تازہ تر ین
Zia Shahid ky Sath

”آئین سے 62،63نکالا جاسکتا ہے مگر نواز شریف کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا“ جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ امیدوار کا موقع پر موجود ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ کلثوم نواز اگر لندن چلی بھی گئی ہیں تو ان کی پارٹی یہاں موجود ہے۔ خبر پڑھی ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کو الیکشن انچارج بنا دیا گیا ہے اگر یہ غلط ہوئی تو اس کی تردید آ جائے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے پر اگر ڈاکٹر یاسمین راشد متفق نہیں تو وہ عدالت میں چیلنج کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والیم ٹین کے مندرجات منظر عام پر نہیں البتہ جو سنا ہے اس کے مطابق اس میں نوازشریف سے ان کے بیرون ممالک بالخصوص بھارت میں کاروبار کے حوالے سے سوال کئے گئے تھے۔ اگر یہ نیب کے پاس چلا گیا ہے تو جلد ہی بہت ساری چیزیں سامنے آ جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری سیاست کے ماہر کھلاڑی ہیں، ان کے پاس ایک ہی ٹاسک ہے کہ پنجاب میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کریں۔ یہاں سے اکثریت حاصل کئے بغیر وہ مرکزی حکومت نہیں بنا سکیں گے۔ امکانات موجود ہیں اگر زرداری لاہور میں محنت کریں تو بہتر رزلٹ حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں چور دروازے چھوڑے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ”ہم شریف خاندان کو نہیں جمہوریت بچانے کو تیار ہیں“ پھر کہا کہ ”سیاست میں کوئی چیز حرف آخر نہیں ہوتی“ دھرنوں کے دوران بھی سابق صدر نے یہی کہا تھا کہ نوازشریف کو نہیں پارلیمنٹ بچانے گئے تھے اور اس وقت بھی اتفاق سے نوازشریف کو فائدہ ہو گیا تھا آج بھی زرداری یہی دلیل دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فضل الرحمن کی نوازشریف سے ملاقات ہو گئی اب جلد ہی آصف زرداری سے ہو گی، پھر ماضی میں بہت قربانیاں دینے والے سابق صدر 62,63 کو ختم کرنے کیلئے ایک اور قربانی دیں گے۔ بدقسمتی سے یہاں سیاسی جماعتیں نہیں قبلہ پیری مریدی ہے۔ بھٹو پیر تھے یہ ان کے مرید ہیں، نوازشریف بادشاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ آئین کی ان دو دفعات میں حرج کیا ہے کہ حکمران صادق و امین ہوں۔ آصف زرداری، نوازشریف، فضل الرحمن سمیت دیگر سب اندر سے ایک ہیں اور حصول اقتدار کے بھوکے ہیں۔ یہ سب مل کر 62,63 کو آئین میں ترمیم کر کے نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف کی وطن واپسی پر افواہیں گرم ہیں کہ ان کی سربراہی میں کوئی ٹیکنوکریٹ حکومت بننے جا رہی ہے۔ غیر تصدیق شدہ خبریں ہیں، میرے خیال میں ایسا کچھ نہیں ہونے جا رہا۔ ملکی حالات بے یقینی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے افواہیں بہت مقبول ہوتی ہیں۔ راحیل شریف نے اپنے دور کے آخری 6 ماہ میں جتنے بھی وعدے کئے ایک بھی پورا نہیں کیا۔ وہ فوج کو بھی مطمئن کرتے رہے کہ ساری صفائی کر کے جاﺅں گا۔ لوگوں کو بڑی امیدیں تھیں کہ یہ سہولت کاروں کو بھی پکڑ لیں گے لیکن انہوں نے جاتے ہوئے نوازشریف کی منظوری سے 60 کروڑ روپے ماہوار کی نوکری لی اور وزیراعلیٰ شہباز شریف سے کالاخطائی میں اربوں کی زمین لی جو سابق جرنیلوں کو دی جاتی ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نوید چودھری نے کہا ہے کہ 62,63 کی شروع سے مخالفت کی۔ ضیا کی برسی پر یہ اور بھی دل کو دکھ پہنچا رہی تھی کیونکہ انہی کے دور میں یہ دفعات آئین میں شامل کی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کی تاریخ گواہ ہے کہ ہمیشہ جمہوریت کو ریسکیو کیا۔ اب بھی یہ نہیں کہا کہ شریف فیملی سے کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار ہیں۔ اگر نون لیگ 62,63 کو پارلیمنٹ میں لائے گی تو غور کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دو دفعات کی کوئی ضرورت نہیں، جب مسلمان ہونے کا اعلان کر دیا، کلمہ پڑھ لیا تو وہ صادق اور امین ہو گیا۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ کلثوم نواز کو الیکشن کمیشن میں پیش ہونا چاہئے تھا، بیرون ملک روانہ ہونے سے ان کی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے۔ قانون میں گنجائش ہے کہ امیدوار کی جگہ کوئی اور اٹارنی پیش ہو سکتا ہے لیکن اگر کلثوم نواز خود پیش ہوتیں تو ان کی عزت میں اضافہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اہلیہ نوازشریف کے کاغذات نامزدگی پر لگنے والے اعتراضات میں وزن تھا، یاسمین راشد ٹھیک طرح سے ہینڈل نہیں کر سکیں۔ اب بھی اعتراضات کرنے والے جے آئی ٹی کی روشنی میں اپنا کیس مضبوط کر کے عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی میں مری کے گھر کا فرنیچر اور لندن کے گھر کا ذکر نہیں۔ حسین نواز انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ لندن میں ان کی والدہ کا گھر ہے۔ ماہر قانون جسٹس (ر) ناصرہ جاوید نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کے ساتھ آئین میں ترمیم کر کے 62,63 کو نکال سکتی ہیں لیکن اس کا اطلاق ماضی کے فیصلوں پر نہیں ہو گا۔ ان دو دفعات کو آئین سے نکالنے کے بعد بھی نوازشریف نااہل ہی رہیں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv