شائقین کرکٹ جنون اور کھیل سے لگاؤ بڑھانے کیلئے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع کردیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کے انعقاد کیلئے 7 اپریل سے 20 مئی تک کی ٹورنامںٹ کروانے کی تجویز پیش کی تھی کیونکہ اگلے سال پاکستان ہوم گراؤنڈ پر آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی کرنی ہے۔
گزشتہ روز گورننگ کونسل کے اجلاس کے دوران ہونے والی بات چیت میں دلچسپ تجاویز سامنے آئیں تھی جس میں ایک تجویز پلیئنگ کنڈیشنز کو تبدیل کرنا تھا۔
ایک تجویز یہ تھی کہ ٹاس کے وقت دنوں ٹیموں کے کپتان دو الگ الگ شیٹس پر الگ الگ ٹیمیں منتخب کریں گے اور ٹاس کے بعد ٹیمیں پھر اپنی فراہم کردہ لائن اپ میں سے ایک کو منتخب کریں گی جسے ان کی آخری پلیئنگ الیون سمجھا جائے گا، اس اقدام کا مقصد ٹاس ہارنے والی ٹیموں کیلئے آسانی پیدا کرنا ہے۔
دوسری تجویز یہ پیش کی گئی تھی کہ آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل)کی طرح پی ایس ایل میں پاور سرج کا اطلاق کیا جائے، اس میں ابتدائی 2 اوورز میں پاور پلے استعمال کیا جاسکتا ہے بعدازاں 11 اوورز کے بعد کسی بھی وقت بلےباز پاور پلے کے بقیہ اوورز کا استعمال کرکے اسکور کو تیزی سے بڑھا سکتے ہیں، اس کے نتیجے میں محض 2 فیلڈرز دائرے سے باہر فیلڈنگ کرسکتے ہیں۔
رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی ایس ایل انتظامیہ آئی پی ایل کے امپیکٹ پلیئر رول یا بی بی ایل کا ایکس فیکٹر رول لانے کے حق میں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل انتظامیہ اور فرنچائزز پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کیلئے مزید آئیڈیاز تلاش کرنا جاری رکھیں گی اور اگلے چند مہینوں میں کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گی۔