف سے بھی اور مریم نواز صاحبہ سے بھی وہ دوسری سیاسی جماعتوں سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔ محسوس یہ ہوتا ہے کہ اے پی سی جو ہے وہ بالکل تیار ہے۔ اخبارات میں جو چارٹ چھپتا تھا اخبارات میں جو نیٹ سے چھپتا ہے کہ کس پارٹی کے کتنے ممبر ہیں اس میں تو لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کے 21 ارکان اسمبلی زیادہ ہیں لیکن مولانا فصل الرحمان یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر کچھ لوگوں نے ساتھ چھوڑ دیا پی ٹی آئی کا تو ان کے لئے بجٹ پاس کرنا مشکل ہو جائے گا۔ آپ کی کیا ایسسمنٹ ہے۔ کیونکہ آپ بھی اس گیم کا کھلاڑی ہیں۔ اور پرعزم کھلاڑی ہیں۔پختون موومنٹ کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا برطانیہ میں ناکام کر دیا گیا۔ ضیا شاہد نے کہا کہ منظور پشتین کی سربراہی میں جو تحریک پاکستان میں شروع ہوئی تھی وہ اب پاکستان سے باہر دنیا میں محتلف ممالک میں پھیل چکی ہے اب تو علی وزیر اور محسن داوڑ بھی اس کے حامی ہو چکے ہیں اور تو اور بلاول بھٹو صاحب اور ہمارے شہباز شریف صاحب اور مریم نواز اور مسلم لیگ ن کے لوگ بھی ان ڈائریکٹلی ان کی حمایت کر رہے ہیں کہ ان کا پروڈکشن اارڈر جاری کیا جائے اور ان کو اسمبلی میں لایا جائے اس کا جواب تو ہمارے دوست ملک احمد خان ہی دے سکتے ہیں کہ ایک ایسی جماعت جو پاکستان سے باہر پاکستان کے کے مخالف ہنگامے کر رہی ہے اس کو آپ پروڈکشن طلب کرا کر اسمبلی میںکیوں لانا چاہتے ہیں۔ضیا شاہد نے کہا کہ اسحق ڈار کی آمد کی خبریں ہیں کہا جاتا ہے کہ ان کو واپس لایا جا رہا ہے۔ ایک بیان آیا ہے کہ حکومت برطانیہ سیاسی اختلافات کی بنیاد پر کبھی واپس نہیں دی گئی دوسری طرف آیا ہے کہ ایم او یو ساککن ہو گیا ہے۔ وہ آ رہے ہیں پاکستان یا نہیں آ رہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv