سکھر(ویب ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک اور لاڈلہ میدان میں اتارا گیا ہے جو کہ انوکھا لاڈلہ ہے جس نے کھیلنے کو چاند مانگا تو پورا اسے ملک دے دیا گیا۔سکھر میں ہونے والے پاکستان پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آمروں نے جعلی اقتدار کو طول دینا چاہا تو مذہب کو آلے کے طور پر استعمال کیا جس کا نتیجہ آج ہم سب بھگت رہے ہیں، آج ملک جل رہا ہے تو یہ آگ آمروں نے لگائی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام امن پرستی کا مذہب ہے لیکن اس کو دہشت گردی کے نام سے بدنام کیا گیا اور اب وہ انتہا پسندی کی آگ ہمارے گھروں کی دہلیز تک پہنچ چکی ہے جس نے سارے سماج کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بچانا ہے، اس آگ کو اس وقت تک بھجانے میں کامیاب نہیں ہوں گے جب تک ملک کا وزیر اعظم اس جنگ کو اپنی جنگ تسلیم نہیں کرے گا، ملک کا وزیر اعظم یوم شہدائ پر یہ کہے کہ یہ جنگ ہماری جنگ نہیں تو شہداء کے ورثا پر کیا گزری ہوگی؟ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا خان صاحب میں پوچھتا ہوں کہ بہادر افواج اور پولیس کی قربانیاں کس لیے تھی؟ خان صاحب آپ مانیں یا نا مانیں لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری جنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی کا مقابلہ غیر جمہوری قوتوں اور ان کے لاڈلوں سے رہا ہے لیکن ایک اور لاڈلہ میدان میں اتارا گیا ہے جو انوکھا لاڈلہ ہے جس نے کھیلنے کو چاند مانگا تو پورا ملک اس کے حوالے کر دیا گیا۔پی پی چیئرمین کا کہنا ہے کہ یہ ایسا لاڈلہ ہے جو چوری بھی کرتا ہے اور سینا زوری بھی کرتا ہے لیکن اس لاڈلے کا نتیجہ بھی پہلے لاڈلوں سے مختلف نہیں ہو گا، یہ لاڈلہ دن کو کچھ رات کو کچھ کہتا ہے، اپنی باتوں سے مکر جاتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ یوٹرن کے بغیر لیڈر نہیں بن سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ لیڈر وہی ہوتا ہے جو عوام سے کیا ہوا وعدہ پورا کرتا ہے، لیڈر بننا ہے تو شہید محترمہ بینظیر بھٹو سے سیکھو جس نے آمروں کے سامنے سر نہیں جھکایا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام 100 دن میں نئے پاکستان سے تنگ آچکے ہیں، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے لیکن یہ حکومت کنٹینر سے اترنے کا نام ہی نہیں لے رہی، احتساب کے نام پر انتقام کا بازار گرم کیا ہوا ہے اور خود کے پی کے میں احتساب کمیشن کو بند کر دیا، بلین ٹری سونامی اور بی آر ٹی کی فائل بندکر دی اور مقدمات کا سامنا کرنے والے کو وزیر بنا دیا۔ان کا کہنا ہے کہ خان صاحب، آپ نے اداروں کو غیر سیاسی کرنے کی بات کی لیکن ا?پ نے گائے کے مقدمے میں ا?ئی جی کو گھر بھیج دیا، ڈی پی او اور ا?ئی جی پنجاب کا تبادلہ کر دیا، ا?پ سیاسی مداخلت میں مصروف تھے تو اس وقت اسلام آباد سے ایس ایس پی پشاور اغوا ہوتا ہے جس کی لاش افغانستان سے مسخ شدہ ملتی ہے۔بلاول کا خطاب میں کہنا تھا کہ 100 دن میں انقلاب لانے کی بات کی تھی لیکن انہوں نے جنوبی پنجاب صوبے کیلئے کچھ نہیں کیا، جنوبی پنجاب کا سہانا خواب چند وزارتوں کیلئے بیچ دیا گیا اور یہ صوبائی خود مختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ ملک کو ون یونٹ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر وفاق اور 18 ویں ترمیم پر حملہ ہوا تو بھرپور مخالفت کریں گے اور اس کوشش کو ناکام بنا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے غربت مکانے کا وعدہ کیا تھا لیکن یہ تو غریب مکاو¿ پر کام کر رہے ہیں، کیا یہی ہے تمہارا نیا پاکستان، جواب دو عمران خان، آپ لاکھوں لوگوں کو بے گھر اور بے روزگار کر رہے ہیں، اگر یوٹرن لینا ہے تو مہنگائی اور مہنگی بجلی پر یوٹرن لو، اگر یوٹرن لینا ہے تو مہنگے پیٹرول پر یوٹرن لو اور یوٹرن لینا ہے تو عوام دشمن پالیسیوں پر یوٹرن لو۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آپ تو بیرونی سرمایہ کاری کرنے آئے تھے، 100 دن میں کمی کیوں آئی اور سرکلر ڈیٹ پچھلے سارے ریکارڈ کیوں توڑ گیا؟ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے پاکستان کے عوام کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے، ہم اس یوٹرن حکومت کا راستہ روکیں گے اور پاکستان کے عوام کے حقوق کے تحفظ کو سیاست کا مرکز بنائیں گے، اقتدار کوئی بھی کرے اسے ملک کو آگے لےجانا پڑے گا۔