اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جذباتی ہوئے بغیر دھیمے لہجے اور پروقار انداز میں مدلل ‘ مفصل ‘ مدبرانہ اور منجھے ہوئے سیاستدان کی طرح گفتگو کرکے نہ صرف مخالفین کو خاموش کرادیا بلکہ اپنی پارٹی کے رہنماﺅں اور کارکنوںکے لئے بھی رول ماڈل بن گئیں‘ مریم نواز جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل جتنی پراعتماد تھیں واپسی پر وہ اس سے بھی زیادہ پراعتماد اور خوشگوار موڈ میں نظر آئیں‘ ان کی شخصیت اس بات کی عکاسی کررہی تھی کہ جے آئی ٹی ارکان کے سوالوں کے جواب دے کر وہ نہ صرف اپنے مخالفین کو زیر کرچکی ہیں بلکہ اپنی پارٹی کارکنوں کا مورال بھی بلند کردیا ہے‘ مریم نواز اعلیٰ اختیاراتی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے والی ملک کی واحد خاتون بن گئی ہیں۔ بدھ کو وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز جے آئی ٹی میں پیشی کے لئے آئیں تو جوڈیشل اکیڈمی کے مرکزی گیٹ پر گاڑی سے اترتے ہی وہ انتہائی پراعتماد تھیں اور خوشگوار انداز میں میڈیا کے کیمروں کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔ مریم نواز کے ہمراہ ان کے خاوند کیپٹن (ر) صفدر ‘ بھائی حسین نواز اور حسن نواز ‘ بیٹی اور وزیر مملکت مریم اورنگزیب اور پارٹی کے دیگر رہنما بھی تھے۔ مریم نواز جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جب باہر آئیں تو وہ میڈیا سے بات چیت کرنے کے لئے ڈائس پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اپنی بیٹی اور بھائیوں کے ہمراہ آئیں۔ مریم نواز کے پاس لکھی ہوئی تقریر یا نوٹس نہیں تھے انہوں نے میڈیا سے زبانی اور فی البدیع بات چیت کی۔ انہوں نے پروقار انداز میں انتہائی مدلل اور مدبرانہ گفتگو کی۔ وہ اپنی گفتگو میں سیاسی مخالفین کو بھی واضح پیغامات دیتی رہیں۔ اپنے خاندان کا دفاع کیا ۔ جے آئی ٹی کو بھی پیغام دیا‘ آئندہ کا سیاسی لائحہ عمل بھی بتایا اور تاریخ کے حوالے بھی دیئے۔ اپنے کارکنان اور قوم کو بھی پیغام دیا مجموعی طور پر ان کی گفتگو ایک منجھے ہوئے سیاستدان کی تھی جو دانشمندی کا مجموعہ تھی۔ مریم نواز شریف خاندان اور مسلم لیگ (ن) کی واحد شخصیت اور رہنما ہیں جنہوں نے جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد انتہائی پراعتماد انداز میں مفصل گفتگو کی اور سیاسی مخالفین پر خوبصورت انداز میں تیر برسائے اور انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ حسین نواز ‘ حسن نواز اور دیگر لوگ جو جے آئی ٹی میں پیشی کے لئے آتے رہے اور میڈیا سے گفتگو کرتے رہے مریم نواز کی گفتگو ان سب سے کہیں زیادہ مدبرانہ اور مدلل تھی۔ اگرچہ مریم نواز نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب نہیں دیئے تاہم ان کی بات چیت میں ہی بے شمار سوالوں کے جواب موجود تھے۔ جب انہوں نے اپنی بات چیت مکمل کرلی اور واپسی کے لئے روانہ ہونے لگیں تو حسین نواز ڈائس پر آگئے اور انہوں نے منی ٹریل سے متعلق سوال کا جواب دیا اور کہا کہ ہم نے تو بہت پہلے منی ٹریل دے دی ہے وہ لوگ جن کی منی ٹریل پاکستان کے اندر ہے وہ ابھی تک یہ ٹریل نہیں دے سکے۔ اس موقع پر مریم نواز نے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر آنے والے کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور واپسی پر بھی کارکنان کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔