تازہ تر ین

شاہدرہ میں 2 معصوم بچوں کا قتل ،پولیس کی نا اہلی سے معاملہ مزید اُلجھ گیا

لاہور ،شاہدرہ ( انسپکشن ٹیم) شاہدرہ کے علاقے جاوید پارک میں دو معصوم بچوں کے قتل کا معاملہ مزید الجھ گیا۔ خبریں کی انسپکشن ٹیم کی بچوں کے والدین کے گھروں میں آمد ، دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ ، معاملے میں پولیس کی مکمل نااہلی اور غیر ذمہ داری سامنے آگئی۔ سیاسی و سماجی تنظیموں، مقامی امام مسجد اور این جی اوز کا خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد کو مظلوموں کے خون ناحق کی آواز بننے پر خراج تحسین۔ تفصیلات کے مطابق شاہدرہ کے علاقے جاوید پار ک میں دو معصوم نومولود بچے کی دم گھٹنے سے ہلاکت کے معاملہ کی تحقیقات کرنے خبریں کی انسپکشن ٹیم مقامی بیورو چیف کے ساتھ شاپر میں ڈال کر دم گھٹنے سے جاں بحق ہو نیوالے بچوں کی ماں عروسہ کے گھر پہنچی تو عروسہ کی والدہ نے بتایا کہ عروسہ کا سابق شوہر شہزاد احمد اسکی بیٹی سے شادی کے بعد ان سے مسلسل پیسوں کا تقاضہ کرتا رہنا تھا اور ہم نے کئی بار اس کو پیسے بھی دیئے مگر اس کے تقاضے بڑھتے گئے ایک دون ڈیڑھ لاکھ روپے کا تقاضہ کرنے لگا جب ہم اسکا مطالبہ پورا نہ کرسکے تو اس نے عروسہ کو مارپیٹ کر گھر سے نکال دیا حالانکہ وہ حاملہ تھی ،کچھ عرصہ بعد عروسہ کے ہاں دو مردہ بچوں لڑکی اورلڑکے کی پیدائش ہوئی جس کو ہم نے شاپر میں ڈال کر عروسہ کے بھائی شفیق کے حوالے کیا جو مردہ بچے شہزاد احمد کے گھر کے سامنے رکھ آیا۔ عروسہ کی ماں نے مزید بتایا کہ شہباز کی یہ دوسری شادی تھی اور ہمیں یہ بعد میں پتہ چلا کہ اس نے اپنی پہلی بیوی کو بھی پیسے نہ لانے پر طلاق دی تھی ۔ عروسہ کے سابق شوہر شہباز احمد نے بتایا کہ عروسہ سے شادی کے بعد کچھ دیر تک تو معاملات ٹھیک رہے مگر بعد میں عروسہ نے لڑائی جھگڑا کرنا شروع کردیا اور اس کی طرف سے بے جاہ تقاضے بڑھتے گئے جن کو پورا کرنا میر ے بس میں نہیں اور وہ میرے ساتھ سیالکوٹ جا کر رہنے کی ضد بھی کرنے لگی اور جب میں اس کو سیالکوٹ نہ لے کر گیا تو وہ لڑجھگڑ کر میکے چلی گئی جہاں اس کے ہاں دو بچوں کی پیدائش ہوئی جن کو اس نے شاپر میں ڈال کر اپنے بھائی کو دیا جو ہمارے دروازے پر رکھ گیا جبکہ عروسہ نے خود فون کرکے مجھے بتایا کہ تمہار ے بچے میں نے شاپر میںڈال کر تمہارے گھر بھیج دیئے ہیں جب ہم نے شاپر کھولا تو بچے دم گھٹنے سے ہلاک ہو چکے تھے۔ شہباز احمد کا کہنا تھا کہ پولیس ملزمان کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے ہمارے اوپر صلح کیلئے دباﺅڈال رہی ہے ۔ اس معاملے کی مزید تفتیش کیلئے جب خبریں کی انسپکشن ٹیم تھانہ شاہدرہ ٹاﺅن پہنچی تو مقامی ایس ایچ او کی لاعلمی اور غفلت کھل کر سامنے آگئی اور وہ انسپکشن ٹیم کو کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکا اور مسلسل آئیں بائیں شائیں کرتا رہا کارروائی کے حوالے سے اس نے بتایا کہ کل بچوں کی میڈیکل رپورٹس مل جائیں گی اس کے بعد میں فیصلہ کروں گا کہ کارروائی کرنا ہے یا نہیں۔ مقامی سیاسی وسماجی شخصیات ، امام مسجد اور مقامی این جی اوز کے نمائندوں نے انسپکشن ٹیم کے استفسار پر بتایا کہ بچوں کا قتل ہوا یا مردہ پیدا ہوئے یہ تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے یا ان کے گھر والے مگر روز نامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر جناب ضیا شاہد نے جس طرح اس معاملے کو اٹھایا ہے اور ایک اندھے جرم کا مسلسل سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں اس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv