الینوائے (ویب ڈیسک )ایک نئی تحقیق سے یہ تشویشناک بات سامنے آئی ہے کہ صبح کو جلد بیدار ہونے والے کے مقابلے میں رات کو دیر تک جاگنے اور صبح دیر سے اٹھنے والوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں واقع فائنبرگ اسکول آف میڈیسن میں لگ بھگ 4 لاکھ 33 ہزار افراد پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شب بیداری کرنے والوں میں قبل از موت کا خطرہ 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ کرونوبائلوجی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دن چڑھے سوتے رہنے والے افراد کئی جسمانی ، دماغی اور ذہنی عارضوں کے شکار ہوسکتے ہیں۔سروے میں 38 سے 73 سال تک کے افراد کا جائزہ لیا گیا ہے جنہیں صبح سویرے بیدار ہونے والوں ، صبح کو کبھی کبھی بیدار ہونے والوں اور رات کو کبھی کبھی جاگنے یا ہمیشہ جاگنے والوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس دوران سگریٹ نوشی کی عادت ، باڈی ماس انڈیکس، نسلی اور علاقائی پس منظر، معاشی وسماجی رتبے اور دیگر امور کو مدِ نظر رکھنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ باقاعدگی سے صبح بیدار ہوتے ہیں ان میں وقت سے قبل اموات کا خطرہ سب سے کم ہوتا ہے۔اس کے علاوہ رات کے الو افراد میں دماغی ونفسیاتی امراض کا خطرہ 90 فیصد اور ذیابیطس کا خدشہ 30 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ایسے افراد معدے اور اعصابی امراض کے شکار بھی ہوجاتے ہیں۔ اسی بنا پر ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ رات دیر سے سونے والے افراد اپنے دن رات کے معمولات کو قابو کرنے کی ہرممکن کوشش کریں۔دوسری جانب یونیورسٹی آف سرے میں کرونوبائلوجی کے پروفیسر میلکم شانز نے کہا ہے کہ رات جگا منانے والوں کی صحت جس طرح متاثر ہورہی ہے اسے ایک نئے مرض یا کیفیت کا نام دینا ہوگا۔ ایک اور ماہر کرسٹن نٹسن کا کہنا ہے کہ رات دیر تک جاگنے سے زندگی کے تمام معمولات متاثر ہوتے ہیں، کھانا وقت پر نہیں کھایا جاتا، ورزش چھوٹ جاتی ہے اور انسان منشیات کا سہارا بھی لیتا ہے جس کے صحت پر مجموعی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ماہرین نے وقت پر سونے اور جاگنے کے بارے میں یہ مشورے دیئے ہیں۔صبح سویرے کمرے میں روشنی آنے دیجئے جو آپ کو جاگنے پر مجبور کرے گی۔رات کو بستر پر جانے کا مستقل وقت ضرور رکھیں اور اس پر سمجھوتہ نہ کیجئے۔زندگی کے اہم امور صبح کے اوقات میں انجام دیجئے اور شام کو آرام کےلیے رہنے دیجئے۔