تازہ تر ین

کرتارپورکوریڈور تقریب میں سیاسی رہنما?ں کو نہ بلانا غلط: شیری رحمان ، پاکستان بہتر تعلقات کیلئے کوششیںکر رہاہے، بھارت کا رویہ ہٹ دھرمی پر مبنی ہے :جنرل (ر) طلعت مسعود ، 70 سال سے بندکرتارپور کھولنا اچھا قدم :اوما شنکر کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7“ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے پروگرام ”لائیو ایٹ7“ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما سنیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پی پی نے کبھی قومی منصوبوں کی مخالفت نہیں کی بلکہ ہمیشہ آگے بڑھ کر پذیرائی کی۔ کرتارپور کوریڈور کے بارے میں 1988ءمیں محترمہ بینظیر بھٹو نے بات کی تھی تاہم ہم نے موجودہ حکومت کو یہ نہیں جتلایا کہ آپ ہماری پالیسی پر چل رہے ہیں، محترمہ نے بھارت سے بہتر تعلقات کی بات کی تو انہیں سکیورٹی رسک قرار دیا گیا۔ آج خود اسی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ہمارا اتنا فرض بنتا تھا کہ حکومت ہمیں بھی آن بورڈ لیتی اس سے ایک مثبت پیغام جاتا حکومت نے کرتارپور بارڈر افتتاح میں کسی بھی پارٹی لیڈر کو مدعو نہیں کیا ایسا ہی رویہ پارلیمان میں بھی اپنا رکھا ہے۔ ابھی تو اس منصوبہ سے عوام کا عوام سے رابطہ ہوا ہے حکومتوں کے معاملات وقت کے ساتھ سامنے آئیں گے۔ بھارتی حکومت کی اجازت کے بغیر یہ سب کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔ مودی سرکار نے انتہا پسندی کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ بلاول بھٹو کو تحریری جواب کی سہولت حاصل ہے اس لئے جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے جب انہیں پیش ہونے کا کہا گیا تو وہ ضرور پیش ہو کر اپنا دفاع کریں گے۔ دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) طلعت مسعود نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کی کوشش کر رہا ہے اس کے باوجود بھارت ہٹ دھرمی سے انکاری ہے۔ ہمیں بھارت سے مثبت رویے کی توقع ہی نہیں رکھنی چاہئے۔ بھارت بیک فٹ پر نہیں ہے اس کے برعکس وہ دانستہ طور پر غلط پالیسیوں پر عمل پیرا ہے کہ یہی اس کے مفاد میں ہیں، بھارت اور امریکہ پاکستان اور چین کے سٹریٹجک تعلقات کو ناکام بنانا چاہتے ہیں اس لئے پاکستان پر مسلسل دباﺅ ڈال رہے ہیں۔ اس وقت بالکل توقع نہیں کرنی چاہئے کہ بھارت پاکستان سے مذاکرات پر آمادہ ہو گا۔ پاکستان نے کرتار پور بارڈر کھول کر اچھا قدام اپنایا سکھ کمیونٹی پاکستان سے خوش ہے اس سے بھارت پر دباﺅ بڑھے گا کہ پاکستان سے تعلقات بہتر بنائے۔ سابق آئی جی اسلام آباد طاہر عالم نے کہا کہ نیب کو چاہئے کہ پولیس افسران کیخلاف ان کی سروس کے دوران میں تحقیقات کرے سروس کے آخر میں یا ریٹائرمنٹ کے بعد تحقیقات زیادہ موثر ثابت نہیں ہو سکتی۔ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے کوئی دوسرا ادارہ اس کے کام میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتا۔ پولیس افسران ہی نہیں تمام بیورو کریسی میں کرپشن موجود ہے۔ سندھ میں پولیس افسران کے اتنے زیادہ پٹرول پمپ ہیں کہ وہاں پولیس سروس آف پاکستان کو پٹرولیم سروس آف پاکستان کہا جاتا ہے۔ پولیس کو خود اپنے ادارے میں خود احتسابی کا نظام لانا ہو گا۔ 2002 کا پولیس آرڈر زبردست تھا تاہم اس پر عملدرآمد نہ ہونے دیا گیا۔ کسی سیاسی رہنما کا امریکی سی آئی اے سے تعلق افسوسناک ہے۔ ہمارے بیوروکریٹس کورسز کے بہانے امریکہ جاتے رہتے ہیں ان میں سے کچھ ان کے ایجنٹ بھی بن جاتے ہیں۔ بھارتی صحافی اوما شنکر نے کہا کہ 70 سال سے بند کرتار پور بارڈر کھولنے کا اقدام اچھا ہے۔ اس سے عوام کے بیچ ایک رابطہ کھل جائے گا تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ بھارت یہ بھی کر دے کہ ہم آپ سے تعلق کو آگے بڑھاتے ہیں پاکستان کو بھارت کی شکایات کا ازالہ کرنا ہو گا۔ صرف تقریروں سے معاملات نہیں سلجھ سکتے۔بھارت کے دو وزیر بھی افتتاح پر آئے جو سشما سوراج کی اجازت سے ان کی نمائندگی کے لئے آئے۔ کرتار پور بارڈر کھولنا ایک اچھی بنیاد ہے اس سے معاملات آگے بڑھنے چاہئیں۔ پاکستان بھارت کے دہشتگردی کے حوالے سے الزامات پر غور کرے گا تو بھارت کا رویہ بھی تبدیل ہو گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv