تازہ تر ین

قبائلی علاقوں پر ” سرخ دائرہ “ …. فیصلہ کن مرحلہ

ملتان‘ ڈیرہ (خصوصی رپورٹ+وقائع نگار + بیورو رپورٹ) ڈیرہ غازی خان کے سرحدی اور قبائلی علاقے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے دردسر بن گئے ہیں۔ جرائم پیشہ افراد کے لئے یہ علاقے محفوظ پناہ گاہیں بنے ہوئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ ان علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے فیصلہ کن آپریشن کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ پریشن کو کوہ سلیمان کے اندرونی علاقوں اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں تک پھیلایا جاسکتا ہے لیکن اس آپریشن کو ٹارگٹڈ ہی رکھا جائے گا۔ ڈیرہ غازی خان کے بلوچستان سے ملحقہ یہ پہاڑی علاقے انتہائی دشوار گزار ہیں اور آبادی نہ ونے کے برابر ہے اورذرائع مواصلات بھی نہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ان علاقوں میں بیشتر کارروائیاں کرتے ہوئے فضائی آمدورفت کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ بستی بندوانی اور دادوان کی مشرقی سمت قومی شاہراہ این 55اور شمالی سمت این 70 ہے لیکن اس کے جنوب مغربی علاقے پہاڑی ہیں۔ یہاں سے ایک راستہ اوپر کی جانب چوٹی بالا کی طرف جاتا ہے اور ایک بڑے پہاڑی سلسلے کوہ سلیمان کے بعد نہر کوٹ بارکھان اور کوہلو کے درمیان شروع ہوجاتے ہیں۔ ان علاقوں کے پہلو میں پنجاب کا قبائلی علاقہ ہے۔ پنجاب اور بلوچستان کے سرحد پر واقع یہ علاقے مجرموں کے لئے روپوش ہونے کے لئے بہترین جگہ ہے اور یہاں کے مقامی لوگ بھی ان مجرمانہ سرگرمیوں سے تنگ ہیں۔ حالیہ آپریشن ردالفساد میں سکیورٹی فورسز نے ان علاقوں کو خصوصی طور پر فوکس کیا۔ ایک روز قبل سکیورٹی فورسز نے ڈیرہ غازی خان کے علاقے تونسہ میں بڑی کارروائی کی تھی اور گزشتہ روز چوٹی کے پہلو میں موجود میں کارروائی کی اور گزشتہ روز چوٹی زیریں کے پہلو میں موجود بستی میں کارروائی کی گئی اور اس علاقے پر مسلسل نظر رکھی جارہی تھی اور یہاں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں اور کچھ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد دہشت گردوں کو پناہ دینے میں ملوث تھے جن ان علاقوں میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں لائے گئے افراد کی بھی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔ گزشتہ روز آپریشن میں سکیورٹی اداروں کو جرائم پیشہ افراد کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے سکیورٹی فورسز کے 4جوان شہید اور زخمی ہوئے۔ عوامی حلقوں میں یہ چہ میگوئیاں ہورہی ہیں کہ سرکل کوٹ چھٹہ میں عرصہ سے اتنے بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کی موجودگی اور آمدورفت کیوں اور کیسے اوجھل رہی۔ سرکل پولیس اور دیگر محکمے کیا کررہے ہیں۔ واقعہ سے علاقہ کوٹ چھٹہ‘ چوٹی زیریں اور گردونواح کے شہری خود کو غیرمحفوظ سمجھنے لگے اور علاقے میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوگئی۔ موجودہ آپریشن چوٹی زیریں کی بااثر اور اہلِ اقتدار شخصیات کے رقبوں (اراضی) میں ہوا۔ اکثر دہشت گرد انہی کے رقبوں پر یا نواح میں رہائش پذیر تھے۔ اب سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ بااثر اہلِ اقتدار سیاستدان سب کچھ جانتے ہوئے کیوں خاموش تھے؟ جبکہ آج سے 13سال قبل 2004ءمیں بینک ڈکیتی کرنے والے ڈاکو بھی عین اسی جگہ پر مقابلہ میں ہلاک ہوئے اور موجودہ آئی جی جو اس وقت ڈی پی او ڈیرہ غازی خان تھے عثمان خٹک بھی کندھے میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے جس کا تھانہ چوٹی زیریں میں مقدمہ درج ہوا تھا اسی جگہ پر سابق صدر پرویزمشرف پر حملہ کا مرکزی ملزم مدینہ دادوآنی بھی رہائش پذیر تھا جو آرمی آپریشن کے وقت گندم کی فصل میں روپوش ہوکر فرار ہوگیا تھا۔ ادھر ”آپریشن رد الفساد“ میں مارے جانیوالے طالبان کمانڈر اصغر اور نعیم خود کش حملوں ، بینک ڈکیتی ، پولیس مقابلوں اور ریلوے ٹریک کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے جیسی تخریبی کاروائیوں میں ملوث تھے ، ذرائع کے مطابق چوٹی کے علاقہ بستی دادوانی میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلہ میں ہلاک ہونے والے طالبان کمانڈر اصغر دادوانی عرف استاد گورچانی اور نعیم عرف وقاص تونسہ شریف میں رکن قومی اسمبلی سردار امجد فاروق خان کھوسہ کے کیمپ آفس پر ہونے والے خودکش حملہ کے علاوہ چوک سرور شہید میں ہونے والے پولیس مقابلہ ، کوٹ ادو بینک ڈکیتی اور راجن پور میں ریلوے ٹریک کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی تخریبی کاروائیوں میں ملوث تھے انتہائی با وثوق ذرائع کے مطابق دونوں انتہائی خطرناک دہشت گرد بینکوں سے لوٹی ہوئی رقم سے کالعدم تحریک طالبان کو مالی مدد فراہم کرتے تھے اور یہ دونوں افراد ڈیرہ رینج کے مختلف تھانوں میں درجنوں مقدمات میں مطلوب تھے جبکہ جنوبی پنجاب میں آپریشن ردالفساد میں تیزی کے بعد ملتان کے مختلف علاقوں بدھلہ سنت‘ مخدوم رشید‘ بستی لاڑ‘ بستی ملوک کے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 7 مشتبہ افراد گرفتار کرلئے گئے۔لاہور (کرائم رپورٹر) فیکٹری ایریا کے علاقہ میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا جبکہ دوسرے کو گرفتار کرلیا گرفتار دہشت گرد کی نشاندہی پر ڈیفنس سے ایک عورت گرفتار کرلی گئی۔ دہشت گردوں نے کرائے پر مکان لے رکھا تھا جبکہ فائرنگ کے نتیجہ میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں کے قبضہ سے خودکش جیکٹس بھی ملی ہیں جنہیں ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ گرفتار دہشت گرد کی نشاندہی پر ڈیفنس سے خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



آج کی خبریں



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv