تازہ تر ین

پھول نے جرم کیا ہوجیسے!

ڈاکٹر عمرانہ مشتا ق دِل کی بات
ایک دفعہ بیجنگ شہر کے ایک محلے میں ایک نو عمر لڑکی سے زنا بالجبر کا واقعہ پیش آیا اور مجرم رو پوش ہوگیا۔ چیئر مین ماﺅ تک خبر پہنچی۔ وہ خود متاثر ہ لڑکی سے ملے اور اس سے پوچھا ”جب تم سے زیادتی کی گئی تو کیا تم مدد کے لئے چلائی تھی؟ لڑکی نے اثبات میں سر ہلایا۔ چیئرمین ماﺅ نے اس کے سر پردستِ شفقت رکھا اور نرمی سے کہا : میری بچی! کیا تم اسی قوت کے ساتھ دوبارہ چلا سکتی ہو؟ لڑکی نے کہا ہاں۔ ماﺅ کے حکم پر انقلابی گارڈ کے کچھ اہل کار نصف کلومیٹر کے دائرے میں کھڑے کردیئے گئے اس کے بعد لڑکی سے کہا گیا کہ پوری قوت کے ساتھ چیخو۔ لڑکی نے ایسا ہی کیا۔ چیئرمین ماﺅ نے تمام اہلکاروں کو بلایا او رہر ایک سے پوچھا گیا کہ لڑکی کی آواز چیخ کی صورت میں سنائی دی یا نہیں؟ سب نے کہا لڑکی کی چیخ سنائی دی گئی۔ چیئرمین ماﺅ نے اگلا حکم صادر کیا کہ نصف مربع کلومیٹر کے اس علاقے کے تمام مردوں کو گرفتار کر لیا جائے اور تیس منٹ کے اندر اگر مجرم کی درست نشاندہی نہ ہوسکے تو تمام گرفتار مردوں کوگولی سے اڑا دیا جائے۔ حکم کی فوری تعمیل ہوئی اور دی گئی مہلت کو ابھی بمشکل دس منٹ ہی گزرے ہوں گے کہ مجرم کی نشاندہی ہوگئی اور اگلے بیس منٹ کے اندر اندر مجرم کو پکڑ کر چیئرمین ماﺅ کے سامنے پیش کر دیا گیا۔ لڑکی نے شناخت کی موقع پر فیصلہ ہوا او رمجرم کا بھیجہ اڑا دیا گیا۔ جرم سے سزا تک کا وہ دورانیہ محض تین گھنٹوں پر مشتمل رہا۔ اسے کہتے ہیں فوری انصاف جس کے بل بوتے پر آج چین کامیاب ملکوں کی فہرست میں سب سے نمایاں ہے ۔ کا ش ماﺅ جیسا حکمران ہوتا تو قصور کی بے قصور اور معصوم زینب کو یہ روزِ سیاہ نہ دیکھنا پڑتا جس کے بعد اس کی آنکھیں ہی نہ کھل سکیں۔ آج پوری انسانیت زینب کی اس موت پر آنسو بہا رہی ہے اور کوئی انسان اس درندے کی نشاندہی نہیں کرسکا جس نے قصور کی بے قصور 12 ویں زینب کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا لیا اور ابھی وہ دندنا تا پھر رہا ہے۔کتنی ہی معصوم بچیوں کے ارمانوں کا ہی نہیں اُن کی زندگی کا خون کر دیا ہے ۔ مجھے احسان دانش کے اس شعر کا سہارا لیناپڑ رہا ہے کیا ہی خوب عکاسی ہوتی ہے ۔
دستِ گلچیں کا تشدد دیکھو
پھول نے جرم کیا ہوجیسے
مغرب کی جنسی تعلیم کی یلغار کے اثرات بھی یہاں فروغ پارہے ہیں اور جنسی تعلیم کا بل تو مغر ب میں پاس بھی ہوگیا ہے او ر مغرب ہماری روایات اور تابندہ نظام حیات میں رخنہ اندازیاں پیدا کر کے ہمیں گمراہی اور بے راہ روی کی شاہراہ پر ڈالنے کے لئے مائل بھی کر رہا ہے اور قائل بھی مگر یہ اس کی بھول ہے وہ اپنے آزادانہ خیالات کے ذریعے ہماری آزادی کو گرفتار کر لے گا؟۔ ایسا نہیں ہوسکتا ابھی ہمارے جسموں سے خون ،ا حساس میں غیرت موجود ہے اور قرآن کا نظام حیات زندہ¿ جاوید نظام موجود ہے جو ہمیں مغرب کے افکار و نظریات کی چمک دمک سے مرعوب نہیں ہونے دیتا کیونکہ اللہ کا نظام تمام دنیا کے انسان ساختہ نظاموں پر غالب ہو کر رہے گا یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اللہ کا فرمان پورا ہو کر رہے گا۔ مغرب خود اس آزادی سے بیزار ہورہا ہے اسے اطمینانِ قلب کی ضرورت ہے اور وہ اس کا علاج قرآن حکیم سے ہی تلاش کر رہا ہے اس وقت میری کیفیت ایک ماں کی حیثیت سے بہت ہی مغموم ہے اور زینب میری آنکھوں سے ایک لحظہ بھی اوجھل نہیں ہورہی ہے ۔ اللہ ہماری بچیوں کی حفاظت فرما اور ہمارے حکمرانوں کو اپنی حفاظت کے علاوہ عوام کے جان و مال کی حفاظت کی بھی توفیق عطا فرما۔ جنسی تعلیم کی آڑ میں گھناﺅنی سازش کا انکشاف ہمارے کالم نگار دوست انصارعباسی نے بڑی تفصیل سے کیا ہے ۔ ہمارے تعلیمی نصاب میں جنسی تعلیم کو متعارف کرایا جارہا ہے ۔ اس یلغار کو روکنا ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے اور وہ ہمارے سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹی کے اساتذہ کرام پر اور بھی زیادہ ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں ۔ ا س لئے حوا کی بیٹیوں کی عصمتوں سے کھیلنے والے جنسی باگڑ بلوں کو سر عام پھانسی کی سزا دی جائے اور چیئرمین ماﺅ جیسا لیڈر کاش ہمیں مل جائے۔
(کالم نگارسیاسی وسماجی مسائل پرلکھتی ہیں)
٭….٭….٭



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv