تازہ تر ین

عورت مارچ میں شرمناک بینرزاور نکاح کیخلاف گفتگو قومی المیہ :پنجاب ، سندھ اسمبلی میں قراردادیں

لاہور، کراچی (نمائندگان خبریں، نیوز ایجنسیاں) رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے عورت مارچ میں خواتین کے حقوق کے نام پر شرمناک بینرز اور نکاح کے خلاف گفتگو کامعاملہ سندھ اسمبلی میں اٹھادیا۔سندھ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم ایم اے کے پارلیمانی لیڈر سید عبدالرشید نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین کے حقوق کے نام پر شرمناک مارچ کاانعقاد قابل مذمت ہے، 8 مارچ کو فیرئیر ہال پر عورت مارچ کے نام پر عورت ہی کی تضحیک کی گئی مغرب زدہ این جی اوز نے شعائر اسلام کا بھی مزاق بنایا ،جو کتبے اٹھائے گئے انکے جملے شرمناک اور خواتین کی تذلیل پر مبنی تھے، شرمناک جملوں والے کتبے خاندانی نظام پر حملہ ہیں،مسلمانوں کا اگر خاندانی نظام نہیں بچے گا تو ملک میں کسی کی سیاست اور کلچر بھی نہیں بچے گا، کوئی پاکستانی نہیں چاہتا کہ اس کے گھر کی خواتین ایسے شرمناک کتبوں کے ساتھ سڑکوں پر آئیں ، انہوں نے کہا کہ جب سے مدینے جیسی فلاحی ریاست کے قیام کے نعرے پر نئی حکومت آئی پاکستان میں بے حیائی کو فروغ ملا ہے31 دسمبر کو بھی سی ویو پر بے حیائی کے تمام رکارڈ ٹوٹ گئے تھے ایسے شرمناک پروگراموں کے انعقاد کی آئین پاکستان اور اسلام اجازت نہیں دیتا وزیراعلیٰ سندھ بتائیں ایسے پروگراموں کی کراچی میں اجازت کون دے رہاہے؟بتایا جائے کیوں ایسے پروگرام منعقد کرنے والوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں ہوئی۔سید عبدالرشید نے کہا کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بننے والے پاکستان میں نکاح پر پابندی کی بات گئی اور حکومت خاموش ہےخواتین کی ترقی کے لیے تعلیم صحت وراثت سمیت انکی اور ضروریات پر بات کی جائے۔ رکن صوبائی اسمبلی و تحریک انصاف کی دیرینہ رہنماعابدہ راجہ نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ہونے والی خواتین ریلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ8مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والی خواتین کی نام نہادآزادی ریلی منعقد کرنے والوں اور ان کے عزائم کو بے نقاب کیا جائے اور اسلامی و پاکستانی اقدار و ثقافت کو مسخ کرنے پر ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے عابدہ راجہ نے اس ضمن میں باقاعدہ مذمتی قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی ہے قرار داد میں کہا گیا ہے کہ 8مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والی نام نہاد خواتین کی آزادی سے متعلق ریلی میں بچیوں نے جو پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر”تمہارے باپ کی سڑک نہیں ہے ، میں آوارہ بد چلن، عورت بچہ پیدا کرنے کی مشین نہیں ہے، اگر دوپٹہ پسند ہے تو اپنی آنکھوں پر باندھو، اکیلی آوارہ آزاد، چادر اور چار دیواری ذہنی بیماری، میری شادی نہیں میری آزادی کی فکر کرو، اور میری شرٹ نہیں تماری سوچ چھوٹی ہے “کے سلوگن تحریر تھے صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان سمجھتا ہے کہ یہ خواتین پاکستان کی خواتین کی نمائندگی نہیں کر رہی تھیں بلکہ مغرب زدہ لوگوں کی ترجمانی کرائی گئی اور ذاتی اور وقتی فائدہ حاصل کرنے کے لئے نام نہاد این جی اوز ان خواتین کو استعمال کر رہی ہیں یہ ایوان سمجھتا ہے کہ گھروں تعلیمی اداروں میںدوران سفر، کام کرنے کی جگہ سمیت کسی بھی جگہ خواتین کو ہراساں کرنے اور تشدد کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv