تازہ تر ین

یہ مغلیہ دور نہیں سب کا حساب ہو گا : چیئرمین نیب

اسلام آباد(این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیور و کے چیئر مین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے واضح کیا ہے کہ جس نے کرپشن کی ہے اسے حساب دینا ہوگا ستر سی سی موٹر سائیکل رکھنے والے سے پوچھ لیا دبئی میں ٹاور کہاں سے آئے تو کیا گستاخی ہوگئی ؟ حساب مانگنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہے گابیورو کریسی شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار نہ بنے  نیب کو سیاست میں گھسیٹا جارہا ہے  ایک ایک گھنٹے تک پارلیمنٹ میں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے نیب کو برابھلا کہہ کر لوگوں کی ہمدردیاں سمیٹنے کا وقت گزر گیا  صاحب اقتدار رہنے والے شاید بھول گئے یہ عہد مغلیہ نہیں، اب ظل الہٰی کا دور گزر چکاپاکستان کے عوام معصوم اور سادہ لوح نہیں، انہیں اجالے اور اندھیرے کے فرق کا پتہ ہے اگر کرپشن پر سزائے موت مقرر ہوگئی تو ملک کی آبادی بہت کم ہوجائےگی موجودہ حکومت سے نہ اختلاف ہے نہ اتحاد و محبت ہےنیب کی وفاداری ریاست کے ساتھ ہے کرپشن کرنے والے کو جواب دینا ہوگا۔ اتوار کو یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر ایوان صدر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں ماضی کے اور موجودہ ارباب اختیار کو یہ احساس دلانے میں کامیاب ہوگیا ہوں کہ جو کرےگا وہ بھرے گا، ہر آدمی جس نے کرپشن کی ہے اسے حساب دینا ہوگا، گزشتہ 30 سال سے برسراقتدار لوگ شاید فراموش کرگئے کہ یہ عہد مغلیہ اور شہنشاہوں کا دور نہیں، اب ظل الٰہی کا دور ختم ہوچکا ہے اور عام آدمی کو بھی پوچھنے کا حق ہے کہ آپ نے ایسا کیوں کیا اور نیب کو تو یہ قانونی حق حاصل ہے؟۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ کسی کی عزت و نفس کو ٹھیس نہ پہنچے یہ سامنے رکھ کر پوچھا جاتا ہے لیکن پوچھا جائے تو جواب دینا فرض ہے اتنا حساس بھی نہیں ہونا چاہیے، لاکھوں کی جگہ کروڑوں اور اربوں خرچ ہوں گے اور جس نے کرپشن کی ہے اسے حساب دینا ہوگا، پہلے جن لوگوں کے پاس 70 سی سی موٹرسائیکل تھی اب دبئی میں ٹاور ہیں، نیب نے اگر یہ پوچھ لیا کہ ٹاور کہاں سے آئے تو کیا گستاخی ہوگئی؟انہوں نے کہا کہ پاکستان 90 ارب ڈالر کا مقروض ہے، اگر اخراجات کے حوالے سے پوچھ لیا تو کیا برا کیا؟انہوںنے کہاکہ اگر حساب مانگنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہے گا۔چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کیخلاف جارحانہ مذموم پروپیگینڈا کیا گیا تاکہ مایوسی پھیلے، ان عناصر کو میں بتاتا ہوں کہ عوام کو سب پتہ ہے کون اندھیرے پھیلا رہا ہے ،عوام اتنے معصوم اور سادہ نہیں کہ اچھے برے میں تمیز نہ کرسکیں، نیب اپنا کام جاری رکھے گا آپ پروپیگنڈا کریں یا نہ کریں، بیورو کریسی کو چاہیے کہ شاہ سے زیادہ شاہ کی وفادار نہ بنے، نظام حکومت میں بیوروکریسی ریڑھ کی ہڈی ہے لیکن اگر ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہوجائے تو تھراپی تو کرنی پڑتی ہے۔جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کو سیاست میں گھسیٹا جارہا ہے اور ایک ایک گھنٹے تک پارلیمنٹ میں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، سابق وزیراعلیٰ اور سابق وزرائے اعظم سمیت نیب میں جن ملزمان کے خلاف مقدمہ چل رہے ہیں، انہیں تمام سہولیات دی جاتی ہیں، نیب کے سادہ کمروں میں زندگی کی ہر سہولت موجود ہے، مطالعے، نماز، کھانے پینے اور طبی سہولیات کا معقول انتظام ہے، نیب کو برابھلا کہہ کر لوگوں کی ہمدردیاں سمیٹنے کا وقت گزر گیا۔چیرمین نیب نے کہا کہ مجھے پتہ نہیں کہ کاروباری برادری نیب سے کیوں خائف ہے اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایک تاجر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے میں نے کہا کہ اگر کرپشن پر سزائے موت مقرر ہوگئی تو ملک کی آبادی بہت کم ہوجائے گی جو ملک کےلئے بہتر نہیں ہوگا۔ کوئی شخص وزیراعظم، وزیراعلیٰ، چیف سیکرٹری یا جو کچھ بھی تھا، اب اسے قانون کا سامنا کرنا پڑےگا، انہیں چاہیے کہ نیب کے خلاف پروپیگینڈے کی بجائے اپنے کیس میں توانائی صرف کریں تاکہ بہتر دفاع پیش کرسکیں۔چیرمین نیب نے موجودہ حکومت سے اختلافات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت سے نہ اختلاف ہے نہ اتحاد و محبت ہے، ایک وضاحت ضرور کروں گا کہ نیب مقدمات میں سزاو¿ں کا تناسب 7 فیصد نہیں بلکہ 70 فیصد ہے، حکومت سے یہ گزارش کی تھی کہ جب نیب کے بارے میں کچھ جاننا چاہیں تو ان افراد سے نہ پوچھیں جن کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکے ہیں اور تحقیقات چل رہی ہیں، بلکہ ان سے پوچھیں جو نیب میں مطلوب نہیں تاکہ وہ آزادانہ رائے دیں، مجھے معلوم نہیں کہ میری یہ جسارت حکومت کو بری لگی اور اخبارات نے چھاپا کہ حکومت بہت ناراض ہے، تو میرا خیال ہے کہ اس میں ناراضی والی بات نہیں اور حکومت کو اپنا دل بڑا رکھنا چاہیے۔چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ رسول کریم نے فرمایا کہ حکام سے اگر سوئی کی کرپشن بھی ہوتی ہے تو وہ قیامت کے دن جواب دہ ہیں، لیکن یہاں تو جہازوں اور ریلوے کے انجنوں کا پتا نہیں جس کا جو جی چاہے وہ کررہا ہے، اگر نیب نے پوچھ لیا کہ جہاز کہاں گیا تو کوئی زیادتی کی بات نہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم بدعنوانی کے خاتمے کےلئے اپنی منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ پاکستان میں ہر شخص احتساب چاہتا ہے مگر وہی شخص یہ بھی چاہتا ہے احتساب کے عمل میں اس کی طرف نہ دیکھا جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ نیب کسی بھی سیاسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا اور یہ کسی بھی دور میں پسندیدہ ادارہ بھی نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ نیب کا کسی سیاسی فرد سے کسی قسم کا تعلق نہیں، کسی سے ہدایت لیتا ہے نہ ہی انتقامی کارروائیاں کرتا ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب اپنی مکمل دیانتداری کے ساتھ اختیارات استعمال کررہا ہے اور محدود وسائل میں رہتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ نیب کا ہر اقدام اس کے عوام اور ریاست پاکستان کےلئے ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، کسی بھی حکومت کو یہ احساس نہیں ہونا چاہیے کہ نیب ہماری طرف کیوں دیکھ رہا ہے۔اسلام آباد(آئی این پی ) صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بد عنوانی ہے، میرے نزدیک بد عنوانی پوری انسانیت پر حملہ ہے۔، میری ساری زندگی کوشش رہی کہ کرپشن کے خلاف متحرک رہوں، مشرقی پاکستان کے علیحدہ ہونے میں استحصال کم بدعنوانی زیادہ تھی، ایک وقت تھا لوگوں میں آگاہی نہیں تھی کہ کرپشن کا سیاست میں کیا نقصان ہے، پاکستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بد عنوانی ہے، مجھے اسپتال میں کرپشن روکنے کمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔وہ اتوار کو تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے کہا کہ اپنا کام ہمیشہ ایمانداری اور مخلص ہو کر کرو۔ ضمیر کے علاوہ دنیا میں کوئی بڑی چیز نہیں ہے میری کوشش ہے کہ کرپشن کے خلاف متحرک رہوں۔ زندگی بھر قوم میں کرپشن کے خلاف شعور اجاگر کرنے میں حصہ ڈالا۔ مشرقی پاکستان کے علیحدہ ہونے میں استحصال کم بدعنوانی زیادہ تھی۔ کوئی معاشرہ بدعنوانی سے پاک ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔ نبی کریم کی صداقت پر اس دور میں بھی لوگ یقین رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں خوف خدا ہو تو کسی قانون یا عدالت کی ضرورت ہی نہیں رہے۔ قانون پر عمل نہ ہونے سے معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ رسول کے دور میں بھی کرپشن پر سزائیں ہوتی تھیں۔ کرپشن عام آدمی کی زندگی پر اثر انداز ہوتی ہے۔ کرپٹ انسان اپنا ثبوت نہیں چھوڑتا لیکن اثاثہ جات سے پکڑا جاتا ہے ۔ ملک میں تجاوزات قانون پر عمل درآمد کی کمزوری کی وجہ سے ہوئیں۔ قیادت کی بنیاد امانت اور سچائی ہے بدعنوان عناصر کے اثاثوں کے حوالے سے پوچھا جانا چاہئے۔ غیر جانبداری‘ اہلیت اور حکمت بدعنوانی کے خاتمے میں اہم ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کرپشن کے معاملات کو روکنا ہوگا۔ آنے والی نسلوں کے لئے بدعنوانی سے پاک معاشرہ کا ایجنڈا بہت اہم ہے۔ پاکستان میں جب زلزلہ آیا تو قوم نے ملک کر سب کی مدد کی پاکستان کی قوم میں احساس ہے۔ پاکستان میں کرپشن کو ختم کرنا ہوگا نئے پاکستان اور حکومت سے بہت امیدیں ہیں۔ نیا پاکستان وہ ہے جس میں تعلیم کا حصول‘ صحت اور میرٹ سب کے لئے ممکن ہو۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv