لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہےکہ ملک کے مقدر کا فیصلہ کسی بند کمرے میں یا چند لوگ نہیں کریں گے یہ عوام کا حق ہے جب کہ تاثر دیا جارہا ہےکہ سارے سیاستدان چور ہیں۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے پاس ایک طاقتور عدلیہ ہے، کبھی کبھی کچھ ہوجاتا ہے لیکن عدلیہ اور فوج بھی طاقتور ہے، ہمارے پاس ملک گیر سیاسی جماعتیں ہیں، دنیا میں لوگوں کے پاس ووٹ دینے کا اختیار نہیں، ہم یہاں اچھے ہیں یا برے، لیکن پاکستانیوں کو اپنی مرضی کی جماعت یا لیڈر کو ووٹ دینے کا حق ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں اپنے ووٹ کے حق کی حفاظت کرنی ہے کیونکہ یہ حق ہمارے پاس رہنا چاہیے تاکہ ہم اس طاقت سے پاکستان کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرتے رہیں۔وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ملک کے مقدر کا فیصلہ کسی بند کمرے میں یا چند لوگ نہیں کریں گے، یہ ملک کے کروڑوں عوام نے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین ہمارے بعد آباد ہوا جو ترقی میں آسمان تک پہنچا گیا لیکن ہمارے ساتھ بدقسمتی بھی رہی، قائد اعظم کی وفات کے بعد ملک پر بدبودار جاگیرداروں نے قبضہ کرلیا اور ایوب خان جیسے ڈکٹیٹروں نے اس قبضے کو مستحکم کیا، ان کا کوئی حق نہیں تھا وہ ملک پر قبضہ کرتے۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ملک کو آگے لے جانے کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے، ہم یہ قیمت ادا کرنے والے پہلے لوگ نہیں، یہ قیمت مقبول قیادتوں کو ادا کرنی پڑتی ہے، ان پر الزام بھی لگتے ہیں اور انہیں بے دخل بھی کیا جاتا ہے لیکن ہمیں سازشوں سے مایوس نہیں ہونا اور ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا تاثر دیا جارہا ہےکہ سارے سیاستدان چور ہیں، برے لوگ ہر جگہ ہیں، چاہے پارلیمنٹ ہو یا کوئی ادارہ ہو، لیکن اکثریت اچھے لوگوں کی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ سی پیک عظیم منصوبہ ہے، ہم دنیا سے چلے جائیں گے لیکن یہ جاری رہے گا، سی پیک دشمنوں کی نظر میں کھٹکتا ہے، بھارت کو اس کی بہت تکلیف ہے اور وہ نہ صرف اس کے خلاف سازشیں کرتا ہے بلکہ کھلے عام بات بھی کرتا ہے جب کہ اس حوالے سے ایک امریکی عہدیدار نے بھی بیان دیا، امریکا سی پیک پر فتوے اپنے پاس رکھے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں جو گند ہے وہ امریکا کا ڈالا ہوا ہے، پاکستان نے بہت کچھ کیا ہے، ہم خود مختار ملک ہیں، ہم کسی کو للکارتے نہیں، ہماری فوج، سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور ہزاروں لوگ امریکی گند کی بھینٹ چڑھ گئے، امریکی حکومتوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جب آپ سی پیک لائیں گے تو باہر والوں کو اس کی تکلیف ہوگی، وہ پاکستان میں آپریٹر بھی تلاش کریں گے تاکہ ملک اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو، لوگوں کو اکسایا جائے گا، غداری کے الزام لگائے جائیں گے اور لوگوں پر ایمان کے فتوے بھی لگوائے جائیں گے لیکن ہمیں پاکستان کو ہر حال میں آگے لے کر جانا ہے اور پاکستان قائم رہنے کےلیے بنا ہے۔