اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس اچانک ختم کرناپارلیمنٹ سے مذاق ہے اور حکومت نئی حلقہ بندیوں کا بل مشترکہ مفادات کونسل میں لانے سے کیوں گھبرا رہی ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما خورشید شاہ نے پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں الیکشن نہ پہلے ہوں نہ بعد میں بلکہ اپنے وقت پر ہوں، حلقہ بندیوں میں ترمیم کے لیئے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری آئینی تقاضا ہے لیکن معلوم نہیں حکومت حلقہ بندیوں کامعاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے سے کیوں گھبرا رہی ہے۔نواز شریف کی سیاسی جماعتوں کو منانے کے لیئے بنائی گئی کمیٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سیدخورشید شاہ نے شاعرانہ اندازمیں انکار کرتے ہوئے کہا کہ بڑی دیر کر دی مہرباں آتے آتے۔پی پی پی رہنما کہنا تھا کہ کل طے تھا قومی اسمبلی اجلاس اگلی منگل تک چلے گا، لیکن پھر حکومت نے پارلیمانی پارٹیوں سے مشاورت کے بٖغیر اچانک کہا کہ منگل کو اجلاس نہیں ہو گا اور بعد میں بلا لیں گے، حکومت کا اس طرح اجلاس ختم کرنا پارلیمنٹ کے ساتھ بہت بڑا مذاق ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت منگل کو اجلاس کرنے سے ہچکچا رہی تھی کیونکہ سینیٹ سے منظور الیکشن ترمیمی بل اجلاس میں پیش ہونا تھا۔اس موقع پر نوید قمر کا کہنا تھا کہ حکومت غلط بیانی کر رہی ہے کہ موجودہ صورتحال میں پرانی حلقہ بندیوں پر الیکشن نہیں ہو سکتے، جب تک نئی مردم شماری کے نتائج جاری نہیں ہوتے تب تک پرانی حلقہ بندیاں مؤثر ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ آئینی تقاضا ہے کہ مردم شماری کے نتائج جاری ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیاں کی جائیں۔