تازہ تر ین
khabrain help line.jpg

جائیداد ہتھیانے کیلئے دیوروں کا بیوہ بھابی،بھتیجی پر تشدد ،خبریں ہیلپ لائن پہنچ گئی

خان گڑھ (سٹی رپورٹر) بااثر بھائیوں نے چیئر مین میونسپل کمیٹی خان گڑھ کی آشیر باد سے اپنے متوفی بھائی کی قیمتی ترین کمرشل مارکیٹ اور زرعی اراضی ہکیلئے اپنی بیوہ بھابھی اور یتیم بھتیجی پر ظلم کے پہاڑ توڑ ڈالے پولیس بھی بھاری رشوت لیکر بااثر ملزمان کی ساتھی بن گئی تفصیل کے مطابق تھانہ خان گڑھ سے متصل مین علی پور روڈ کی رہائشی بیوہ خاتون سمیرہ بی بی نے روزنامہ ،،خبریں،، کی ہیلپ لائن پر رابطہ کر کے امداد کی اپیل کی جس،، خبریں ٹیم،، اس کے گھر پہنچ گئی اس نے اپنے اوپرٹوٹنے والے ظلم کی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ میری شادی 29/09/2014کو خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ کے رہائشی میاں مغیر بھٹی کے ساتھ ہوئے جس کے بطن سے ایک بیٹی عفیفہ مغیر پیدا ہوئی جس کی عمر اب آٹھ سال ہے نکاح کے وقت میرے شوہر مغیر بھٹی نے نکاح نامہ میں مجھے حق مہر کے طور پر چارکنال اراضی غوث والا ،دس مرلے مکان بستی توحید آباد بر لب سڑک تحریرکر کے دی جس پر میرا شادی سے لیکر اب تلک قبضہ ہے میں نے بر لب سڑک والے دس مرلے مکان کو توڑ کر وہاں اپنے خرچہ سے سات دکانوں کی ایک کمرشل مارکیٹ اور بالائی منزل پر رہائشی مکان بنالیا جہاں میں اپنی بیٹی کے ساتھ رہائش پذیر ہوں میرا شوہر کینسر کے مرض میں مبتلاہوا جس کی میں نے دس سال تک خدمت کی اس کے بھائیوں میں سے بیماری کی حالت میں کبھی کوئی پوچھنے بھی نہ آیا میں نے متعدد بار اپنے شوہر کو کہا کہ وہ نکاح نامہ میں درج کی گئی حق مہر کی اراضی میرے نام منتقل کرادے مگر بیماری کی وجہ سے اسے مہلت نہ مل سکی آخر کا وہ 15/04/2017کو وفات پا گیا اس کی فوتیدگی کے ساتھ ہی اس کے بھائیوں یعنی میرے دیوروں، اعجاز بھٹی ،میاں اشفاق بھٹی المعروف اللہ والے ،میاں عمران بھٹی کی نیت میں فتور آگیا اور انہوں نے کروڑوں روپے کی جائیدادہتھیا نے کیلئے منصوبے بنانے شروع کر دیے اور طے شُدہ منصوبہ کے مطابق انہوں نے میرے سب سے بڑے دیور اشفاق بھٹی کے ساتھ میرا زبردستی نکاح پڑھوانے کی کوشش کی مگر میں نے انکار کر دیا کیونکہ وہ میرے باپ کی عمرسے بھی بڑا تھا میرے انکار اورحتجاج کے بعد میرے تینوں دیور میری جان کے دشمن بن گئے اور انہوں نے میری حق مہر کی جائیداد ہتھیانے کیلئے اذیت ناک حربے شروع کر دیے آئے روز مجھ سوٹوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے میری معصوم اور یتیم بیٹی عفیفہ مغیر کوبھی منہ پر تھپڑ مارے جاتے ہیں اور ہمیں مکان اور جائیدا د سے بیدخل کرنے کیلئے ظلم کی انتہا کر کے رکھ دی گئی ہے 03/08/17کو میرے دیوروں نے 15نامعلوم افراد کے ہمراہ رات کو میرے مکان پر حملہ کر دیا مجھ اور میری معصوم بیٹی کو مارا پیٹا اور ہمرا گھریلو سامان زبرستی باہر سڑک پر پھینکنے کی کوشش کی واقعہ کی فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی مگر پولیس تو نہ آئی تاہم ملزمان پولیس کے خوف سے دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے اس واقعہ کی بابت میں نے ڈی پی او مظفر گڑھ کو تحریری درخوست گذاری ڈی پی او نے وہ درخواست تھانہ خانگڑھ پولیس کو کاروائی کیلئے ارسال مگر ملزمان کیخلاف کوئی کاروائینہیں کی گئی اس حوالے سے آر پی او ڈیرہ غازی خان کو بھی تحریری درخواست ارسال کی گئی مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی ۔ جبکہ میں نے اس حوالے سے فیملی کورٹ میں دعوی ٰ حق المہردائر کر کے حکم امتناعی حاصل کر لیا جس کا میرے دیوروں کا سخت رنج پہنچا اور انہوں نے میونسپل کمیٹی کے چیئر مین کی مدد حاصل کی اور اس کے ذریعے پولیس تھانہ خان گڑھ سے بھاری رشوت کے عوض ڈیل کی ۔میں 14/09/17 کو اپنے مقدمہ کی پیشی بھگتانے کیلئے مظفر گڑھ کچہری گئی ہوئی تھی کہ پولیس نے میرے گھر پر دھاوا بول دیا اور پولیس اہلکاروں نے میرے مکان میں رکھے گئے باکس کے تالے توڑ کر 11ہزار روپے نقدی سرقہ کر لی اور گھر میں موجود میرے والد سعید احمد اور بھائیوں مزمل اور امجد کو گرفتار کے ساتھ لے گئے میںتھانے گئی تو پولیس نے انہیں حولات میں بند کر رکھا تھا انہیں رہا کرنے کیلئے پولیس کی منت سماجت کی مگر پولیس نے ان کی رہائی کے بدلے فیملی کورٹ سے کیس واپس لینے اور مکان کا قبضہ فوری چھوڑنے کی شرط رکھی اگلی صبح میں نون لیگ کے سابق ٹکٹ ہولڈر آبادڈوگر کے پاس گئی جنہوں نے مداخلت کر کے میرے والد اور ایک بھائی امجد کو تو رہا کرادیا مگر پولیس نے دوسرے بھائی مزمل کے خلاف ایک فرضی مدعی بنا کر اس کے خلاف چوری کا جھوٹا مقدمہ نمبری 566/17بجرم 380/457درج کر لیا اسے حولات میں بند رکھے ہوئے چھتر مارے گئے تشدد کا نشانہ بنایاگیا تاہم بعدازاں عدالت نے میرے 13 سالہ نابالغ بھائی کی ناجائز گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے اسے رہا کرادیا پولیس کی غیر قانونی کا روائی کے خلاف سیشن کورٹ میں اندارج مقدمہ کی رٹ دائر کی تو پولیس نے واقعہ کے گواہ فیاض ولد شیخ نیاز علی کو اس کے گھر سے گرفتار کے حولات مین بند کر دیا اور اس گواہی سے منحرف کرنے کیلئے اپنے حق میں اشٹام پیپر لکھواکر اسے چھوڑ دیا پولیس میری جائیداد اور کمرشل مارکیٹ کو ہتھیا کر میرے دیوروں کے حوالے کر نے کیلئے فریق بن چکی ہے ظلم وذیادتی کی حد کر دی گئی ہے متاثرہ بیوہ نے روتے ہوئے بتایا کہ ھم غریب ہیںجبکہ میرے دیور بااثر لوگ ہیں مجھے روزانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہیں تمام ہمسایوں کو اس علم ہے مگر کوئی بھی بھرے شہر میں ہماری مدد کرنے کو تیار نہ ہے جو کوئی مدد کرنے کی کوشش کرے میرے ظالم دیور اسے ڈرا دھمکا کر، جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں جس سے وہ ڈرکرپیچھے ہٹ جاتا ہے ۔میری امداد کرنے والے میرے کزن کامران کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں متاثرہ نے بتایا کہ میری درخواستوں پر پولیس کوئی کاروائی نہیں کررہی جبکہ میرے دیور جو میرے خلاف آئے روز جھوٹی درخواستیں دے رہے ہیں پولیس انہیں بنیاد بنا کر میرا جینا دوبھر کئے ہوئے ہے اس نے سوال کیا کہ کیا مجھے انصاف کیلئے اپنی بیٹی سمیت خود کو زندہ جلانا پڑے گا ؟ اس نے چیف اڈیٹر جناب ضیاءشاہد صاحب سے اپیل کی اسے انصاف دلانے کیلئے کردار ادا کیا جائے اور اس کی قانونی امداد کرتے ہوئے اسے اس کے ظالم دیوروں اور پولیس سے جانی و مالی تحفظ فراہم کیا جائے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv