تازہ تر ین

سول ملٹری تنازع میں ہم نے جمہوریت سمیت بہت کچھ کھویا ہے: توصیف خان ، وزیر اعظم کا دوسروں کی جنگ نہ لڑنے کا بیان امریکہ کیلئے ہے: امجد اقبال ، حکومت صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد قانون سازی کرے: میاں حبیب ، بھارت اور امریکہ میں بھی فوج کا سیاست میں اثرورسوخ رہا ہے: سیف الرحمان ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل چینل ۵ کے پروگرام تجزیہ نگار میں گفتگو کرتے ہوئے کالم نگار و میزبان تجزیہ نگار توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ ہم دوسروں کی جنگ لڑتے آئے ہیں، دہشتگردی کی جنگ ہم پر تھونپی گئی اور پاکستان میں انتہا پسندی اسی کی دین ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا بیان کہ ہم دوسروں کی جنگ نہیں لڑیں گے ، منصوبے کے تحت ہوگا۔ عمران خان کا بیان خوش آئند ہے کہ حکومت اور فوج متحد ہیں۔ سول ملٹری تنازع میں ہم نے جمہوریت سمیت بہت کچھ کھویا ہے۔ عمران خان نے یمن کے ایشو پر بھی کہا تھا کہ دوسروں کی جنگ کا حصہ نہ بنیں۔ بھارت افغانستان میں سرگرم ہے اور ہمیں برباد کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس زعم سے نکل آئیگی کہ میڈیا کو کنٹرول کر سکتی ہے۔ پرنٹ میڈیا کا خاتمہ فواد چوہدری کی سوچ ہے، اسمیں جدت لانا ہوگی۔ پرنٹ میڈیا کا دشمن خود پرنٹ میڈیا او ر اسکے کارکن ہیں۔ امید ہے بیرون ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس آئے تاکہ ہمارے قرضے اتر جائیں۔تجزیہ نگار میاں حبیب نے کہا کہ یوم دفاع و شہدا پر پورا پاکستان متحد نظر آیا۔ پاکستان کو اندرونی الجھاﺅ کا شکار بنا کردباﺅ میں لانے کی سازش کی گئی۔ الیکشن 2018 ءمیںتحریک انصاف کا وفاقی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آنا پاکستان میں سیاسی استحکام آنے کا ثبوت ہے۔ عمران خان کی یوم دفاع پر تقریر خوش آئند ہے کہ ہم کسی دوسرے کی جنگ میں حصہ نہیں بنیں گے۔ پاکستان کی ترقی میں بڑی رکاوٹ افغان وار تھی۔پاکستان کے اندر پاک فوج نے وہ جنگ لڑی جسے جیتنا ممکن نہیں تھا، پاکستان کی قوم ، اداروں اور حکومت کے متحد ہونے کے ماحول میںپاکستان کو ترقی کی طرف لیجانا ہے۔ پاکستان کے لیے افغانستان کی سرحد ناسور بنی ہوئی ہے،پیٹ کاٹ کر باڑ لگانے سمیت ہر طرح سے سرحد محفوظ کر کے ہم اپنی خودمختاری مضبوط کرسکتے ہیں۔ حکومت میڈیا اور حکومت کے درمیان ابہام ختم کرنے کے لیے میڈیا مالکان کے علاوہ صحافی نمائندگان اور تنظیموںسے مشاورت کے بعد قانون سازی کرے۔ پرنٹ میڈیا سستی کا شکار ،مکھیاں مار رہا ہے،انہیں شعبے میں محنت و توجہ دینے کی ضرورت ہے۔عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اثر انداز رہے ہیں، پاکستان کو فوری طور پر پونے دس ارب ڈالر کی ضرورت ہے، دیکھنا ہے کہ کسی کے معاملے میں مداخلت نہ کرنے کی نئی حکومتی پالیسی معاشی بحران تو اثر انداز نہیں ہوگی۔حکومت کو چین کے پاکستان میں اختیارات کی بھی وضاحت کرنا ہوگی۔تجزیہ نگار امجد اقبال نے کہا کہ دوسروں کی جنگیں لڑتے ہوئے ہم بہت پیچھے چلے گئے۔ہمارے اندرونی مسائل کی اصل وجہ پاک افغان علاقے میں لڑی جانیوالی جنگ تھی۔پاکستان کو اعتراف کرنا ہے کہ ہم نے دو مرتبہ دوسروں کی جنگ لڑی اور اپنی معیثیت سمیت سب تباہ کر لیا۔وزیر اعظم کا دوسروں کی جنگ نہ لڑنے کا جواب امریکا کے لیے تھامگر حکومت کو آئے ایک ماہ ہوا ہے ایسے میں پاک ملٹری تعلقات میں کوئی تناﺅ نہ ہونے کا بیان نہیں دیا جانا چاہئیے تھا۔ افغان ایشو پر تحفظات کے باوجود ہم افغانستان سے پلو نہیں چھڑوا سکتے۔ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف جو کردار ادا کر رہا ہے ہمیں اسکا جواب دینا ہوگا۔ سمجھ نہیں آتی ہر حکومت میڈیا کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتی ہے۔دس سال میں پرنٹ میڈیا ختم ہو جائیگا، اخبارات کے ورکنگ جرنلسٹس کے مستقبل کے تحفظ کے لیے حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں۔امریکی وزیرخارجہ کے بعد ایرانی اور چینی وزیر خارجہ کا آنا پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv