کراچی (ویب ڈیسک)اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا ہے کہ آئندہ 6 مہینوں میں افراط زر میں اضافہ اور اشیاءکی مارکیٹوں میں عدم استحکام سمیت کئی عوامل مالی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینکنگ سیکٹر کے سال 2018 کے پہلے 6 ماہ کے لیے اسٹیٹ بینک کی ششماہی کارکردگی جائزہ (ایچ پی آر) رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ ایس بی پی کے سسٹامیٹک رسک سروے کے دوسرے مرحلے میں یہ تجویز دی گئی کہ بیرونی شعبوں کا دباو¿، مالیاتی شعبے کے خطرات، افراط زر میں اضافہ اور اشیاءکی مارکیٹوں کا غیر مستحکم ہونا آنے والے 6 ماہ میں مالیاتی استحکام کے لیے ممکنہ خطرات ہیں‘۔