تازہ تر ین

جے آئی ٹی کا بڑا فیصلہ, قطری شہزادے سمیت اہم شخصیات کو نوٹس

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی، نیوز رپورٹر) پاناما لیکس کیس کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی نے اپنی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے حسین نواز کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادے حسن نواز کوبھی طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔وزیراعظم نواز شریف اور حسن نواز کو نوٹسز کا اجرا کرکے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے طلب کیا جائے گا۔ امکان ہے کہ جے آئی ٹی پہلے حسن نواز اور بعد میں وزیراعظم نواز شریف کو طلب کرے گی۔ نواز شریف اور حسن نواز کو نوٹسز کے اجراکے ساتھ ممکنہ طور ان کے مالی اثاثوں سے متعلق تحقیقات کیلیے پوچھے گئے سوالات کے جوابات اور ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی جائے گی تاہم اس کا حتمی فیصلہ قانون کے مطابق کیا جائے گا۔حسین نواز کے بعد حسن نواز کا بیان بھی جے آئی ٹی کے آفس جوڈیشل اکیڈمی میں ریکارڈ کیا جائے گا۔ جے آئی ٹی وزیراعظم کا بیان لینے ازخود نہیں جائے گی بلکہ وزیراعظم کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔وزیراعظم کا بیان جوڈیشل اکیڈمی یا نیوٹرل مقام پر ریکارڈ کرنے کا فیصلہ بھی جے آئی ٹی کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم کی جانب سے ممکنہ سیکیورٹی وجوہ کے سبب بیان ریکارڈ کرانے سے قبل مقام کے حوالے سے کوئی درخواست موصول ہوئی تو جے آئی ٹی سیکیورٹی کے مربوط انتظامات کے لیے متعلقہ حکام سے رجوع کرے گی اور اس حوالے سے ممکنہ طور پر عدالت سے بھی آئندہ احکام کیلیے رجوع کیا جاسکتا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی حسین نواز اور حسن نواز کے بیانات اور ان کی جانب سے پیش کیے گئے ریکارڈ کا جائزہ لے گی اور اس کے بعد حتمی بیان ریکارڈ کرنے کیلیے وزیراعظم کو طلب کیا جائے گا۔ادھر جے آئی ٹی نے وزیراعظم اور ان کے دونوں صاحبزادوں کے پاناما لیکس میں متعلق مالی اثاثوں سے وابستہ قریبی عزیزوں اور ممکنہ طور پراہم حکومتی و دیگر شخصیات کو بھی بیان طلب کرنے کیلیے مرحلہ وار طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور قطری شہزادے کو بھی متعلقہ قانون کے مطابق بیان ریکارڈ کرانے کیلیے حتمی نوٹس کا اجرا کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی بیانات کے ریکارڈ کے بعد بیرون ممالک جائیداد اور مالی اثاثوں کو بھی چیک کرے گی اور اس حوالے سے ان امور میں ماہر مالی ماہرین کا تعاون بھی حاصل کیا جائے گا۔جے آئی ٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں کے مالی اثاثوں کی قانونی حیثیت کیا ہے ؟۔ اثاثوں کی خریداری کیلیے رقوم کے ذرائع کیا ہیں؟ ان مالی اثاثوں کے مطابق ٹیکس ادا کیا گیا ہے یا نہیں۔یاد رہے کہ وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز ممکنہ طور آج کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلیے تیار ہیں تاہم بیان ریکارڈ کرانے سے قبل وہ اپنی قانونی ٹیم سے حتمی مشاورت کریں گے۔ وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروادیا جب کہ ان سے ساڑھے 6 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔ جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاءکی زیرصدارت پاناما لیکس جے آئی ٹی میں وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز دوسری مرتبہ پیش ہوئے جہاں حسین نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروادیا جب کہ ان سے ساڑھے 6 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے حسین نواز سے ان کی بیرون ملک جائیدادوں ، اثاثوں اور کمپنیوں سے متعلق پوچھ گچھ کی اور جے آئی ٹی نے حسین نواز سے مے فیئر فلیٹس، ہل میٹلز لمیٹڈ، عزیزیہ ملز سمیت دیگر دستاویزات بھی مانگیں۔ دوسری جانب جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ قانونی کارروائی کا احترام کرتے ہیں، تمام سوالات کے جوابات دیے جب کہ جو دستاویزات مانگیں گے پیش کروں گا اور اگر دوبار بلایا تو ضرور پیش ہوں گا تاہم ابھی تک اگلے سمن نہیں ملے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں ہم سے طویل تفیش کی جارہی ہے اور مجھے 2 گھنٹے انتظار کروایا گیا جب کہ ہماری فیملی کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوپائے گا اور جن ارکان کا رویہ میرے ساتھ درست نہیں ان کے خلاف دوبارہ عدالت جاو¿ں گا۔اس سے قبل جب حسین نواز جوڈیشل اکیڈمی پہنچے تو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی اور وہ وزیر اعظم اور حسین نواز کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔ دوسری جانب نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے بھی جے آئی ٹی کے روبرو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔حسین نواز اور سعید احمد کے بیان ریکارڈ کیے جانے کے دوران وفاقی جوڈیشل کمپلیکس میں پمز اسپتال کی ایک ایمبولینس پہنچی جس میں موجود ایک ڈاکٹر کی جانب سے تعارف کرائے جانے کے بعد ایمبولنس کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی عمارت میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ ایمبولنس بھجوانے کے حوالے سے پمز انتظامیہ کا کہنا تھا کہ روزے کی حالت میں طویل اجلاس کے باعث ایمبولینس طلب کی گئی تھی۔پانامہ کیس میں جے آئی ٹی کی صدر نیشنل بنک سعید احمد سے13گھنٹے طویل تفتیش، حدیبیہ پیپر ملز اور بیرون ملک اکاو¿نٹس بارے بھی پوچھ گچھ کی گئی، نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی نے صدر نیشنل بنک سعید احمد سے13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جس میں ان سے مختلف سوالات کئے گئے، سعید احمد سے حدیبیہ پیپر ملز کیس اور بیرون ملک بنک اکاو¿نٹس کے حوالے سے سوالات کئے گئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv