تازہ تر ین
supreme court of pakistan

عمران خان نااہلی کیس :اہم پیشرفت

اسلام آباد (ویب ڈیسک)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کے لئے سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار حنیف عباسی نے غیرملکی صحافی کی کتاب بطور ثبوت پیش کردی ہے اوران کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیئے ہیں کہ تحریک انصاف کے اثاثوں کے ذرائع کی چھان بین ہونی چاہئے، تحریک انصاف کا زریعہ آمدن چندہ ہے ¾ 2013 میں اسے ساڑھے چالیس کروڑ سے زائد عطیات ملے، بے نظیر بھٹو کیس میں گیارہ رکنی بینچ نے فیصلہ دیا تھا کہ ہر جماعت آڈٹ کروانے کی پابند ہے، عدالت الیکشن کمیشن یا کسی انکوائری کمیشن کو معاملہ بھجوا سکتی ہے ¾ کمیشن کو فنڈز کی مجموعی جانچ پڑتال کا حکم دیا جائے۔ جمعرات کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بینچ نے تحریک انصاف کی غیرملکی فنڈنگ اور عمران خان کی نااہلی کی درخواست کی سماعت کی۔سماعت شروع ہوئی تو حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے جواب الجواب دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے پارٹی فنڈ کا ذریعہ عطیات بتایا ہے اور پی ٹی آئی کو 2013 میں ساڑھے 40 کروڑ سے زائد عطیات ملے ¾قانونی طور پر دیکھنا ہے کہ رقم کہاں سے آرہی ہے ؟ عدالت مناسب سمجھے تو اسکروٹنی کےلئے معاملہ الیکشن کمیشن بھجوا سکتی ہے۔اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان نے وہ فلیٹ ظاہر کیا جو ان کا تھا بھی نہیں ¾لندن فلیٹ کے مالک عمران خان نہیں بلکہ نیازی سروسز تھی ¾نیازی سروسز کو لندن فلیٹ کرائے کی مد میں 2 لاکھ 8 ہزار پاو¿نڈ ملے، فلیٹ غلط طور پر ایمنسٹی اسکیم میں ظاہر کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ صرف جاننا چاہتے ہیں لندن فلیٹ کا اصل مالک کون ہے، عمران خان کے مطابق وہ فلیٹ کے بینیفشل مالک ہیں۔وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ شیل کمپنی چاہے کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو اثاثہ ہوتی ہے ¾شیل کمپنی فروخت ہو تو رقم بینیفشل مالک کو ہی ملے گی جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کا نقطہ نوٹ کر لیا کہ 3 پاو¿نڈ کی کمپنی بھی اثاثہ ہے ¾ آپ چاہتے ہیں ایک کاغذ پر مشتمل چیز کو اثاثہ کہا جائے۔چیف جسٹس نے حنیف عباسی کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا آپ عمران خان پر منی لانڈرنگ کا الزام لگا رہے ہیں جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا میرے پاس کوئی ثبوت نہیں اور نہ ہی الزام لگایا۔سماعت کے دوران درخواست گزار حنیف عباسی نے عمران خان کی زندگی پر لکھی گئی کتاب کو بطور ثبوت پیش کی جس پر وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کرسٹوفر سٹین فورڈ نے عمران خان کی زندگی پر کافی تحقیق کی جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ کتاب اور ریکارڈ میں کوئی تضاد سامنے نہیں آیا ¾جسٹس عمر بندیال نے سوال کیا آپ کے مطابق بینک ریکارڈ غلط اور کتاب درست ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں پیش کردہ کتاب عمران خان کی نہیں کسی اور کی لکھی ہوئی ہے، کتاب پر کس حد تک انحصار کیا جاسکتا ہے اور یہ صرف ایک رکن اسمبلی کا معاملہ نہیں جو کتاب کو درست تسلیم کریں۔اکرم شیخ نے موقف اختیار کیا کہ بنی گالہ اراضی پر چار مختلف موقف اپنائے گئے، خط میں کہا پیسے ڈالر میں ملے، ریکارڈ کے مطابق پیسے پاو¿نڈز میں ملے، عمران خان کا جواب غلط ہے یا پھر ریکارڈ، میرا موقف یہ ہے کہ عدالت میں جعلی ریکارڈ پیش کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بینک ریکارڈ سے ثابت ہورہا ہے کہ پیسہ باہر سے لایا گیا جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ میں صرف دستاویزات کے درست ہونے پر سوال اٹھا رہا ہوں۔حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ جمائما کا بیان ہے کہ ان کے نام پر بے نامی جائیداد خریدی گئی ہے، بنی گالہ اراضی کا قبضہ اور اصل ملکیت عمران خان کی ہے، ٹیکس بچانے کے لیے اراضی جمائما کے نام خریدی گئی، عمران خان نے جمائما سے لیا گیا قرض بھی ظاہر نہیں کیا جس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ جمائما سے رقم آئی، ان کے نام زمین خریدی گئی اس میں قرض کہاں سے آگیا؟اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے بنی گالہ اراضی کے لئے دیے گئے ایک کروڑ 45 لاکھ روپے ظاہر نہیں کیے تھے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا قرض کو ظاہر کرنا بھی ضروری ہے ¾اکرم شیخ نے کہا کہ انتخابی فارم کے صفحہ 7 پر ظاہر کرنا ضروری تھاجسٹس فیصل عرب نے سوال کیا کہ اگر کوئی امیدوار بھائی سے لیا گیا 20 لاکھ کا قرض ظاہر نہ کرے تو آرٹیکل 62 لگے گا جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ بیٹے نے باپ کے ساتھ 10 ہزار درہم طے کر کے نہ دیا تو والد نااہل ہوگئے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ عدالتی فیصلہ پڑھنا ہے تو پورا پڑھیں۔ بعد ازاں سماعت غیر معینہ مدت تک کےلئے ملتوی کر دی گئی ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



آج کی خبریں



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv