تازہ تر ین

حکومت حافظ سعید کو آج ہی رہا کرے :ضیا شاہد


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیاشاہد کے ساتھ“ میں گفتگو رتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیاشاہد نے کہا ہے کہ میر ظفراللہ جمالی صاحب سے میری ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ میری کوئی ملاقات شہباز شریف صاحب، شاہد خاقان عباسی یا ریاض حسین پیرزادہ سے نہیں ہوئی۔ میں حیران ہوں کہ میڈیا والے کس طرح خبریں بنا لیتے ہیں۔ ان کے بزرگوں نے نہ صرف تحریک پاکستان میں بہت اہم کردار ادا کیا بلکہ بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے کے سلسلے میں منعقدہ جرگے میں بھی پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ میر جعفراللہ جمالی نے کوئٹہ اور دیگر ”سیٹلڈ“ علاقوں کو پاکستان کے ساتھ شامل کروانے میں رول ادا کیا۔ میر ظفراللہ جمالی نے مجھے بتایا کہ جب میں بچہ تھا، میرے والد نے خوشی خوشی یہ خبر سنائی کہ پاکستان بن گیا ہے۔ ہم نے پوچھا کہ ہم کیا کریں۔ انہوں نے کہا تم ”دئیے جلاﺅ“۔ ہم نے دیواروں پر دئیے سجا کر جلائے۔ میرے لئے آج بھی وہی تصور قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں دیکھتا ہوں کہ سیاست نے عجیب رخ اختیار کر لیا ہے۔ ہر سیاستدان کسی کو پھنسانے یا بچانے میں لگا ہوا ہے۔ میرا پیغام یہ ہے کہ ”کوئی پاکستان کو بھی بچانے کی کوشش کرے“۔ لوگ پاکستان کو بچانے کےلئے کیوں نہیں نکلتے۔ میاں نواز شریف اگر عدالت میں پیشی کےلئے آ جاتے تو اچھا تھا۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ عدالت میں اپنا کیس محنت سے لڑیں اور بھٹو کی طرح اسے سیاسی رنگ نہ دیں۔ مریم نواز ہر دفعہ عدالت میں پیش ہو کر جذباتی بیانات دیتی ہیں۔ اسی طرح کیپٹن(ر) صفدر کہتے ہیں کہ میں اصلی کپتان ہوں اور وہ نقلی۔ یہ سمجھتے ہیں کہ میںجلسے میں تقریر کر رہا ہوں اور سامنے والوں کو خوش کرنا ہی اصل مقصد ہے۔ اسی طرح عمران خان عدالت پیش ہوگئے۔ ناظرین جانتے ہیں کہ میں نے انہیں چینل کے ذریعے بھی اور خود بنی گالہ جا کر بھی یہی مشورہ دیا کہ عدالت میں پیش ہوں۔ خوشی ہے کہ عمران خان نے میرا اور دوستوں کا مشورہ مانا اور عدالت پیش ہو گئے اور معافی مانگ لی۔ ایک اچھی روایت قائم ہوگئی۔ پرویز مشرف کو زرداری حکومت نے باہر جانے دیا، اس مخلوط حکومت میں اسحاق ڈار وزیرخزانہ تھے۔ دونوں پارٹیاں بھی اقتدار میں شریک تھیں اور آخر میں دونوں نے پریس کانفرنس بھی کی اور گلے بھی ملے۔ حافظ سعید صاحب سے اسی فورم سے گفتگو ہوتی رہی، ہم نے بارہا کہا کہ بھارت کے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ لیکن امریکہ نے اس معاملے پر پریشر ڈالا اور کہا کہ حافظ سعید کو پکڑو۔ ہم مانگنے والی قوم ہیں۔ ہمارے اندر خودداری بالکل بھی نہیں۔ بھکاری کبھی خوددار نہیں ہو سکتے۔ ہمارے ہر بجٹ میں غیرملکی قرض کی تفصیل شامل ہوتی ہے اور آنے والے وقت میں قرض لینے کی تجویز بھی شامل ہوتی ہے۔ ”نظریہ پاکستان“ والوں ”خود مختار پاکستان“ پر تقریر کے لئے مجھے دعوت دی لیکن میں نے ان سے معذرت کر لی۔ ہر سیاستدان بالخصوص شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال سے درخواست ہے کہ فوراً حافظ سعید کو رہا کریں۔ ان کے خلاف الزامات تو ہیں ہی نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے انہیں بری کردیا تھا۔ امریکہ نے کہا کہ انہیں پکڑو۔ ہم نے پکڑ کر اندر کر دیا۔ اب جب کہ امریکہ نے بھی کہہ دیا ہے کہ حافظ سعید کے بارے کوئی شکایت نہیں ہے تو انہیں فوری طور پر رہا کر دینا چاہیے۔ اب انکل ”سام“ نے بھی انہیں بے قصور کہہ دیا ہے تو جناب احسن اقبال اور خواجہ آصف صاحب رات کو سونے سے پہلے انہیں رہا کریں۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بے قصور کو فوری رہا کریں۔ خواجہ آصف صاحب کی باتوں کا کوئی اعتیار نہیں کرتا۔ ہماری ان سے درخواست ہے کہ پہلے ایک فیصلہ کریں۔ امریکہ کے ساتھ ملکر چلنا ہے یا اسے آنکھیں دکھانی ہیں۔ کبھی آپ امریکہ کو کہتے ہیں حکم کریں ہم وہیں بمباری کریں گے۔ کبھی کہتے ہیں کہ ہم ڈو مور کریں گے۔ کبھی کہتے ہیں ڈومور نہیں کریں گے۔ خدارا ایک جگہ قائم تو رہیں اور اپنے مو¿قف پر ڈٹ جائیں۔ اس وقت ساری قوم ڈٹ جانے کےلئے تیار ہے۔ سارے سیاستدان اسحاق ڈار، خواجہ آصف، احسن اقبال، آصف زرداری، عمران خان، جہانگیر ترین کیوں مل کر اکٹھے نہیں بیٹھ جاتے۔ اتنی دولت اور غیرملکی پراپرٹی رکھ کر کیا کریں گے۔ لندن جیسے ملک میں ایکڑوں میں پھیلی ہوئی پراپرٹی کا کیا کرنا ہے۔ وہاں گھوڑے دوڑانے ہیں۔ وہاں قیام کےلئے ایک یا دو کمروں کا فلیٹ ہی کافی ہے۔ جہانگیر ترین کی میلسی میں زمین حدنگاہ تک پھیلی ہوئی اور لوگ ان کے بارے خوب جانتے ہیں جس طرح انہوں نے الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے۔ شہباز شریف صاحب کا ایک پاﺅں مسلم لیگ ن میں ہے ایک پاﺅں کہیں اور ہے۔ انہوں نے حبیب جالب کو پڑھا ہوا ہے اور کبھی کبھار جذباتی ہو کر نعرے کے طور پر شعر بھی پڑھ دیتے ہیں۔ ان کی اہلیہ، جو پہلے مصطفیٰ کھر کی بیوی تھی، نے کہا کہ شریف خاندان کو اپنا پیسہ پاکستان میں لے آنا چاہیے۔ یہ تخمینہ لگایا جا چکا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری، سیاستدانوں اور بیورکریٹ کا جتنا پیسہ بیرون ملک بینکوں میں پڑا ہے۔ اسے واپس لے آئیں۔ بینظیر بھٹو پھنسنے والی تھی۔ مشرف نے این آر او کرنا تھا۔ اس لئے وہاں ایک خط لکھا گیا۔ میں نے پرویز مشرف سے پوچھا جناب آپ ان سے صلح کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح؟ میں نے کہا اوپر سے سن کر آیا ہوں۔ سربیا کے بیسمنٹ میں وہ بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے بینظیر کے بارے چٹھی لکھی ہے کہ مقدمہ ”ڈیٹ ان آفس“ کر دیا جائے اس کا مطلب ہے آپ نے ان کے خلاف مقدمہ رکوا دیا ہے۔ انہوں نے کہا مجھے پتا نہیں یہ طے ہے کہ حکومت پاکستان نے بینظیر کے خلاف خود کہہ کر کیس رکوایا تھا۔ ابھی این آر او نہیں ہوا تھا۔ بات چیت چل رہی تھی۔ سوئٹزرلینڈ کے بینکوں میں جتنا پیسہ جمع ہے۔ پانامہ میں آنے والے ”سیف اللہ“ اینڈ فیملی کے بارے میں آج تک کسی نے رٹ دائر نہیں کی۔ جن کی سب سے زیادہ آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔ سلیم سیف اللہ، کلثوم سیف اللہ کے پاس کونسی دولت کی کانیں ہیں جو یہاں سے نکال نکال کر باہر لے جاتے رہے۔ دبئی میں ہر دوسری بہترین بلڈنگ پاکستانیوں کی ہے۔ ان سب پاکستانیوں کی دولت اگر واپس آ جائے تو ہمارا تمام قرضہ اتر جائے گا۔ تمام قرضے اتر جائیں گے اور اکنامی پٹڑی پر آ جائے گی۔ دیگر حاجی بھی اس میں شامل ہیں چودھری پرویز الٰہی، چودھری شجاعت حسین ان سب کی پراپرٹی باہر موجود ہے۔ تمام سیاستدان اپنا پیسہ واپس تو لائیں بیشک ان کے نام ہی رہے۔ ان کے بینکوں میں ہی رہے لیکن اپنے ملک میں تو لاﺅ۔ ہماری قوم بار بار انہیں ووٹ دیتی ہے۔ شاہ محمود قریشی اور مرید حسین قریشی، سجاد حسین قریشی مرحوم کے صاحبزادگان ہیں۔ دونوں بھائیوں کی آج تلخ بیان بازی سامنے آئی ہے۔ یہ کوئی اچھا اخلاق نہیں ہے۔ دین کے معاملے میں معاوضہ وصول کرنا ”حرام“ ہے۔ مرید حسین قریشی نے اپنے بھائی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نمازیں پڑھائیں، جنازے پڑھائیں۔ لیکن گدی کی وجہ سے عمران خان کےلئے ووٹ نہ مانگیں۔ عمران خان کا مو¿قف ہے کہ کے پی کے میں اس نے پولیس کو غیرسیاسی کر دیا ہے۔ زاہد خان کے الزام لگانے پر انہیں ضرور تردید کرنی چاہیے کہ انہوں نے پولیس کو یہ ٹاسک نہیں دیا کہ حلقہ این اے 4پشاور میں تحریک انصاف کو جتوانے کی ذمہ داری پوری کرے۔ عام طور پر ضمنی الیکشن میں وہی پارٹی جیت جاتی ہے جس کی وہ سیٹ ہوتی ہے۔ لیکن جنرل الیکشن میں تبدیلی آ سکتی ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv