تازہ تر ین

ڈیموں اور 50 لاکھ سستے گھر بنانے کے منصوبے کی نگرانی خود کرینگے : عمران خان

اسلام آباد(صباح نیوز‘آئی این پی)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قرضوں پر سود ادا کرنے کے لیے عالمی اداروں سے امداد لینا پڑتی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وفاق، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سرکاری زمین، رہائش گاہوں کے 90 فیصد اعداد و شمار ملے ہیں، ،سرکاری زمین کی مالیت سے متعلق اعداد و شمار ہوش اڑا دینے کی حد تک حیرت ناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ 34,459 کنال سرکاری زمین دیہی،17,035 کنال سے زائد شہری علاقوں میں ہے، صرف شہری زمین پر تعمیرات کی مالیت 300 ارب روپے سے زائد ہے۔وزیراعظم کاکہنا تھا کہ پاکستان کو قرضوں پر سود ادا کرنے کے لیے عالمی اداروں سے امداد لینا پڑتی ہے، پاکستان جیسا ملک کیسے 300 ارب روپے ایک جگہ منجمد کرسکتا ہے، پنجاب، پختونخوا اور وفاق میں موجود سرکاری اراضی اور اس پر قائم آرام گاہوں سے متعلق 90 فیصد اعداد و شمار میرے سامنے ہیں۔انہوں نے مزید کہا ہے ایک ایسا ملک جو سود کی ادائیگی کیلئے بھی اپنی آئندہ نسلوں پر بوجھ ڈالتے ہوئے قرض کا سہارا لیتا ہے، وہ سرکاری اراضی/ عمارتوں کی شکل میں غیر استعمال شدہ سرمائے کے بڑے ڈھیر پر بیٹھا ہے۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان 5 ارب روپے یومیہ سود ادا کرتا ہے، جبکہ اسکی شہری املاک کے 90فیصد حصے کی قیمت 300ارب سے زائد ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ملک بھرمیں 56لاکھ گھر بنانے کے پروگرام کی خود نگرانی کا فیصلہ کرتے ہوئے کمیٹی کو آئندہ 2ہفتے میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کر دی، وزیراعظم نے کہا کہ 50لاکھ گھروں کی تعمیر پی ٹی آئی حکومت کا اہم ایجنڈا ہے۔پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک بھر میں 50لاکھ گھر بنانے کے پروگرام پر اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکرٹری ہاﺅسنگ نے گھروں کی سالانہ طلب اور اس سے متعلق امور پر بریفنگ دی، سیکرٹری ہاﺅسنگ نے اراضی کے حصول اور سرمایہ کاری سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ اجلاس میں گھروں کی تعمیر کےلئے نجی شعبے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 50لاکھ گھروں کی تعمیر پی ٹی آئی حکومت کا اہم ایجنڈا ہے، حکومت بے گھر افراد کو گھروں کی فراہمی کےلئے پرعزم ہے، منصوبے سے نہ صرف بے گھر افراد کی رہائش کا مسئلہ حل ہو گا بلکہ روزگار بھی بڑھے گا،50لاکھ گھر منصوبے سے ہاﺅسنگ سیکٹر اور منسلک صنعتوں کو ترقی ملے گی، سرکاری عمارتوں اور املاک کی زمین کو بروئے کار لا کر خاطر خواہ وسائل اکٹھے کر سکتے ہیں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم 50لاکھ گھر پروگرام کی خود نگرانی کریں گے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان نے واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین سے ملاقات کی جس میں انہوں نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی جلد تعمیر پر زور دیا۔وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ انہوں نے جنرل (ر) مزمل حسین نے وزیراعظم ہاو¿س میں ملاقات کی۔عمران خان نے بتایا کہ انہوں نے چیئرمین واپڈا پردیامر بھاشا اورمہمند ڈیمز کی جلد تعمیر پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ میں خود ڈیمز کے منصوبوں کی نگرانی کرسکتا ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں دو بڑے ڈیموں سمیت صرف 185 ڈیمز ہیں جبکہ اس کے برعکس بھارت میں 5ہزار اور چین میں 4 ہزار بڑے ڈیموں سمیت 84 ہزار ڈیمز ہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ ہمیں پاکستان کو بڑھتے ہوئے آبی بحران سے محفوظ بنانا ہے، چیئرمین واپڈا سے ملاقات کے دوران دیامر بھاشا اور مہمنڈ ڈیمز کی جلد تکمیل پر زور دیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ معاملے کی افادیت کے پیش نظر منصوبے کی نگرانی میں اپنے ذمے لے سکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حصے میں سالانہ 45 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے جس کا 80 فیصد 3 ماہ جبکہ بقیہ 20 فیصد باقی 9 ماہ میں آتا ہے۔قبل ازیں اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو قرضوں پر سود ادا کرنےکے لیے عالمی اداروں سےامداد لینا پڑتی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وفاق، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سرکاری زمین، رہائش گاہوں کے 90 فیصد اعداد و شمار ملے ہیں، سرکاری زمین کی مالیت سے متعلق اعداد و شمار ہوش اڑا دینے کی حد تک حیرت ناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ 34,459 کنال سرکاری زمین دیہی،17,035 کنال سے زائد شہری علاقوں میں ہے، صرف شہری زمین پر تعمیرات کی مالیت 300 ارب روپے سے زائد ہے۔وزیراعظم کاکہنا تھا کہ پاکستان کو قرضوں پر سود ادا کرنےکے لیے عالمی اداروں سےامداد لینا پڑتی ہے، پاکستان جیسا ملک کیسے 300 ارب روپے ایک جگہ منجمد کرسکتا ہے؟



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv