اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) چھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود الیکشن کمیشن اراکین پارلیمان کے 2015-16ءکے اثاثوں اور گوشواروں کی تفصیلات شائع نہ کر سکا، سندھ اسمبلی کے تین اراکین کی جانب سے گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے باعث الیکشن کمیشن تفصیلات شائع نہیں کرسکا، الیکشن کمیشن ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی، سینٹ سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 1174 اراکین پارلیمنٹ کو عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 42 اے کے مطابق ہر سال اپنے اور اہل و عیال کے اثاثے اور گوشوارے الیکشن کمیشن میں 30 ستمبر تک جمع کرانے ہوتے ہیں۔ چھ ماہ سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، تاہم ابھی تک الیکشن کمیشن تمام اراکین پارلیمنٹ کے گوشواروں کی تفصیلات جمع کرنے اور انہیں شائع کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اگرچہ قانون کے مطابق 15 اکتوبر تک تفصیلات جمع نہ کرانے والے اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کردی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج بھی سندھ اسمبلی کے تین اراکین ایسے ہیں جنہوں نے تفصیلات جمع نہیں کرائیں، ان میں کراچی کے حلقے پی ایس 105 سے خالد بن ولایت، پی ایس 111 کراچی سے محمد کامران اور خواتین کی مخصوص نشست پر بلقیس مختار شامل ہیں۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھاکہ گوشواروں کو شائع کرنے میں تاخیر کا ذمہ دار الیکشن کمیشن نہیں بلکہ تفصیلات جمع نہ کرانے والے اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ اگر اراکین بروقت تفصیلات جمع کرادیں تو انکی اشاعت پر زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے 15 اکتوبر کو تفصیلات جمع نہ کرانے والوں کی رکنیت معطل کر دی گئی تھی۔ قانون میں کوئی واضح سزا نہیں ہے جس کی وجہ سے اراکین متعلقہ قوانین کو سنجیدہ نہیں لیتے جس کے باعث تاخیر ہوتی ہے۔