تازہ تر ین

کپتان کے پھر بونسر ،مگر اب نشانہ کون ؟ آپ بھی جان کر ہو ں گے حیران

لاہور (رپورٹنگ ٹیم) تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفے کا عندیہ دے دیا۔ لاہور کے مال روڈ پر اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسمبلی سے استعفے سے متعلق شیخ رشید کی باتوں سے متفق ہوں، اسمبلی سے استعفوں کی تجویز پر پارٹی سے مشاورت کروں گا، ہوسکتا ہے اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر شیخ رشید سے آملیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے مجرم قرار دیا لیکن پارلیمنٹ میں ہاتھ اٹھا کر مجرم کو پارٹی کا صدر بنانے کے حق میں ووٹ دیئے گئے، میں ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ آج یہاں احتجاج کر کے چلے گئے تو سانحہ ماڈل ٹان کا انصاف نہیں ملے گا، جلسے کے بعد طاہرالقادری سے ملاقات کروں گا اور انہیں بتاں گا کہ احتجاج کو کیسے آگے لے کر جانا چاہیے، کیونکہ اب ہماری بہت پریکٹس ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی پولیس اس طرح نہتے شہریوں پر گولیاں نہیں چلاتی، سارا پاکستان دیکھ رہا تھا کہ ماڈل ٹاون میں پولیس نہتوں پر گولیاں چلارہی تھی، ماڈل ٹاون میں 14 لوگوں کو قتل کیا گیا اور کئی زخمی ہوئے، ماڈل ٹان میں پولیس کیا فوج سے لڑ رہی تھی؟ ان کا کہنا تھا کہ زینب قتل کیس میں بھی پولیس نے شہریوں پر سیدھی فائرنگ کی، زینب کے والد نے پنجاب حکومت سے انصاف نہیں مانگا بلکہ انہوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف مانگا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے دعوی کیا کہ پنجاب میں تحفظ کی خاطر لوگ مغرب کے بعد سڑکوں پر نہیں نکلتے، جبکہ پولیس کی کارکردگی کے باعث خیبر پختونخوا میں جرائم کی شرح آدھی رہ گئی۔ قبل ازیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ جب چاہوں شریف برادران کو نکال سکتا ہوں، آصف زرداری جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ نواز شریف گریٹر پنجاب کی سوچ رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ انہیں شیخ مجیب الرحمن بنایا جارہا ہے، نواز شریف کے ساتھ ابھی ہوا کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ملک کو خطرہ کسی اور سے نہیں بلکہ صرف جاتی امرا سے ہے، ملک پر اتنا وزن ڈال دیا ہے اور یہ چاہتے ہیں ملک کمزور ہوجائے۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ کہا گیا کہ بلوچستان میں 500 ووٹ لینے والا وزیر اعلی بن گیا، بلوچستان میں (ن) لیگ کے مخالفین کو دعا ضرور دی، دعا اور دوا دینا ہم سیاسی لوگوں کا کام ہے، سیاست کرنا ہمارا حق ہے لیکن نواز شریف کی طرح ملک کے خلاف سیاست نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جب چاہوں ان کو نکال سکتا ہوں، مجھے انہیں نکالنے میں کوئی دیر نہیں لگے گی لیکن میں پاکستان کے مستقبل کا سوچتا ہوں، ہماری آنے والی نسلوں نے اس ملک میں رہنا ہے، یہ جہاں جائیں گے وہاں جاتی امرا بنالیں گے، انہیں کسی کی پرواہ نہیں بلکہ انہیں صرف جاتی امرا کی پرواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور نریندر مودی کا کام آسان کرنا چاہتے ہیں، لیکن اب ہم انصاف لے کر رہیں گے۔ آئین کو نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں، طاہرالقادری پاکستان عوامی تھڑیک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے آج کے منظر میں میرا کوئی کمال نہیں، یہ کمال ہے سانحہ ماڈل ٹان کے شہیدوں کے مقدس خون کا، ہم پارلیمنٹ کے مثر کردار اور قانون کی بالادستی اور عدلیہ کو آزاد رکھنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں انسانی حقوق کچلے جارہے ہیں، قومی دولت لوٹی جارہی ہے، ہم آئین کو نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں، جمہوریت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہتے اور نہ ہی ملک کے امن کو توڑنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں عاصمہ کے لئے مردان کیوں نہیں گیا؟ میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ مردان جاکر پولیس پر تنقید کریں ، وہاں کے عوام کو پولیس پر مکمل اعتماد ہے ، مردان کے رہائشی انڈوں اور ٹماٹروں کے ذریعے ان کا استقبال کریں گے ۔ مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ عاصمہ کے کیس اور زینب واقعے میں فرق ہے۔دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جہاں جرم نہیں ہوتا، مہذب معاشرے مجرموں کو پکڑتے ہیں۔لیکن گذشتہ سالوں میں بچوں کی ویڈیو کا سکینڈل سامنے آیا ، قصور ہی میں پچھلے چند مہینوں میں زینب کے قتل کا کیس سامنے آیا، لیکن مجرم نہ تو سامنے آئے اور نہ ہی انہیں عبرتناک سزائیں نہیں ملیں۔ ماڈل ٹان کا سانحہ کے دوران پولیس نے لوگوں پر براہ راست فائرنگ کی،یہ عوامی تحریک کے ورکرز نہیں پاکستانی تھے ، لیکن سانحے کے اصل مجرم ابھی تک قانون کی گرفت میں نہیں آئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 13تاریخ کو عاصمہ کا واقعہ ہوا،اس کے والدین نے پولیس کو درخواست دی اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے24گھنٹوں کے اندر14تاریخ کو اس کی لاش برآمدکرلی۔ اسی طرح15تاریخ کو عمائدین ، سیاسی جماعتوں کے قائدین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی قائم ہوئی ، پولیس انہیںپوری تحقیقات کے بارے میں بتا رہی ہے ، اسی طرح ڈی آئی خان میں لڑکی کی بے حرمتی میں نامزد 9افراد کو بھی گرفتار کیا۔مشال خان قتل کیس میں نامزد 25ملزمان میں سے55لوگ ہم نے گرفتار کر لئے۔ خیبر پختونخوا کی پولیس مکمل غیر سیاسی ہے ، میں شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ آپ مردان جانا چاہتے ہیں ، شوق سے جائیں اور وہاں جا کر پولیس کے خلاف بات کریں ، مردان کے لوگ آپ کو انڈے اور ٹماٹر ماریں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv