تازہ تر ین

سابق کیوی وزیراعظم نے مجھے بتایا نواز شریف نیوزی لینڈ کی سرکاری سٹیل مل میں آدھے حصے کا مالک،لندن میں جائیدادوں کی خرید و فروخت سب سے بڑا کاروبار، شریف خاندان نے دس سے زیادہ ممالک میں بھاری سرمایہ لگا رکھا ہے،میں نے لاہور ایئرپورٹ سے خفیہ طور پر بھارت سے لائے جانے والے مشیروں کا سوال اٹھایا تھا اگر یہ الزام تھا تو شریف خاندان مجھ پر ہتک عزت کا دعویٰ کرتا،طاہرالقادری کا خبریں کو انٹرویو

لاہور (احسان ناز سے) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ لندن میں جائیداد کی خرید و فروخت واحد سرمایہ کاری ہے جو نواز شریف اور اس کے خاندان ایک مدت سے دنیا کے مختلف حصوں میں بہت بڑی بڑی سرمایہ کاری کررہے ہیں ۔ 1990ءمیں ڈاکٹر طاہر القادری کے بقول میری ملاقات نیوزی لینڈ کے دو مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے سیاستدان سے ہوئی جس نے مجھے خود بتایاتھا کہ ہمارے ہاں سرکاری انتظام میں چلنے والی سب سے بڑی سٹیل مل کے نصف حصے پاکستانی سیاست دان نواز شریف کی ملکیت ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے یہ بھی کہا میں یہ بات سنی سنائی نہیں کررہا بلکہ نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم نے مجھ سے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا میری معلومات کے مطابق برطانیہ میں شریف خاندان کا کاروبار دنیا میں پھیلا ہوا ہے اور مختلف ملکوں میں ہونے والی سرمایہ کارکے مقابلے میں شریف خاندان کے دس سے زیادہ ممالک میں بڑے بڑے کاروبار ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں یقین سے نہیں کہ سکتا لیکن میرا اندازہ ہے کہ پاکستان کے پڑوسی ملک اور ہمارے مخالف بھارت میں بھی نواز شریف کے مختلف پروجےکٹ کی شکل میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری ہے اور یہی وجہ ہے کہ جندال نامی انڈےن سرمایہ کار کے زرےعے اداروں میں ان کا عمل دخل پایا جاتا ہے ۔ جب ان سے پوچھا گیا بھارتی وزیر داخلہ نے نواز شریف کے آخری دور میں یہ کیوں کہا تھا کہ ہم برداشت نہیں کرسکتے کہ نواز شریف کی حکومت کا خاتمہ ہو کیونکہ ہم نے نواز شریف پر اتنی سرمایہ کاری کی ہے کہ ہم اس کا ڈوبنا برداشت نہیں کرسکتے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میرے خیا ل میں بھارت کی مراعات اس سرمایہ کاری سے جو کارگل کی ناکامی کے دنوں میں بھارت نے نواز شریف پر کی اور یہ رقم اتنی بڑی ہے کہ بھارت اسے ہر گز ضائع نہیں کرنا چاہتا ےہ اس وقت کے چےف آف آرمی سٹاف جنرل پروےز مشرف کے بارے مےں کہا جا رہا ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں لاہور ایئرپورٹ سے خفیہ طور پر شریف خاندان کے کاروبار میں آنے والے بھارتی صنعتی و تجارتی مشیروں کی آمد کے متعلق انکشافات کیے تھے کہ انھیں لاہور کی مختلف آبادیو ں میں ذاتی رہائش گاہوں پر ٹھہرایا جاتا ہے اور وہ شریف فیملی کے کارخانوں میں کام کررہے ہیں اگر یہ الزام غلط ہوتا تو شریف خاندان مجھ پر ابتک مقدمات دائر کرچکا ہوتا لیکن کسی ایجنسی نے میرے الزام کی تردید نہیں کی اور شریف خاندان نے مجھ پر ہتک عزت کا کوئی کیس نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب عمران خان وزیر اعظم ہے انہیں چاہیے کے میرے الزاام کے تحفظات دور کرے اور بھارت میں مختلف فرنٹ مینوںکی شکل میں شریف خاندان کی مبینہ سرمایہ کاری کی تحقیقات کروائیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv