کراچی (ویب ڈیسک )سوزوکی کے بعد انڈ س موٹر کمپنی نے بھی اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ 75 ہزار روپے تک اضافہ کر دیا ہے جس کہ وجہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت اور روپے کی گرتی ہوئی قدر بیان کی گئی ہے جس کے باعث گاڑیوں کی تیاری کا خرچ بڑھ رہاہے۔تفصیلات کے مطابق ٹیوٹا کی جانب سے 2018 میں گاڑیوں کی قیمتوں میں چارمرتبہ اضافہ کیا گیا تھا تاہم حالیہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کے باعث قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ٹیوٹا نے نئے سال کے آغاز میں اپنی مصنوعات کی قیمتیں 75 ہزار سے 1 لاکھ 75 ہزار روپے تک بڑھا دی ہیں۔اکتوبر میں ٹیوٹا کی جانب سے نومبر اور دسمبر کی ڈیلیوریز کیلئے 50 ہزار سے ایک لاکھ 75 ہزار روپے تک اضافہ کیا گیا تھا جبکہ جنوری 2019 کی ڈویلویریز کیلئے ایک لاکھ سے 3 لاکھ 50 ہزار روپے تک اضافہ کیا گیا تھا۔کرولا XLI M/T کی قیمت پچاس ہزار اضافے کے بعد بیس لاکھ 50 ہزار روپے ہو گئی ہے جبکہ کرولا XLI A/T پچاس ہزار اضافے کے ساتھ 21 لاکھ 30 ہزار روپے کی ہوگئی ہے۔کرولا GLI M/T 75 ہزار کے اضافے کے بعد 23 لاکھ 10 ہزار روپے کی ہو گئی ہے جبکہ اسی ماڈل میں خصوصی ایڈیشن 57 ہزار اضافے کے بعد 23 لاکھ 80 ہزار روپے میں خریدا جا سکے گا۔کرولا GLI A/T کی قیمت 57 ہزار اضافے کے ساتھ 23 لاکھ 80 ہزار روپے ہو گئی ہے۔انڈس موٹرز کی جانب سے کرولا الٹس کی قیمت میں ایک لاکھ روپے اضافہ کیا گیا ہے جو کہ 2.58 ملین سے شروع ہو گی۔ کرولا الٹس M/T ایک لاکھ اضافے کے بعد 27 الکھ روپے کی ہو گئی ہے جبکہ کرولا الٹس A/T CVT کی قیمت 28 لاکھ 20 ہزار روپے ہو گئی ہے۔کرولا نے ” گرینڈی “ کی قیمت میں بھی ایک لاکھ روپے اضافہ کر دیا ہے ، گرینڈی MT-SR 28 لاکھ 70 ہزار جبکہ گرینڈی AT-SR 29 لاکھ روپے کی ہو گئی ہے۔کمپنی نے اپنی مشہور زمانہ گاڑی ” فورچونر “ 42152 HI پٹرول کی قیمت میں ایک لاکھ 50 ہزار روپے اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد اس کی قیمت 64 لاکھ 10 ہزار روپے ہو گئی ہے۔فوچونر 42152 ڈیزل کی قیمت میں ایک لاکھ 75 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی قیمت 68 لاکھ 10 ہزار روپے ہو گئی ہے جبکہ اگر صارف اس میں مختلف ویرینٹ خریدنا چاہتا ہے تو اسے اضافہ دو لاکھ روپے دینے ہوں گے۔