تازہ تر ین

ٹرمپ کو بری طرح شکست عالمی سطح پر رسوئی،دھمکیاں کام آئیں نہ دھونس چل سکی،حق جیت گیا امریکہ ہارگیا۔۔

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیاشاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافیوں و تجزیہ کار ضیاشاہد نے کہا ہے کہ چودھری نثار کے حالیہ بیانات مریم نواز کے بارے میں ہیں۔ ان کا بس نہیں چلتا، ن لیگ میں رہنے کا اعلان تو کرتے ہیں لیکن نواز شریف سے اختلافات ہیں جبکہ شہباز شریف سے اچھے مراسم ہیں۔ اسی وجہ سے وزیر داخلہ نہ رہنے کے بعد بھی پنجاب ہاﺅس میں سرکاری خرچے پر رہتے ہیں۔ شیخ رشید کا خیال ہے کہ وہ اتنے بہادر نہیں کہ ن لیگ کو چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کے خلاف کالم چھپا ہے جس میں ان پر بڑے سنجیدہ الزامات ہیں کہ انہوں نے سرکاری زمینیں بیچ کھائی ہیں۔ میرے خیال میں وہ ایسے آدمی نہیں ہیں لیکن وہ بہت زیادہ مغرور ہو گئے ہیں الزامات کا جواب نہیں دے رہے۔ ہمارے ملتان کے ایڈیٹر کہتے ہیں کہ الزامات سچ ہیں ان کے پاس ثبوت موجود ہیں۔ جاوید ہاشمی کو اس کا جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کی جانب سے آئندہ وزیراعظم کےلئے شہباز شریف کو نامزد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ مریم نواز کے وزیراعلیٰ بننے کے بارے ایک سینئر صحافی نے اعلان کیا ہے جو نواز شریف کے بہت قریب ہے۔ الیکشن کے بعد نواز صدر بنیں گے یہ خبر ہمارے اخبار کے رپورٹر نے دی ہے۔ مریم نواز کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کی خبر میں صداقت اس لئے ہو سکتی ہے کہ وہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کےلئے سب سے زیادہ قابل اعتراض بات سمجھتی تھیں۔ اس لیے ان کو کوئی پیشکش تو کی گئی ہو گی۔ نواز فیملی نے شاندار روایات قائم کی ہیں۔ 35 برس سے حکومت میں ہیں۔ سب کہتے ہیں کہ ان کے حکومت کرنے کا انداز بادشاہوں والا ہے۔ نواز شریف جب دوسری مرتبہ وزیراعظم بنے تو شہباز شریف ایم این اے تھے اور عملاً ڈپٹی وزیراعظم تھے۔ نواز شریف کے صدر بننے کی خبر میں اس لیے صداقت لگتی ہے کہ جب شہباز شریف وزیراعظم، حمزہ شہباز ڈپٹی وزیراعظم، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب ہونگی تو لازمی وہ صدر بننا چاہیں گے کیونکہ صدر پر کوئی مقدمہ نہیں ہوتا۔ زرداری نے بھی 5 سال ٹھاٹھ باٹھ طریقے سے گزارے ہیں۔ وزیراعظم ہاﺅس سے کہیں زیادہ اچھا ایوان صدر ہے اس کا بجٹ بھی زیادہ ہے۔ جب زرداری صدر تھے تو انہوں نے ایوان صدر میں پولو گراﺅنڈ بنا رکھا تھا، نواز شریف کو اچھے پکوانوں کا شوق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار جب تک چاند ستارے ہیں وزیرخزانہ رہیں گے۔ رانا افضل کو وزیرمملکت بنایا گیا ہے۔ مریم اورنگزیب اب تک وزیر مملکت ہیںکیونکہ اوپر والی سیٹ پرویز رشید کی ہے۔ اگر نواز فیملی دوبارہ اقتدار میں آئی تو عمران خان جیل میں ہونگے اور بلاول پر اتنے زیادہ کیسز بنائے جائیں گے کہ وہ ملک سے راہ فرار اختیار کر لیں گے لیکن شاید ان پر کیسز بنانا مشکل ہو گا کیونکہ سندھ میں ان کی حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکہ کی شکست کا سن کر بہت خوشی ہوئی۔ دنیا نے ٹرمپ کے منہ پر ایک زوردار تھپڑ مارا ہے۔ کشمیر ایشو پر پاکستان سفارتی انداز میں اس لیے کامیاب نہیں ہو سکا کیونکہ انڈیا کا کلیم یہ ہے کہ جتنے مسلمان پاکستان میں ہیں اس سے کہیں زیادہ بھارت میں ہیں۔ انڈیا عرب ممالک سے اچھے تعلقات رکھتا ہے، ان کو خراب نہیں کرنا چاہتا۔ یو این کی جنرل اسمبلی میں انڈیا نے سوچا ہو گا کہ جہاں ٹرمپ کو اتنے جوتے پڑ رہے ہیں ایک میں بھی مار دوں کیونکہ وہ عرب ممالک سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نائب صدر افغانستان پہنچے ہیں جہاں انہوں نے پاکستان کو خوب دھمکیاں دی ہیں کہ مزہ چکھا دینگے۔ بھارت نے بھی خلاف ووٹ دیا ہے پھر سارا غصہ پاکستان پر کیوں نکالا جا رہا ہے۔ ہمارے سیکرٹری خارجہ پیشہ ورانہ آدمی ہیں لیکن اس کے سوا کچھ نہیں کہہ سکتے کہ ”اس سادگی پر کون نہ مر جائے اے خدا“۔ امریکہ ہر وقت صرف ایک ہی دھمکی دیتا ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی نہیں کرتا۔ یہاں آئے روز دہشتگردی ہوتی ہے۔ دہشتگرد ہماری فوج، رینجرز و پولیس تک کو نہیںچھوڑتے اس کے باوجود جو ہم پر طالبان کو تحفظ دینے کا الزام لگا رہے ہیں ان کا دماغ خراب ہو گیا ہے۔ بیورو چیف چینل فائیو امریکہ محسن ظہیر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دو تہائی اکثریت نے امریکہ کے خلاف ووٹ دیا، صرف سات ممالک نے حق میں ووٹ دیا ان ممالک کا نام بھی پہلی بار سنا ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے کہا ہے کہ یہ ہماری سب سے بڑی بے عزتی ہے خلاف ووٹ دینے والوں کو یاد رکھیں گے۔ ٹرمپ کےلئے یہ ایک سبق آموز واقعہ ہے، انڈیا نے بھی امریکہ کے خلاف ووٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے فلور پر نکی ہیلی نے ووٹنگ سے پہلے کہا کہ اگر کسی نے ہمارے خلاف ووٹ دیا تو اسے قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ ٹرمپ نے کہا کہ معلوم ہو رہا ہے کہ بعض ممالک ہمارے خلاف ووٹ دینے جا رہے ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جن کو ہم بہت زیادہ امداد دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکہ کی شکست کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ٹرمپ روایتی سیاستدان نہیں، پہلے وہ بزنس مین ہوا کرتے تھے اتفاق سے صدر بن گئے۔ ٹرمپ کی حکومت کو ایک سال مکمل ہونے کو ہے اگر اس کی کارکردگی کا جائزہ لیں تو ون مین شو نظر آرہا ہے۔ سیاست میں ایسا ہو جائے تو حادثات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ حادثہ بھی ٹرمپ کی سیاسی پالیسیز کا نتیجہ ہے۔ لندن سے تجزیہ کار شمع جونیجو نے کہا ہے کہ امریکہ کے خلاف تو برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی ووٹ دیا ہے۔ ٹرمپ نے جو اپنی پالیسی چلائی ہے نہ صرف اسرائیل کو بلکہ امریکہ کو بھی تنہا کر دیا ہے۔ جن ممالک نے حق میں ووٹ دیا ان کا نام ہی پہلے کبھی نہیں سنا تھا۔ پاکستان اور ترکی نے ملکر بہت بڑی لابنگ کر کے اچھا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ نکی ہیلی نے کھلی دھمکی دی، ڈپلومیسی میںایسا نہیں ہوتا۔ امریکہ دنیا میں بڑا چودھری بنا پھرتا تھا دنیا نے واضح کر دیا کہ ایسا نہیں ہے۔ اخلاقی طور پر امریکہ کو بہت بڑی شکست ہوئی ہے۔ انڈیا نے یہ ثابت کیا ہے کہ ان کو صرف امریکہ سے ہی محبت نہیں ہے۔ برطانیہ میں انڈینز کی بہت بڑی کمیونٹی ہے، انہوں نے بہت زیادہ احتجاج کیا تھا۔ فلسطین اور ہیومن رائٹس کی بات آئی تو انڈیا سمیت سب ایک ہوگئے۔ بھارت نے ثابت کر دیا کہ ڈپلومیسی میں صرف ایک دوست نہیں ہوتا۔ انڈیا اگر فلسطین کے خلاف ووٹ دیتا تو ہو سکتا تھا کہ پاکستان کی لابنگ کشمیر کے حوالے سے آواز اٹھاتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی حالیہ دھمکیاں سنجیدہ ہیں۔ اقوام متحدہ سے ہٹ کر اگر امریکہ پاکستانی شہریوں کا داخلہ بند کر دے تو پاکستان کو بہت بڑا نقصان ہوگا۔ اگر ایسا ہوا تو انڈیا، افغانستان اور کہیں کہیں ایران بھی امریکہ کا ساتھ دینگے۔ ہمارے اڈوں و پالیسی سازوں کو سوچنا چاہیے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اتنی قربانیاں دینے کے باوجود ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیاجا رہا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv