تازہ تر ین

دانیال عزیز ، شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری میں رگڑے گئے،ضیاءشاہد سپریم کورٹ نے پی آئی اے کا نوٹس لیکر بہت اچھا کیا بیڑہ غرق کر نیوالوں کو پکڑیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ الیکشن بھی ضروری عمل ہے شہباز شریف اگر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اگر ان کے خلاف چارجز ہیں تو انہیں عدالت میں پیش ہونا چاہئے چیئرمین نیب کی بات میں وزن ہے۔ یہ کہنا کہ امیدوار اتنے مصروف ہیں۔ کہ وہ عدالت نہیں آ سکتے۔ عدالتی عمل، انصاف کے عمل کو کیسے روک سکتے ہیں۔ شہباز شریف چیئرمین نیب اپنے سوال پوچھنے والوں کو پابند کر دیں کہ وہ ایک گھنٹہ یا ڈیڑھ گھنٹہ سے زیادہ وقت نہ لیں۔ انہوں نے کہا میرے خیال میں طلال چودھری اور دانیال عزیز کو عمران خان کو گالی دینے پر ڈیوٹی لگائی گئی تھی اور عابد شیر علی بھی بڑھ چڑھ کر بول رہے تھے اب کافی دیر سے ان کی اکڑ فون کم نہیں ہوتی دکھائی دے رہی۔ ان سے دوچار دفعہ کہا بھی ہاتھ ہولا رکھو اور حکومتیں ہمیشہ اپنے اتھرے آدمی کو استعمال کرتی ہیں وہ بیچارے اچھے لوگ تھے یہ بدمعاش نہیں ہوتے انہیں بدمعاش پینٹ کیا جاتا ہے۔ بھٹو کے زمانے میں ایک برخوردار تھے ان کا نام افتخار احمد طاہری تھا وہ لاہور میں بڑے مشہور تھے وہ ایک میڈیکل ریپ ہوتے تھے کسی فرم میں ان کے پاس ایک سکوٹر ہوتا تھا۔ اندرون بھاٹی میں رہتے تھے اور میرے پرانے جاننے والے تھے۔ یہ پیپلزپارٹی میں آئے تو میں ان کو جانتا تھا اور ان کو بدمعاش پینٹ کیا گیا تھا میرے ساتھ ان کی اور ان کے بڑوں سے بڑے تعلقات تھے ان کی جی او آر میں کوٹھی تھی میں ان کے گھر گیا تو میں ان کے گھر ملاقات کے لئے ان کے گھر 150,100 کن کٹے موجود ہوتے تھے۔ ان کے ذمے تھا کہ مخالفوں کے جلسے الٹوانے ہیں۔ میں نے جب یہ باتیں سنیں تو ان کے پاس گیا۔ میں نے ان سے کہا کہ میں نے تم سے بات کرنی ہے۔ میں ان کو علیحدہ کمرے میں لے کر گیا۔ میں نے ان سے کہا کہ تمہارا باپ ایک شریف آدمی تھا یہ تو نے کیا کام شروع کیا۔ میں نے کہا کہ تو بدمعاش ہے یہ تجھے استعمال کر رہے ہیں۔ ایک دن یہی تیری پارٹی والے مصطفی کھر اور یہی لوگ تیرا کیا حشر کریں گے جب آدمی ہوا کے گھوڑے پر سوار ہوتا ہے ناں۔ کسی نے کہا کہ ریحام خان آپ کے بہت خلاف ہے ہونی بھی چاہئے حمید گل کے بار بار مجھے میسج ملے تھے کہ عمران کو منع کرو کہ اس سے شادی نہ کرے۔ میں نے جواب دیا کہ وہ اس وقت ہوا کے گھوڑے پر سوار ہے اور کنٹینروں پر سارا دن اس سے باتیں کرتا رہا اس لئے اس نے بات نہیں سننی۔وہی کچھ ہوا خدا کی قسم گیارہویں روز لندن سے مجھے کسی خاتون نے کہا ہے کہ ریحام نے اس کو میسج کیا ہے کہ میں نہیں عمران کے ساتھ رہ سکتی ہماری شادی زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ میں نے جس بندے کو کہا تھا کہ بدمعاشی چھوڑ دے۔ بھٹو کے آخری دور میں کھر نے بغاوت کی اس کی بغاوت میں چودھری ارشاد کے ساتھ افتخار تاری کو یہاں سے پکڑ کر غیر قانونی طور پر دلائی کیمپ میں رکھا گیا۔ جو پاکستان کا ایریا شمار نہیں ہوتا تھا۔ یہ جب وہاں سے واپس آیا تو دھڑا دھڑ نمازیں پڑھتا تھا۔ اور آخری دور میں ہمارے دوست حنیف رامے کی مساوات پارٹی میں شامل ہو گیا۔ دن کا آدھا حصہ میرے پاس گزارتا تھا میں ویکلی صحافت نکالتا تھا وہاں میرے ساتھ پرانی باتیں واتیں کرتا تھا اور ہمیشہ جب بھی دکر ہوتا تھا تو کہتا تھا ”تسی مینوں صحیح کیا سی“ واقعی یہ پارٹیاں استعمال کر کے چھوڑ دیتی ہیں جب طلال چودھری استعمال ہو رہا تھا جب یہ دانیال عزیز استعمال ہو رہا تھا۔ میں نے چودھری انور عزیز سے فون کر کے کہا کہ دانیال کو سمجھاﺅ میں اس وقت سے چودھری انور عزیز کو جانتا ہوں جب رامے چیف منسٹر تھا اور لاہور ملک پلانٹ کا سربراہ تھا یہ بھٹو کے زمانے میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا وزیر بن گیا۔ جونیجو نے جن وزراءکو کرپشن پر نکالا تھا ان میں چودھری انور عزیز بھی شامل تھا۔ انور عزیز صاحب کو یاد ہو گا میں نے کہا تھا کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں کیونکہ وہ اتنا اوور ہو گیا تھا آپ کو وہ دن یاد ہو گا جب پریس کانفرنس میں اخبار نویس کو کہا تھا کہ عمران خان تیرا جوائی لگتا ہے اور صحافیوں نے احتجاج کیا تھا (صحافی اٹھ کھڑے ہوئے تھے) اس پر انور عزیز کو فون کیا کہ یار بیٹے کو سمجھاﺅ تو انہوں نے کہا تیرا”بھتیجا لگدا ہے تو سمجھا لے۔“ مجھے دکھ ہے۔ دوسرے معنوں میں طلال چودھری اور باقیوں کا بھی انجام دیکھئے گا قدرت کا ایک نظام ہے اگر آپ نے کس کا قتل کیا ہے شاید عدالتیں آپ کو چھوڑ دیں قدرت کے نظام میں گنجائش نہیں۔ اب جدی پشتی سیٹ ہے بیٹا نہیں ہو گا تو باپ ہو گا۔ اس نے 7 قتل بھی کئے ہوں وہ اس کے ساتھ ہے۔ میں سعد رفیق کے والد سے وقاف ہوں میں اس دن سے واقف ہوں جب وہ انتقال کر گئے۔ مجھے یہ بھی پتہ ہے انہوں نے چھوٹی سی دکان جس میں ٹریڈل مشین لگی ہوئی تھی جو وزٹنگ کارڈ چھاپتی تھی وہ کتنے میں بکی تھی۔ جھے یہ بھی پتہ ہے اس وقت ان کی مالی حالت کیسی تھی اب ماشاءاللہ ارب پتی تو بہت معمولی بات ہے پتہ نہیں کیا کھربوں شربوں میں ہوں گے۔ اس سسٹم میں اصل خبر یہ ہے آپ کے پاس کتنا پیسہ ہے۔ آج حسن اور حسین کو انٹرپول سے گرفتار کرنے کا آرڈر دے دیا۔ حسن اور حسین اس وقت فرشتے ہیں۔ 16 سال کی عمر میں اتنی بڑی پراپرٹی کے مالک بن گئے۔ حسین نواز نے کہا کہ حسن نواز تو ساری زمینیں بیچ چکا ہے بیچ کر کہیں اور وہ روپے کہیں اور لگائے ہوں گے بیچ کر کیا غریبوں کو دے دیئے ہوں گے۔ ایک پراپرٹی بیچی ہو گی۔ ایک زمانے میں لندن میں مشہور تھا کہ سب سے بڑے پراپرٹی کے بعد یہ ٹیکسی سروسز بھی ان کے پاس ہیں، میں ایک اصولی بات کرتا ہوں کہ وہ لندن کے شہری ہیں واپس نہیں لا سکتے ایک چیز تو کر سکتے ہیں 16 سال کی عمر میں ان برخورداروں کے پاس اتنا سرمایہ کیسے آ گیا۔ اس کی منی ٹریل عدالتیں نوازشریف سے مانتی رہی ہیں۔ وہ کہتے ہیں یہ میرا کچھ نہیں بچوں کا ہے۔ پھر کہا یہ میرا نہیں میرے والد صاحب کا ہے اسمبلی میں لوگ مذاق اڑاتے ہیں یہ کس قسم کے لیڈر ہیں ان کو کوئی فکر فاقہ نہیں آرام کی نیند سوتے ہیں۔ پانچ دفعہ نواز شریف نے اپنا موقف تبدیل کیا۔ کم از کم 8,6 دفعہ مریم نواز نے تبدیل کیا۔ لیکن یہ پاکستان ہے اس میں سب چلتا ہے کیونکہ کس معصومیت سے لوگ کہتے ہیں ساڈیا میاں آوے ای آوے۔ میں نے کتاب کی تقریب میں عمران سے کہا تھا کہ یہ جو آپ کی پارٹی میں جوق در جوق آ رہے ہیں تو عمران آپ کے پاس تربیت کا نظام ہے کہ فوراً اس کو ٹھیک کر لیں اور دوسرا جو لوگ بیس بیس سال جوتے کھا رہے ہیں ان کو دکھ نہیں ہو گا کہ بعد میں آنے والے سب کچھ پر قابض ہو گئے۔ میں نے جو بات کہی تھی کیا وہ آج ثابت نہیں ہوئی۔ عوام کی تحریک انصاف میں دلچسپی نون لیگ و پیپلزپارٹی کی غلطیوں کی وجہ سے ہے، دونوں پارٹیاں اتنی بار آزمائی گئیں اب اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ عمران خان کو موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں حکمران طبقات کے ساتھ بڑے بڑے فنانشل گروپس ہیں۔ جو ہر حکومت کے بغل و بچے ہوتے ہیں۔ پی آئی اے کے بارے میں 15 سال پہلے فیصلہ ہو گیا تھا، جب پی ٹی سی ایل فروخت ہوا تھا تو اس کے ساتھ کئی بلڈنگز تحفے میں مل گئی تھیں۔ لوٹ مار میں کسی نے کوئی کمی نہیں چھوڑی۔ دبئی اسلامی بینک کو سٹیٹ بینک نے اپنی نگرانی میں چند لاکھ میں فروخت کر کے پھر اس کو چلانے کے لئے 120 ارب روپے قرضہ دیا، اس ملک میں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ سپریم کورٹ اب نوٹس لے رہی ہے، اچھی بات ہے کسی نے تو ایکشن لیا۔ پی آئی اے کو جان بوجھ کر مہتاج کیا گیا، سارے چھوٹے سٹیشن بند ہو چکے ہیں۔ مجھے معلوم ہے کہ پی آئی اے کو کون خریدنا چاہتا ہے، اس نے سٹیل مل کو بھی خریدنے کی کوشش کی۔ شوکت عزیز وزیراعظم کے عہدے پر بیٹھ کر پی آئی اے کا سودا کروا رہے تھے، سپریم کورٹ نے حکم دیاکہ آپ اس کو فروخت نہیں کر سکتے۔ پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئرلائن تھی جس نے 5 بڑی ایئر لائن کو تربیت دی۔ مشاہد اللہ آپ کو حساب دینا پڑے گا، یہ بھی حساب دینا ہوگا کہ آپ کے 2 سگے بھائی ایک لندن اور دوسرا واشنگٹن ایئرپورٹ کا انچارج تھا۔ کبھی کوئی تو پوچھے گا کہ کس نے یہ بیڑہ غرق کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کا بھی عمران خان والا کلین پوائنٹ ہے۔ نیا چہرہ اور نوجوان ہے پی پی کے لوگوں کی خواہش ہے کہ وہ آ کر مسائل حل کرے۔ زرداری نے ان کے بازو پکڑ کر رکھے ہوئے ہیں۔ بلاول آزاد بھی ہیں اور غلام بھی۔ زرداری کو چاہئے کہ اسے پورا موقع دیں۔ معافی چاہتا ہوں لیکن بے نظیر کے بھی بہت سارے مسائل زرداری کی وجہ سے تھے۔ فاروق احمد لغاری کی ان پر لکھی گئی چارج شیٹ پڑھیں تو پتہ چلتا ہے کہ بی بی کتنی مجبور تھیں اور اصل پاور آصف زرداری کس طرح استعمال کرتے تھے۔ سارے سودے باہر ہو جاتے تھے اور بی بی خاموش بیٹھی رہتی تھیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv