تازہ تر ین
tool plaza

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی میگا کرپشن، 20 ارب روپے کیسے ڈکارے، تہلکہ خیز انکشافات

ملتان (رانا طارق سے) نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے زیرانتظام کسی بھی قسم کی قانونی منظوری کے بغیر ملک کے طول و عرض میں 10غیرقانونی ٹول پلازوں کا انکشاف ہوا ہے جو 10ارب سالانہ کے حساب سے 2سال میں 20ارب سے زائد وصول کرچکے ہیں اور این ایچ اے کے ریکارڈ میں نہ ہونے کی وجہ سے ان کا پیسہ کہا ںجارہا ہے اس کا جواب اتھارٹی کے کسی ذمہ دار کے پاس نہیں ۔ نہ ہی کسی مجاز اتھارٹی کو جواب دیا گیا ہے۔ حتیٰ کہ لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے معزز جج بھی اپنی تمام کوششوں کے باوجود جواب حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ ان غیرقانونی ٹول پلازوں میں بستی ملوک‘ خوشحال گڑھ‘ خوازہ خیلہ‘ ٹھٹھہ مہڑ (سندھ)‘ بالاکوٹ‘ سیہون شریف‘ بپی (نوشہرہ)‘ چکدرہ اور حویلیاں شامل ہیں۔ 2015ءسے مسلسل عوام ٹال ٹیکس وصول کرنے والے ان تمام ٹال پلازوں کی منظوری کے حوالے سے جن میٹنگز کا ریفرنس دیا گیا ان میٹنگ کے منظورشدہ منٹس میں ان کا ذکر نہیں ہے۔
این ایچ اے نے ان 10 ٹال پلازوں سے متعلق ریونیو کی عدالت میں رپورٹ پیش کی ہے اس کے مطابق ان 10غیرقانونی ٹول پلازوں سے 1ارب 17کروڑ 54لاکھ 27ہزار 750روپے سالانہ آمدن ظاہر کی گئی ہے۔ مئی 2017ءعدالت کے روبرو ایک مضحکہ خیز منطق پیش کی گئی ہے کہ ان ٹول پلازوں کو 2015ءسے فعال سمجھا جائے تاہم این ایچ اے نے عدلیہ میں کہیں بھی ذکر نہ کیاکہ یہ تمام تر ٹول پلازے قانونی ہیں کیونکہ لیٹربابت قائمی ٹول پلازہ مورخہ 27جنوری 2015ءکو این ایچ اے بورڈ کا کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ میٹنگ نمبر 242مورخہ 31دسمبر 2014ءجبکہ میٹنگ نمبر 243 مورخہ 3فروری 2015ءکو منعقد ہوئی۔ ان میٹنگز میں متذکرہ بالا ٹول پلازوں کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہ ٹول پلازے قانون کے مطابق منظور نہیں ہیں اس لئے بولی (Bid) کا طریقہ کار بھی بوگس اور فرضی ہے جس میں اپنے چہیتے ٹھیکیداروں کو نوازا جاتا ہے۔ میٹنگ نمبر 242میں چیئرمین این ایچ اے کا بیان ہے کہ این ایچ اے کے پاس کافی فنڈز ہیں اس لئے کوئی منصوبہ زیربحث یا زیرغور نہیں ہے۔ لیٹر مورخہ 17 اکتوبر 2015ءمیں بھی بستی ملوک ٹول پلازہ کی منظوری کا ذکر نہیں ہے اس کو 920‘ 921کلومیٹر پر لگانا تھا جوکہ 896کلومیٹر پر لگا ہوا ہے۔ این ایچ اے کے بنیادی قانون میں ہر منصوبہ پرتجویز ایگزیکٹو بورڈ منظور کرے گا لیکن یہ 10ٹول پلازوں کے سلسلہ میں کوئی میٹنگز منعقد نہیں ہوئیں۔
میٹنگ نمبر 208 جو 2011ءمیں منعقد ہوئی اس پر ٹول پلازہ کے قیام کیلئے مورخہ 27جنوری 2015ءمختلف وجوہات کی بناپر عمل نہ ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ان سے 10ارب روپے سالانہ آمدن ہورہی ہے یہ رقم جو 2برسوں میں تقریباً 20ارب بنتی ہے جو این ایچ اے کے افسران اور ٹھیکیداروں میں تقسیم ہوتی ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ مالی کرپشن کا مرتکب ہورہا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv