تازہ تر ین

عوام کیلئے بڑی خوشخبری, خواجہ آصف نے لوڈشیڈنگ بارے بڑا اعلان

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں دو سے تین ہفتے لگ سکتے ہیں ¾ رواں ماہ اپریل کے اختتام پر لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ختم ہو جائیگا ¾دس سے بارہ گھنٹے وہاں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جہاں ریکوری نہیں ہورہی ¾آئندہ چند ماہ میں پن بجلی کی پیداوار میں 1500 میگاواٹ اضافہ ہوگا ¾مئی میں ملک میں ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ بجلی دستیاب ہوگی ¾31 مارچ تک گردشی قرضے 385 ارب روپے تھے، جن کی ادائیگی کا خصوصی آڈٹ ہوچکا ہے ¾ اب ان قرضوں کی ادائیگی کا باب بند ہوگیا ہے۔ پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہاکہ مختلف شہروں میں گزشتہ سال اپریل کے مقابلے میں رواں برس درجہ حرارت زیادہ ہے۔لوڈشیڈنگ کے طویل دورانیے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ دس بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ وہاں کی جارہی ہے جہاں سے 90 فیصد ریکوری نہیں ہورہی۔ انہوںنے کہا کہ رواں سال اپریل میں بجلی کی پیداوار 12 ہزار 550 میگاواٹ ہے اور 2016 سے اب تک بجلی کی پیداوار میں ایک ہزار میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے، پن بجلی کی پیداوار 2 ہزار میگاواٹ کے قریب ہے جبکہ آئندہ چند ماہ میں پن بجلی کی پیداوار میں 1500 میگاواٹ اضافہ ہوگا۔بجلی کی پیداوار کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ آزاد توانائی پروڈیوسرز (آئی پی پیز) پیر کو12 بجے تک 8 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کررہی تھیں جبکہ ہماری اپنی کمپنیاں 2836 میگاواٹ ریکارڈ بجلی پیدا کررہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت بجلی کی طلب 17 ہزار 140 میگاواٹ ہے اور اپریل کے اختتام سے پہلے لوڈشیڈنگ کو شہری علاقوں میں 3 اور دیہی علاقوں میں 4 گھنٹے پر لے آئیں گے۔وفاقی وزیر کے مطابق مئی میں ملک میں ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ بجلی دستیاب ہوگی۔گردشی قرضوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ 31 مارچ تک گردشی قرضے 385 ارب روپے تھے، جن کی ادائیگی کا خصوصی آڈٹ ہوچکا ہے اور اب ان قرضوں کی ادائیگی کا باب بند ہوگیا ہے۔گرمی کی حالیہ لہر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہاکہ گذشتہ ماہ مارچ کے آخری دنوں میں درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچ گیا، پشاور کے درجہ حرارت میں 10، اسلام آباد میں 8 اور ملتان کے درجہ حرارت میں 5 ڈگری کا اضافہ ہوا، جس کے باعث پن بجلی کی پیداوار ایک ہزار میگاواٹ کم ہوگئی۔انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں بجلی کی چوری میں کمی اور ریکوری میں بہتری آئی ہے۔نیلم جہلم منصوبے پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ رواں برس نومبر تک یہ غلط فہمی دور ہوجائےگی کہ یہ منصوبہ ناکام تھا اور اگلے سال کے اوائل میں اس منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہوجائےگا جبکہ 2018 کے بارشوں کے موسم میں یہ منصوبہ مکمل طور پر فعال ہوگا۔وزیر پانی وبجلی نے کہاکہ معمول کی مرمت کے لئے ہمارے 1200 میگاواٹ کے پلانٹس بھی بند ہیں جن کی مرمت کا کام جاری ہے اور یہ پلانٹس ایک ماہ بعد فعال ہو جائیں گے جس کے بعد 1200 میگاواٹ بجلی سسٹم میں آ جائے گی انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو سستی بجلی فراہم کرنا ہے جس کے لئے پانی، ہوا، گیس اور کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام ہو رہا ہے اور اس سے سستی بجلی کی پیداوار یقینی بنائی جا سکے گی۔ حکومت عوام کو سستی اور وافر بجلی فراہم کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، توقع ہے کہ 2018ءکے آغاز پر اس منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں بجلی چوری کی شکایات ہیں۔ جن علاقوں میں بجلی کی چوری کی شکایات زیادہ ہیں، وہاں لوڈ شیڈنگ کا تناسب بھی ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت زیادہ ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv