لاہور (نیااخبار رپورٹ) ختم نبوت آرٹیکل میں تبدیلی کے ذمہ داران کے حوالے سے راجہ ظفرالحق کی رپورٹ فوری سامنے نہ آنے کی صورت میں دوبارہ تحریک شروع ہوسکتی ہے۔ اہم سول‘ خفیہ اداروں نے حکومت کو آگاہ کردیا کہ اس پر تحریک مذہبی کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتیں بھی چلا سکتی ہیں اور یہ تحریک فروری کے ماہ میں شروع ہوسکتی ہے۔ راجہ ظفرالحق کی رپورٹ لیٹ ہونے سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ حکومت جان بوجھ کر اس رپورٹ کو سامنے نہیں لا رہی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بہت سے اراکین پارلیمنٹ اور راجہ ظفرالحق کے قریبی حلقے کہہ رہے ہیںکہ ایک اعلیٰ شخصیت کے کہنے پر رپورٹ کو پبلک نہیںکیا جارہا ہے۔ رپورٹ کو روکنے کے لئے کچھ غیرملکی قوتیں بھی انتہائی متحرک ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف بھی اس حوالے سے باقاعدہ کام کررہی ہے جبکہ مذہبی جماعتیں تحریک انصاف کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گی۔