بوسٹن(ویب ڈیسک) میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے جیلی نما گیند بنائی ہے جسے آسانی سے نگلا جاسکتا ہے، یہ گیند پیٹ میں جاکر پھول جاتی ہے اور ایک ماہ تک وہاں رہتے ہوئے معدے کی اندرونی کیفیت اور امراض سے آگاہ کرتی ہے۔پھولنے والی گولی معدے میں رہتے ہوئے 30 روز تک اندر کے درجہ حرارت اور دیگر افعال کی خبر دیتی رہتی ہے۔ جب اس گولی کو بدن سے خارج کرنا ہو تو مریض کیلشیئم کا محلول پی لے اس کے بعد گولی ازخود جسم سے باہر خارج ہوجائے گی۔چھوٹی سی گولی پیٹ کے اندر جاکر ٹیبل ٹینس کی گیند کی طرح پھیل جاتی ہے۔ اس میں بہت سے سینسر لگے ہیں جو معدے کی تیزابیت میں بھی کام کرتے رہتے ہیں۔ ایم آئی ٹی ماہرین نے ہائیڈروجل اور پالیمر کے ملاپ سے اس گولی کو تیار کیا ہے جو پٹ میں جاکر پھول جاتی ہے۔یہ اتنی نرم ہے کہ معدےمیں بھاری پن پیدا نہیں کرتی۔ ماہرین نے اسے پفر فِش کو دیکھتے ہوئے بنایا ہے جو خطرے کے وقت خود کو پھلالیتی ہے۔ اسی طرح ہائیڈروجل سے بنی گولی اپنے اندر پانی جمع کرکے پھیلتی رہتی ہے۔ماہرین نے سینسر لگا کر اس گولی کو خنزیروں پر آزمایا ہے۔ ان تجربات میں سوروں کے معدے کے درجہ حرارت اور دیگر معلومات جمع کی گئی ہے۔ آخر میں کیلشیئم محلول پلا کر اسے جسم سے کامیابی سے باہر نکالا گیا ہے۔ ماہرین کے خیال ہے کہ جلد ہی یہ ٹیکنالوجی انسانی آزمائش کے لیے مکمل محفوظ اور مو¿ثر بنالی جائے گی۔