تازہ تر ین
amjad iqbal.jpg

نواز شریف کے این آر اوکی کوئی صورت نظر نہیں آرہی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کو اپنے خلاف کیسز کا ہر صورت سامنا کرنا پڑیگا، تاخیری حربے زیادہ دیر تک نہیں چل سکتے، سعودی عرب اب نوازشریف کی پناہ گاہ نہیں رہا، وہاں سے انہیں کوئی سپورٹ نہیں مل سکی، لگتا یہی ہے کہ کوئی این آر او نہیں ہونے جارہا، بھارت نے کشمیریوں کو غلام بنائے رکھنے کیلئے یہ حربہ استعمال کیا لیکن بہادر کشمیریوں نے ناکام بنادیا، کشمیری پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں ، انہیں استعمال رائے کی کی آزادی ملنی چاہئے، معروف صحافی خالد چوہدری نے کہا کہ خود پاکستان واپس آنیوالے شرجیل کو جس کے گرفتاری وارنٹ بھی جاری نہیں کو تو رینجرز کی موجودگی میں نیب گرفتار کرلیتی ہے اور کیپٹن (ر) صفدر کوگرفاری کے ایک گھنٹے بعد اختیار نہ رکھنے والی عدالت ضمانت دے دیتی ہے ، لاڑکانہ اور لاہور والوں سے امتیازی سلوک کرکے خوفناک مثال قائم کی جارہی ہے ، نوازشریف اگر واپس آتے ہیں تو ٹکراو¿ کی پالیسی اختیار کرینگے ان کی خواہش ہوگی کہ انہیں گرفتار کرلیا جائے تاکہ ہیرو بن سکیں اور اگر وطن واپس نہیں آتے تو اطلاع ہوگی کہ اب گئے تو واپس نہیں جا سکیں گے کیونکہ ای سی ایل پر نام ہوگا، نوازشریف کو سعودی عرب سے سپورٹ نہیں ملی جس کی انہیں توقع تھی، اصغرخان کیس کا فیصلہ ہوگیاتھا اس پر عمل درآمد کیوں نہ کیا گیا ، اس لئے کہ اس میں تمام ادارے بھی ننگے ہوتے تھے ، حالانکہ اس کیس میں بھی نوازشریف ملوث تھا، ساحر لدھیانوی عظیم انقلابی شاعر تھے جنہوں نے عام عوام کی بات کی آج کے شاعر و ادیب کو بھی غریب کی بات کرنی چاہئے، کشمیری مکمل آزادی چاہتے ہیں کسی اور ملک کے ساتھ الحاق نہیں چاہتے، سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ جب سے پانامہ کیس چلا ہے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں، نوازشریف کو آخر کار کیسز کا سامنا تو کرنا ہی پڑیگا ، این آر ہونے کی صورتحال نظر نہیں آتی ، سپریم کورٹ آئین و قانون کے مطابق کام کررہی ہے، امریکی وزیرخارجہ پاکستان میں تھے تو تعریفیں کرتے رہے ، بھارت پہنچتے ہی ہمارے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا جس سے امریکہ کی دوغلی پالیسی ظاہر ہوتی ہے، پاکستان کو صرف امریکہ کے کیمپ کی جانب نہیں دیکھنا چاہئے بلکہ دیگر آپشن بھی نظر میں رکھنی چاہئیں ، کشمیر میں آزادی کی تنظیموں نے پاکستان کی شمولیت کے بغیر بھارت سے مذاکرات کرنے سے انکار کیا ہے، سینئر صحافی میاں حبیب نے کہا ہ شریف خاندان کی جانب سے احتساب عدالت میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں، وکلاءاور طاقت وروں کا استعمال کیا جارہاہے، لیکن یہ حربے زیادہ دیر تک نہیں چلیں گے، کیسز کا سامنا تو کران ہی پڑیگا، ن لیگ محاذ آرائی کے موڈ میں نظر آتی ہے جبکہ ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، این آر او ہونے کا بھی سننے میں آرہا ہے ، پانامہ کیس کو ٹیکنیکل بنیادوں کے بجائے سیاسی اور عوامی بنیادوں پر لڑنے کی کوشش کی گئی، امریکہ سے تعلقات یکدم ختم نہیں کئے جاسکتے، پاسکتان کو ڈپلومیسی سے چلنا ہوگا، ہمیں کسی کو دشمن بنانے کی ضرورت نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ ملکوں کو حلیف بنانا چاہئے ،کشمیر میں اس وقت آزادی کی تحریک عروج پر ہے اور نئی نسل کے ہاتھوں میں ہے جسے بھارت پرانے ہتھکنڈوں سے دھوکہ نہیں دے سکتا، اب بھارتی تھنک ٹینک یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ معاملات طے کر لو ورنہ حالات خراب نظر آتے ہیں، بھارت نے اب بھی کشمیریوں کو مطمئن کرنے کی کوشش کی ہے لیکن کسی نے کان نہیں دھرے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv