تازہ تر ین
amrica-flag

سی پیک سے پریشان امریکہ کے نئے منصوبے، بھارت ،افغانستان سے گٹھ جوڑ

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ)امریکا چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے جواب میں جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں انفرسٹر کچرکے دو بڑے منصوبوں پر غور شروع کردیا ہے۔ نیو سلک روڈ پر انڈوپیسفک اکنامک کوریڈورنامی ان مجوزہ منصوبوں میں بھارت اور افغانستان کو اہم کردار دیا جاسکتا ہے۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیو سلک روڈ منصوبے کا پہلی مرتبہ ذکر سابق امریکہ وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے جولائی 2011ءمیں اپنے دورہ بھارت کے دوران کیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نئے بجٹ میں مذکورہ دونوں منصوبوں کیلئے فنڈز مختص کئے جانے کا امکان ہے۔ نیو سلک روڈ منصوبے میں بنیادی توجہ افغانستان اور اس کے ہمسایہ ممالک پر مرکوز کی جائے گی جبکہ انڈوپیسفک اکنامک کو ریڈور جنوبی ایشیا کو جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ ملانے کا منصوبہ ہوگا۔ ان منصوبوں کے ذریعے متعلقہ خطوںمیں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دیا جائے گا۔ بھارتی اخبار نے کہا ہے کہ سابق صدر براک اوباما کے دوسرے دور حکومت میں جان کیری کے وزیرخارجہ بننے سے یہ دونوں منصوبے پس منظر میں چلے گئے تھے، دونوں منصوبوں کا خاکہ گزشتہ روز بجٹ میں نئی شاہراہ اور ریشم منصوبہ کے نام سے شامل کیا گیا۔ یہ اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کیا جائیگا، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جنوب اور وسطی ایشیا کی اب بجٹ درخواست کے ان اقدامات کی تائید کی جائے گی، نیوسلک روڈ (NSR) افغانستان اور اس کے ہمسائیہ ممالک اور ہند بحرالکاہل جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ملائے گی ، اس منصوبہ کے لئے علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کی جائیگی اور تعاون کے لئے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں اور نجی شعبہ سے بھی مدد لی جائیگی، امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دور رس عوامی سفارت کاری کے پروگراموں میں بھارت افغانستان اور دیگر علاقائی ممالک کی بھرپور حمایت کرے گا،افغانستان میں اقتدار کی منتقلی بتدریج جاری اور اس منصوبہ کی بدولت افغان عوام کامیاب اور اپنے طور پر کھڑے ہوسکیں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ تعلقات کونسل کے جیمزمیک برائڈ کے مطابق این ایس آر مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور وسطی ایشیا کو اقتصادی ترقی اور استحکام لانے کی صلاحیت ہے۔ معروف اخبار فرسٹ پوسٹ میں شائع کردہ کے مطابق امریکہ بھارت کے ساتھ مل کر چین ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے مقابل دو اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر کام کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔ ان منصوبوں میں بھارت کا کردار اہم ہوگا، یہ منصوبے جنوبی ایشیائی ممالک کو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو باہم ملانے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ دونوں منصوبوں کا خاکہ گزشتہ روز بجٹ میں نئی شاہراہ اور ریشم منصوبہ کے نام سے شامل کیا گیا یہ اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کیاجائے گا۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہناہے کہ جنوب اور وسطی ایشیا کی اس بجٹ درخواست کے ان اقدامات کی تائید کی جائے گی۔ نیوسلک روڈ (NSR) افغانستان اور اس کے ہمسائیہ ممالک اور ہند بحرالکاہل جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ملائے گی۔ اس منصوبہ کے لئے علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کی جائیگی اور تعاون کے لئے کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں اور نجی شعبہ سے بھی مدد لی جائیگی۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ دور رس عوامی سفارت کاری کے پروگراموں میں بھارت افغانستان اور دیگر علاقائی ممالک کی بھرپور حمایت کرے گا۔افغانستان میں اقتدار کی منتقلی بتدریج جاری ہے اور اس منصوبہ کی بدولت افغان عوام کامیاب اور اپنے طور پر کھڑے ہوسکیں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ تعلقات کونسل کے جیمزمیک برائڈ کے مطابق این ایس آر مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں اور وسطی ایشیا کو اقتصادی ترقی اور استحکام لانے کی صلاحیت ہے۔ واضح رہے کہ اس منصوبے کا اعلان سابق امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے چنئی میں کہا تھا ، ترکمان گیس فیلڈز پاکستان کی اور بھارت کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات دونوں کو پورا کرنے میں مدد اور افغانستان اور پاکستان تاجک کپاس دونوں کے لئے اہم ٹرانزٹ آمدنی فراہم کرسکتا ہے اور اب ٹرمپ انتظامیہ اس منصوبہ میں بھارت کو انتہائی اہم رول دیتے ہوئے کچھ تبدیلیوں کےساتھ مکمل کرنا چاہتا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv