اسلام آباد (ویب ڈیسک)دنیا بھر کے مسلمانوں کو ایزا پہنچانے والے ہالینڈ کے رکن اسمبلی گیئرٹ ویلڈرز کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے منسوخی کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر عوام خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔پاکستان میں صبح سے ہی ٹوئٹر پر ‘ہالینڈ’ اور ‘ہمارے نبی ہمارا فخر’ کے نام سے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ ہیں جس میں نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک سے بھی ٹوئٹر صارفین اپنے جذبات و خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔بعض صارفین نے ہالینڈ کے رکن اسمبلی کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے انعقاد کو مذاہب کے درمیان نفرت پھیلانے سے تعبیر کیا جب کہ بعض نے اس کی ناصرف مذمت کی، مقابلے کی منسوخی کے بعد ٹوئٹر صارفین نے ایک دوسرے کو مبارکباد بھی دی۔اویس رندھاوا نامی ٹوئٹر صارف نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی منسوخی کی خبر شیئر کی اور اس پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد دی، صارف نے مزید کہا کہ ہم اپنی نبی پاک? سے اپنی زندگی اور ہر چیز سے زیادہ پیار کرتے ہیں۔عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ‘ہمارے نبی ہمارا فخر’ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ نبی پاک ? تمام انسانیت کے لیے امن کا پیغام اور محبت کے سفیر بنا کر بھیجے گئے ہیں، ان کی تعلیمات انسانیت کے احترام اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ پر مبنی ہیں۔پاکستانی گلوکار اور تحریک انصاف کے رہنما ابرار الحق نے لکھا کہ تمام مسلمانوں کے لیے نبی پاک ? سے پیار سب سے مقدم ہے، کوئی مذہب آزادی اظہار کے نام پر کسی بھی پیغمر اور قابل احترام شخصیات کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔
محمد سعد رشید نامی ٹوئٹر صارف نے کہا کہ ہمیں اب بھی ہالینڈ کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی ضرورت ہے، ہمیں نبی پاک ? سے عقیدت اور پیار کے مزید اظہار اور متحدہ ہونے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی منسوخی کو حکومت اور عوام کی بڑی کامیابی قرار دیا۔ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی منسوخی پاکستان کی حکومت اور عوام کی بڑی کامیابی ہے ، آج وزیر اعظم کا پیغام اور ان کی ہدائیت پر وزارت خارجہ کے روابط اس کامیابی کا باعث بنے، عشق رسول سلامت رہے پاکستان زندہ باد۔ڈاکٹر حسین قادری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ عالمی برادری کو مذاہب کے درمیان تصادم کا نتیجہ بننے والے عناصر کی بیخ کنی کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ اس سے نہ صرف عالمی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا بلکہ انتہاپسندی کے بیانیے کو تقویت ملے گی۔ سیف علی بھٹی نامی صارف لکھتے ہیں کہ اب یہ ضروری ہوگیا ہے کہ عالمی سطح پر ایسے قوانین بنائے جائیں جس سے مستقبل میں قابل احترام شخصیات کی گستاخی کے اقدامات کو روکا جاسکے، انہوں نے مزید لکھا کہ او آئی سی کو اس مقصد کے لیے اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔