لاہور (اپنے سٹاف رپورٹرسے))صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر مزدور تنظیموں ، کنفیڈریشنز ، بانڈڈ لیبر لبریشن فرنٹ سمیت دیگر نے حکومت کی جانب سے مزدوروں کیلئے مقرر کی جانے والی کم ازکم اجرات کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مزدور کی کم ازکم تنخواہ 30 ہزار روپے جبکہ ایک دوسرے مطالبے میں کم ازکم اجرات ای تولہ سونا کے برابر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ اسکے ساتھ ساتھ حکومت سے جبری مشقت ، جاگیرداری و سرمایہ داری کے نظام کے خاتمے ، سہہ فریقی لیبر کانفرنس کے انعقاد ، اقتصادی وسماجی اصلاحات کے نفاذ ،صحافیوں کیلئے ساتویں ویج بورڈ ایوارڈ کی تشکیل کے اعلان، مزدوروں کو علاج معالجہ سمیت سوشل سیکورٹی کارڈ کی سہولیات سمیت دیگر مطالبات بھی کئے گئے ہیں گزشتہ روز مزدورں کے عالمی دن کے موقع صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں مزدورتنظیموں کی جانب سے منظم جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد کی گئیں جبکہ صوبائی دارلحکومت میں بی ایل ایل ایف کی جانب سے سیدہ غلام فاطمہ ، مہر صفدر حسین ، سید ایاز حسین ، محمد شہباز ، ایڈووکیٹ شہباز چابے کی قیادت میں سینکڑوں بھٹہ مزدوروں پر مشتمل ریلی لاہور پریس کلب پہنچی جنہوں نے حکمرانوں سمیت اپوزیشن اور دیگر سیاسی رہنماوں کی تصویروں والے پوسٹروں پر مشتمل ریلی میں رہنماوں کا بائیکاٹ کرکے انوکھا احتجاج کیا۔جبکہ آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کی قیادت میں محنت کشوں کے جلوس مختلف حصوں سے اکٹھے ہوکر بختیار لیبرہال اور ایبٹ روڈ سے ہوتے ہوئے لاہور پریس کلب چوک پر ریلی منعقد کی جس میں واپڈا، ریلوے، پی ٹی سی ایل، ٹرانسپورٹ،انجینئرنگ، ٹیکسٹائل، کیمیکل، پرنٹنگ، پی ڈبلیو ڈی، ایریگیشن، بینکنگ کی مزدور تنظیموں کے نمائندگان اور کارکنوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی محنت کشوں نے قومی اور سرخ پرچم اور پنے مطالبات کے حق میں بینرز اٹھا رکھے تھے اور پاکستان اور مزدور اتحاد زندہ باد، جاگیرداری و سرمایہ داری ، مہنگائی، غربت، جہالت، بے روزگاری کے خاتمہ کے لئے تمام راستے میںزبردست نعرہ بازی کرتے رہے ریلی کو بزرگ مزدور راہنماءخورشیداحمد جنرل سیکرٹری، روبینہ جمیل صدر، یوسف بلوچ چیئرمین، اکبر علی خان ایڈیشنل جنرل سیکرٹری، نیاز خان، چوہدری محمد انور، ا±سامہ طارق، خوشی محمدکھوکھر،حسن منیر بھٹی، صلاح الدین ایوبی، حاجی محمد یونس، مظفر متین، رانا عبدالشکور،ظفر علی شاہ ودیگر نمائندگان کنفیڈریشن نے اس ریلی کو خطاب کیا جس میں واپڈا، ریلوے، پی ڈبلیو ڈی، ٹیکسٹائل، ٹرانسپورٹ، پی ٹی سی ایل، انجینئرنگ، کیمیکل، بینکنگ کے مزدور تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی علاوہ ازیں تعمیرنووومن آرگنائزیشن میں خواتین کا جلوس رفعت مقصود ، شاہینہ ناز ، ساجدہ افضل ، مسرت عارف بٹ ، امتیاز بیگم ، پروین گل کی قیادت میں لاہور پریس کلب پہنچا اسی طرح نادرا ایمپلائز یونین ، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن ، آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن ، ٹیکسٹائل پاور لومز اینڈ گارمنٹ ورکرز فیڈریشن ، سمیت دیگر تنظیموں کے جلوس بھی مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے لاہور پریس کلب سمیت دیگر مقامات پر پہنچے اور شکاگو کے شہیدوں کو سلام پیش کیا ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ استحصال سے پاک معاشرہ قائم کرنے ، کارکنوں کو صحت مند ، خوشگوار روزگار اور سماجی تحفظ مہیا کرکے محنت کشوں کے وقار کو بلند کرے- میں ایک قرار داد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ وفاقی بجٹ و صوبائی بجٹ میں محنت کشوں کی کم ازکم ا±جرت 30 ہزار روپے ماہانہ ، ہا?س رینٹ الا?نس، قومی اسمبلی کے ممبران کی طرح اضافہ کرے، کارکنوں کو حادثات وپیشہ وارانہ بیماریوں سے صحت مند حالات کار یقینی بنائے، لیبر قوانین کو آئی ایل او کی توثیق شدہ کنونشنوں کے مطابق موثر نفاذ کرائے، ا±ن میں ترقی پسندانہ ترامیم کرائے ، کنٹریکٹ/ عارضی کارکنوں کو مستقل اور ریٹائرمنٹ پر کارکنوں کی پنشن پانچ ہزار سے بڑھاکر پندرہ ہزار روپے ماہانہ مقرر کرے ، قومی اداروں کی نجکاری کرنے کی بجائے ا±ن کی کارکردگی میں اضافہ کرائے، صنعتی کارکنوں کو ریٹائرمنٹ پر سوشل سیکورٹی کے تحت ا±نہیں طبی سہولت بحال رکھے ، ملک میں کمسن بچوں کی مشقت اور جبری محنت کا خاتمہ کرے اوراقتصادی وسماجی اصلاحات کا نفاذ کرکے ملک میں جاگیرداری و اجارہ داری کی لعنت ختم کرائے ، زرعی و صنعتی اصلاحات کرے ، ورکرز ویلفیئر فنڈ میں وزارت خزانہ کے پاس ایک کھرب 67 ارب ر وپے کی جمع شدہ رقم، کارکنوں کے بچوں کی تعلیم ، بچیوں کی شادی اور فوتیدگی کے منظور شدہ اخراجات کے تمام صوبوں میں زیرالتوائ رقوم کی جلد ادائیگی کا انتظام کرے کارکنوں سے صلاح ومشورہ کے لئے سہ فریقی لیبرکانفرنس کا انعقاد کرے صحافیوں کے ساتویں ویج بورڈ کی تشکیل کا جلد اعلان کرے اور ا±ن کی آزادی صحافت کے لئے ا±نہیں مکمل تحفظ فراہم کرائے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں ومحب الوطن عناصر سے پ±رزور اپیل کی گئی کہ وہ وطن عزیز میں دہشت گردی کے خاتمہ اور ملک میں جاگیرداری و سرمایہ داری سے پاک اور قومی اقتصادی خود کفالت کے لئے اصلاحات کی جدوجہد کو کامیاب کرائیں- حکومت کے پالیسی سازوں سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ ملک میں دولت کی نمودونمائش و تعیش کی اشیاءکی درآمدات پر پابندی عائد کرکے جاگیرداروں و سرمایہ داروں اور نادہندگان اسمبلی کے ارکان سے ٹیکس وصول کرے ، بچوں کی مفت تعلیم ، عوام کو صحت کی فراہمی، قومی صنعت و زراعت کی ترقی اور نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی بے روزگاری دور کرانے کے لئے بروئے کار لائیں-سیدہ غلا م فا طمہ جنرل سکرٹری بانڈڈ لیبر لبریشن فر نٹ پاکستان نے کہا کہ یکم مئی مزدوروںکی جدو جہد کو سلام کرنے اور اپنے اپنے حقوق کے حصول کے لئے متحد ہو کر جدوجہد کے عزم کا نام ہے۔ آج مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر حکمرانوں سے سوال ہے کہ بھٹہ مزدووروں کے لیے کونسا یوم مئی یوم نجات ہوگا۔ پنجاب میں کم ازکم اجرت کے قا نون پر عملدرامد اور بھٹہ مزدوروں کے بچوں کا سکو ل میں اندراج نہ ہونے کے برابر ہے اورمزدوروں کے خلا ف بھٹہ مالکان اور پولیس کے گٹھ جور کے جھوٹے مقدمات عروج پہ ہے جو کہ بھٹہ مزدوروں کے ساتھ بہت بڑی زیا دتی ہے۔ ہم اس گٹھ جوڑ کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اورآج ہم وزیر اعلیٰ پنجاب سے یہ اپیل بھی کرتے ہیں کہ وہ پنجاب میں بھٹہ مزدوروں کی بگڑتی ہوئی صورتحا ل کانو ٹس لیںاورجھوٹے مقدمات کا اندراج بند کرائیں اورمزدوروں کے سا تھ ہونے والی نا انصا فیوں کا ازالہ کرئے۔ مہر صفد ر علی ایگز یکٹو ممبربا نڈڈ لیبر لبریشن فرنٹ پاکستان BLLF نے کہا کہ۔ آج ہم بھٹہ مزدوریوم مئی کے موقع پرحکومت پنجاب سے مطا لبہ کرتے ہیں کہ جبری مشقت کامکمل خاتمہ کیا جائے ، کم از کم اجرت 1500روپے فی ہزار اینٹ ، سو شل سکیورٹی کارڈ اور ب±رھا پا الاونس کی ادایئگی کو یقینی بنا یا جائے۔ ریلی سے خطا ب کرتے ہوئے سید ایا ز حسین ایگزیکٹوممبر بی ایل ایل ایف نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب بھٹہ مزدوروں کے بارے میں جو اعدادوشمار اس وقت پیش کر رہی ہے وہ من گھرٹ، غلط اور بے بنیا د ہیںجس کی وجہ سے ا?ج بھٹہ خدمت کارڈ کی سہولت سے محروم ہیں محمد شہباز پروگرام ا?فیسربی ایل ایل ایف نے ریلی سے خطا ب کرتے ہوئے حکومت پنجا ب سے اپیل کرتا ہوں کہ بھٹہ جات پر انڈ سٹری ایکٹ کے مکمل اطلاق کو یقینی بنا یا جائے تا کہ بھٹہ مزدوربھی دوسری انڈسٹریز کے مزدوروں کی طرح خوشحا ل ہو سکے۔