تازہ تر ین

63 کمپنی سکینڈل ،حکومت کا بڑا فیصلہ

لاہور (ملک مبارک سے) پبلک سیکٹر میں 63 کمپنیوں کا سیکنڈل سامنے آنے پر حکومت پنجاب ان ایکشن بھرتی کئے جانے والے افسران کی اسناد کو تصدیق کرنے ساتھ ساتھ بھاری بھر کم تنخواہوں سے خزانے پر بوجھ بڑھنے کی وجہ سے مارکیٹ سے بیسڈ سیلری اور پروفیشنل سکیل افسران کی خدمات لینے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق آڈٹ جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان افسران کی اسناد بھی چیک کی جائیں اس پر کچھ اعلیٰ افسران نے اعتراض کیا تھا لیکن چیف سیکرٹری پنجاب نے اس پر ایک کمیٹی بنادی ہے جو ان افسران اور ملازمین کی اسناد کے ساتھ ساتھ ان کے میرٹ معیار کو بھی چیک کرے گی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کی پبلک سیکٹرز میں کام کرنے والی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو افسران کو مارکیٹ بیسڈ سیلری کو جواز بنا کر ہوشربا پیکج دینے پر سخت تنقید کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے مستقبل میں اوپن مارکیٹ سے افراد کی خدمات مارکیٹ بیسڈ سیلری اور منیجمنٹ پروفیشنل سکیل پر حاصل کرنے کا فیصلہ کرنے کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں ایک بورڑ بنا دیا ہے۔ بورڈ مارکیٹ بیسڈ سیلری اور ایم پی سکیل پر تعیناتی کے ہر کیس کا باریک بینی سے جائزہ لیا کرے گا اور اپنی سفارشات دے گا کیونکہ موجودہ طریقہ کار میں بندربانٹ کی پالیسی پر عمل کیا جارہا تھا۔ صوبہ میں پبلک سیکٹر میں 63 کمپنیاں کام کرتی ہیں جن کے چیف ایگزیکٹیو افسران کو 10لاکھ سے 24 لاکھ تک سرکاری خزانہ سے ماہانہ پیکج دیا جارہا ہے۔ ان کمپنیوں میں تعینات چیف ایگزیکٹیو افسران زیادہ تر جونئیر افسران ہیں جو پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ کمپنیاں مختلف صوبائی محکموں اور مقامی حکومتوں کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ میڈیا، عوامی تنقید، لاہور ہائی کورٹ کی برہمی کی وجہ سے اور صوبے مین تعینات سینئر بیوروکریٹس کی طرف سے ناراضگی کے بعد چیف سیکرٹری پنجاب کی سربراہی میں 7 رکنی سلیکشن بورڈ بنایا ہے۔ محکمہ خزانہ کے حکم نامے کے مطابق دیگر ممبران میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، سیکرٹری ریگولیشن، محکمے کا سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ شامل ہیں۔ بورڈ کے ٹرمز آف ریفرنس کے مطابق یہ پورا پنجاب حکومت کے کسی بھی محکمے یا ادارے میں مارکیٹ بیسڈ سیلری اور ایم پی سکیل پر نئی بھرتی کرنے کے ہرکیس کا جائزہ لے گا اور ماضی میں بھرتی ہونے والے افراد کے کنٹریکٹ میں توسیع کا بھی جائزہ لے کر اپنی سفارشات وزیر اعلیٰ کو منظوری کےلئے بھجوائے گا۔ تمام صوبائی محکموں کے سربراہان کو حکم دیا گیا ہے کہ آئندہ ایسی برھتیاں جن مین بھرتی کے لئے ا±میدواروں کو مارکیٹ بیسڈ سیلری یا ایم پی سکیل دینا مقصود ہو کے ورکنگ پیپرز کے 7سیٹ ہر ماہ کی 10تاریخ سے قبل محکمہ خزانہ کو بھجوائے جائیں تاکہ ہر ماہ بورڈ کی میٹنگ رکھی جاسکے اور ان کیسز پر حتمی سفارشات وزیر اعلیٰ کو منظوری کے لئے بھجوائی جاسکیں۔ ایک سینئر بویروکریٹ نے کہا کہ موجودہ حکومت میں بیوروکریسی میں دو قباحتوں کو فروغ ملا ہے، جس میں سے ایک یہ کہ ہر سینئر پوزیشن پر تعینات افسر گزارہ نہ ہونے کو جواز بنا کر سپیشل الاو¿نس کا مطالبہ کرلیتا ہے اور وہ حاصل بھی کرلیتا ہے۔ اس طرح افسران میں پریشانی اور بے چینی پھیل رہی تھی حکومت پنجاب افسران کو میرٹ کی بنیادوں پر مراعات دے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv