تازہ تر ین

شک کی آگ

(ٹرینڈی ایڈیٹر رپورٹ) نواز لیگ کے دور حکومت میں اور اس کے ختم ہوتے ہی اہم سرکاری اور حساس نوعیت کی عمارتوں پر آگ لگنے کے واقعات اس شک کو یقین میں بدل رہے ہیں کہ اس کے پیچھے شہباز شریف اور اس کے کرپٹ معاونین ہی ہو سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ یا نیب جس بھی میگا پراجیکٹ میں سکینڈل پکڑتی ہے تو دوران تحقیق اس کا متعلقہ ریکارڈ جل جاتا ہے، 31مارچ کو ایف بی آر کی عمارت میں پانچویں منزل پر آگ لگی جہاں کارپوریٹ ریجنل ٹیکس کا دفتر ہے جو سیاستدانوں، صنعتکاروں، شوگر ملز، ایل ڈی اے، ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے ٹیکس معاملات نمٹاتا ہے،10 مئی 2013 ءکو ایل ڈی اے پلازہ میں آگ لگی تھی جہاں پر میٹرو بس اور پلاٹوں کی الاٹمنٹ سمیت اہم ریکارڈ جلائے جانے کی افواہیں سرگرم رہیں،9ستمبر2016 کو نندی پور پاور پروجیکٹ گوجرانوالہ میں آگ لگی، اربوں کی ادائیگیوں کا ریکارڈ خاکستر ہوگیا، تحقیقات کا کیا بنا ہر آگ پراسراریت کے سوال چھوڑ گئی ،کچھ ہی عرصہ قبل جی پی او عمارت میں آگ بھڑکی جس میں تمام ریکارڈ جل کر راکھ ہوگیا۔ پھرایل ڈی اے پلازہ آگ لگنے سے نہ صرف میٹرو بس کا ریکارڈ راکھ ہوگیا بلکہ پنجاب بھر میں ہونے والے ترقیاتی کاموں میں کتنا پیسہ خرچ ہوا اس کی کوئی تفصیل باقی نہ رہی، کیسز تو زیرسماعت ہیں مگر چالاک ملزموں نے ریکارڈ کا نشان کوئی نہ چھوڑا۔ ان میں شہباز شریف کے داماد علی عمران کے خلاف سپریم کورٹ میں صاف پانی کمپنی میں اربوں کی کرپشن کا کیس زیرسماعت ہے۔ ایم ایم عالم روڈ پر واقع علی پلازہ میں پراسرار طور پرایسی آگ بھڑکی کہ اس کے وہ سارا ریکارڈ ہی جلا دیا جس میں کرپشن کے متعلق تمام ثبوت تھے۔ شہباز شریف کے داماد کے پلازہ میں ہی اس کا وہ دفتر بھی تھا جس میں صاف پانی کا سارا ریکارڈ موجود تھا۔ آئے روز سرکاری عمارتوں میں بھڑکتی ہوئی آگ اس شک کو یقین میں بدل رہی ہے کہ یہ سب ڈرامہ کرپشن چھپانے کیلئے کیاجا رہا ہے۔ اور پھر اس میں یہ بات قابل غور ہے کہ اس سلسلے میں کمیٹیاں تو بنتی ہیں مگر آگ کیوں لگی جس نے لگائی کبھی بھی معلوم نہ ہوا۔ جی پی او ، ایل ڈی اے اور اب علی پلازہ میں آتشزدگی اپنے پیچھے کئی سوال چھوڑ کر گئی کہ آخر اس کے پیچھے کونسے عناصر اور مقاصد کار فرما ہیں۔۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv